عمرخیام کے مزید ظریفے

تہذیب

محفلین
ایک کم گو، دیہاتی اور شرمیلے لڑکے کی اپنی ہونے والی منگیتر سے پہلی ملاقات تھی۔ لڑکے کو کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ اس ملاقات میں کیا بات کرنی ہے۔ اس نے بہت سمجھا کہ اس معاملے میں کسی بڑے سے مشورہ کرلیا جائے، یہ سوچ کر اس نے گاؤں کے سب سے بڑے سیانے سے رابطہ کیا۔
سیانے نے اس کو سیانا مشورہ دیا کہ ایسے موقعوں پر خاندان، خوراک یعنی کھانا پینا اور خوش گپی یعنی فلسفہ وغیرہ کی بات کرنی چاہیے۔ اس سے لڑکی پر اچھا اثر پڑے گا۔
ملاقات کے دوران لڑکا نروس ہونے لگا۔ کئ منٹ تک چپ رہنے کے بعد اس کو سیانے کی بات یاد آئی۔
اس نے پوچھا کہ تمہارا کوئی بھائی ہے؟
لڑکی نے کہا۔ " نہیں "
لڑکا پھر چپ ہوگیا۔۔ کافی دیر کے بعد پوچھا
" کیا تمہیں کریلے پسند ہیں "
لڑکی نے کہا۔ " نہیں "
پھر خاموشی چھا گئ۔
ترکش کے آخری تیر کے طور پر لڑکے نے پوچھا
" کیا تمہیں کریلے اس لیے نہیں پسند کہ تمہارا کوئی بھائی نہیں ہے "
 

تہذیب

محفلین
" آج میں نے ایک غریب، مسکین، بھوکے، لاچار بھکاری کو 50 ڈالر دئیے" ایک عورت اپنی سہیلی کو بتارہی تھی
" اوہ! یہ تو کافی رقم ہے۔ اتنی زیادہ رقم بھکاری کو دینے پر تمہارا میاں ناراض تو نہیں ہوا۔ کیا اس نے تمہیں کچھ نہیں کہا؟ "
" کیوں نہیں کہا، بالکل کہا، اس نے کہا، بہت بہت شکریہ، تم کتنی اچھی ہو "
 

تہذیب

محفلین
ویکیوم کلینر بنانے والی کمپنی کا سب سے بہترین سیلزمین ایک بڑے سے گھر کے گیٹ پر پہنچا، گھنٹی بجائی تو اندر سے خاتون خانہ نکلیں اور پوچھا کہ ، کیا بات ہے ؟
سیلز مین نے جلدی سے اندر داخل ہوا، اپنے تھیلے سے کوڑا کرکٹ نکلا اور چمکتے دمکتے فرش ، اور فرش پر پڑے قیمتی قالین پر بکھیر دیا۔ خاتون خانہ غصے سے لال بھبوکا ہوگئ۔
یہ کیا کردیا؟ میں نے ابھی صفائی کی ہے، کمر بھی سیدھی نہیں کی ۔
سیلز مین نے مسکرا کر کہا، بی بی! آپ فکر مند نہ ہوں۔ ہماری کمپنی کا ویکیوم کلینر دو منٹ میں اس کو ایسا صاف کردے گا کہ آپ کا فرش اور قالین ویسے کا ویسا ہی ہوجائے گا، بلکہ پہلے سے بھی بہتر صاف ہوگا۔ یہ میرا دعوی ہے، ہمیں اپنی پروڈکٹ پر اعتبار ہے۔اگر ایسا نہ ہوا تو میں یہ سب کوڑا اپنی زبان سے صاف کروں گا۔
اس پر خاتون خانہ نے کہا کہ اگر یہ بات ہے تو آپ اس کوڑے کے ساتھ نمک مرچ، اور ٹماٹو کیچ اپ بھی لینا پسند کریں گے کیا؟
سیلز مین نے حیرت سے پوچھا۔ یہ سب ساتھ میں کیوں؟
" اس لیے کہ ہم ابھی اس گھر میں شفٹ ہوئے ہیں، ابھی تو ہماری بجلی کا کنکشن بھی نہیں لگا"۔ خاتون خانہ نے آرام سے کہا۔
 

میم نون

محفلین
بجلی کا کنیکش نہیں لگا تو گھنٹی کیسے بج گئی :grin:


ویسے آپ نے دھاگے کے عنوان کو ہی لطیفہ بنا دیا ہے :laugh:
 

