محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
یوسفی صاحب اردو کے مزاحیہ ادب میں بڑا نام ہیں،وہ آج ہم میں نہیں رہے،ان کا قلم گزشتہ تین عشروں سے خاموش رہا۔ان کے طرز ادا میں کہیں کہیں آورد اور تکلف بھی محسوس ہوتا ہے لیکن ان کے اسلوب کی چاشنی دامن دل کھینچے رکھتی ہے ۔ان کے دل چسپ جملوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ہم یوسفی صاحب مرحوم کی یادیں تازہ کرتے ہیں ۔
٭ انسان کو موت ہمیشہ قبل ازوقت اور شادی بعد از وقت معلوم ہوتی ہے ۔
٭ مرد کی آنکھ اور عورت کی زبان کا دم سب سے آخر میں نکلتا ہے ۔
٭ دشمنوں کے حسب عداوت تین درجے ہیں: دشمن، جانی دشمن اور رشتے دار ۔
٭ محبت اندھی ہوتی ہے، چنانچہ عورت کے لیے خوبصورت ہونا ضروری نہیں، بس مرد کا نابینا ہونا کافی ہوتا ہے ۔
٭ بڑھاپے کی شادی اور بینک کی چوکیداری میں ذرا فرق نہیں، سوتے میں بھی ایک آنکھ کھلی رکھنی پڑتی ہے ۔
٭ امریکا کی ترقی کا سبب یہی ہے کہ اس کا کوئی ماضی نہیں ۔
٭ پاکستان کی افواہوں کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ سچ نکلتی ہیں ۔
٭ اختصار اور ظرافت زنانہ لباس کی جان ہے ۔
٭ بدصورت انگریز عورت نایاب ہے، بڑی مشکل سے نظر آتی ہے، یعنی ہزار میں ایک۔ پاکستانی اور ہندوستانی اسی سے شادی کرتا ہے ۔
٭ آپ راشی، بدکردار اور شرابی کو ہمیشہ خوش اخلاق، ملنسار اور میٹھا پائیں گے کیونکہ وہ نخوت، سخت گیری اور بدمزاجی افورڈ ہی نہیں کرسکتا۔
٭ گالی، گنتی، سرگوشی اور گندہ لطیفہ اپنی مادری زبان ہی میں مزہ دیتا ہے ۔
٭ جس دن بچے کی جیب سے فضول چیزوں کے بجائے پیسے برآمد ہوں تو سمجھ لینا چاہیے کہ اب اسے بے فکری کی نیند کبھی نہیں نصیب ہوگی ۔
٭ انسان واحد حیوان ہے جو اپنا زہر دل میں رکھتا ہے ۔
٭ خون، مشک، عشق اور ناجائز دولت کی طرح عمر بھی چھپائے نہیں چھپتی ۔
٭ تماشے میں جان تماشائی کی تالی سے پڑتی ہے، مداری کی ڈگڈگی سے نہیں ۔
٭ جس بات کو کہنے والے اور سننے والے دونوں ہی جھوٹ سمجھیں اس کا گناہ نہیں ہوتا ۔
٭ مونگ پھلی اور آوارگی میں یہ خرابی ہے کہ آدمی ایک دفعہ شروع کردے تو سمجھ میں نہیں آتا ختم کیسے کرے ۔
ربط
٭ انسان کو موت ہمیشہ قبل ازوقت اور شادی بعد از وقت معلوم ہوتی ہے ۔
٭ مرد کی آنکھ اور عورت کی زبان کا دم سب سے آخر میں نکلتا ہے ۔
٭ دشمنوں کے حسب عداوت تین درجے ہیں: دشمن، جانی دشمن اور رشتے دار ۔
٭ محبت اندھی ہوتی ہے، چنانچہ عورت کے لیے خوبصورت ہونا ضروری نہیں، بس مرد کا نابینا ہونا کافی ہوتا ہے ۔
٭ بڑھاپے کی شادی اور بینک کی چوکیداری میں ذرا فرق نہیں، سوتے میں بھی ایک آنکھ کھلی رکھنی پڑتی ہے ۔
٭ امریکا کی ترقی کا سبب یہی ہے کہ اس کا کوئی ماضی نہیں ۔
٭ پاکستان کی افواہوں کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ سچ نکلتی ہیں ۔
٭ اختصار اور ظرافت زنانہ لباس کی جان ہے ۔
٭ بدصورت انگریز عورت نایاب ہے، بڑی مشکل سے نظر آتی ہے، یعنی ہزار میں ایک۔ پاکستانی اور ہندوستانی اسی سے شادی کرتا ہے ۔
٭ آپ راشی، بدکردار اور شرابی کو ہمیشہ خوش اخلاق، ملنسار اور میٹھا پائیں گے کیونکہ وہ نخوت، سخت گیری اور بدمزاجی افورڈ ہی نہیں کرسکتا۔
٭ گالی، گنتی، سرگوشی اور گندہ لطیفہ اپنی مادری زبان ہی میں مزہ دیتا ہے ۔
٭ جس دن بچے کی جیب سے فضول چیزوں کے بجائے پیسے برآمد ہوں تو سمجھ لینا چاہیے کہ اب اسے بے فکری کی نیند کبھی نہیں نصیب ہوگی ۔
٭ انسان واحد حیوان ہے جو اپنا زہر دل میں رکھتا ہے ۔
٭ خون، مشک، عشق اور ناجائز دولت کی طرح عمر بھی چھپائے نہیں چھپتی ۔
٭ تماشے میں جان تماشائی کی تالی سے پڑتی ہے، مداری کی ڈگڈگی سے نہیں ۔
٭ جس بات کو کہنے والے اور سننے والے دونوں ہی جھوٹ سمجھیں اس کا گناہ نہیں ہوتا ۔
٭ مونگ پھلی اور آوارگی میں یہ خرابی ہے کہ آدمی ایک دفعہ شروع کردے تو سمجھ میں نہیں آتا ختم کیسے کرے ۔
ربط