شمشاد

لائبریرین
گھنٹی کا کیا ہے وہ تو بغیر بجلی کے بھی بج جاتی ہے۔

ان کو لکھنا چاہیے تھا کہ “چلو پھر زبان سے چاٹنا شروع ہو جاو کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بتی گئی ہوئی ہے اور چار گھنٹے سے پہلے نہیں آئے گی۔“
 

تہذیب

محفلین
گھنٹی بیٹری سیل سے بھی چل سکتی ہے۔ ( بقول خیام جی۔ ان کے گھر میں چند سال پیشتر بجلی کی سہولت نہ تھی لیکن دروازے پر گھنٹی تب بھی تھی)
مجھے یقین ہے کہ وہ سچ ہی کہہ رہے ہوں گے کیونکہ فائر الارم کی گھنٹی بھی بیٹری سیل سے چلتی ہے۔۔۔۔۔ شکریہ
 

تہذیب

محفلین
ایک تازہ تازہ فوجی لفٹین لشک لشک وردی میں کھاریاں کینٹ سے گجرات شہر اپنی کار میں جارہا تھا، کہ راستے میں اس نے دیکھا کہ اس کی یونٹ کا کمانڈر کرنل اپنی جیپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ لفٹین نے اپنی کار اس کے پاس جا روکی۔ شیشہ نیچے کیا، پوچھا۔
سر! کیا آپ کی کار خراب ہوگئ ہے؟
کرنل نے اس کو نیچے اترنے کوکہا۔ اپنی جیپ کی چابی اس کے ھاتھ پر رکھی اور کہا۔
میری کار نہیں تمہاری جیپ خراب ہوئی ہے۔
 

تہذیب

محفلین
پاکستان سول سروس کے امتحان میں ماسٹرز ڈگری ہولڈر حصہ لیتے ہیں۔ انٹرویو کے دوران ان سے ذہنی آزمائش والے سوال بھی پوچھ لیے جاتے ہیں۔
ایک بار انٹرویو لینے والے نے ایک امید وار سے سوال پوچھا کہ محمود غزنوی نے ہندوستان پر 17 حملے کیئے، بتائیے کہ اس کی وفات کونسے حملے کے بعد ہوئی؟
جواب آیا۔ " سر !میں تاریخ کے بارے میں وہ کچھ زیادہ نہیں جانتا"
 

تہذیب

محفلین
" کیا تمہاری ماں گھر میں ہے؟" ایک سیلزمین نے گھر کے صدر دروازے کے ساتھ کھڑے ایک لڑکے سے پوچھا۔
" جی ، میری ماں گھر میں ہی ہے " لڑکے نے جواب دیا۔
سیلز مین نے دروازے کی گھنٹی بجائی۔ اندر سے کوئی جواب نہیں آیا۔ سیلز مین نے کئی بار گھنٹی بجائی لیکن اندر سے کسی نے جواب نہ دیا تو ا سنے مڑ کر لڑکے سے کہا۔" تم نے یہ کیوں کہا تھا کہ تمہاری ماں گھر میں ہی ہے، اندر تو کوئی نہیں !"
لڑکے نے جواب دیا۔ " میں نے ٹھیک کہا تھا کہ میری ماں گھر میں ہے۔ لیکن یہ میرا گھر تو نہیں"
 

تہذیب

محفلین
ایک سرجن نے دوسرے سرجن سے پوچھا کہ سناؤ آج کا آپریشن کیسا رہا؟
" آپریشن کامیاب رہا۔ لیکن مریض بےچارہ فوت ہوگیا" دوسرے سرجن نے متانت سے جواب دیا
 

تہذیب

محفلین
ایک کشمیری ڈل جھیل کے کنارے کنڈی ڈالے آرام سے مچھلیاں پکڑ رہا تھا، کہ وہاں سے ایک یورپی سیاح کا گذر ہوا۔ یورپی نے کشمیری سے پوچھا کہ تم صرف مچھلیاں ہی پکڑتے ہو یا کچھ کماتے بھی ہو؟
کشمیری نے بتایا کہ وہ ایک لکڑھارا ہے، صبح جنگل سے لکڑیاں کاٹ کے شہر میں بیچ آتا ہے۔ اس کمائی سے وہ گھر والوں کی سودا سلف خریدتا ہے اور باقی وقت وہ یہاں آکے مچھلیاں پکڑتا ہے۔ کچھ گھر والوں کے ساتھ گذارتا ہوں۔ شام کو دوستوں کے ساتھ کسی کیفے میں گپ شپ لگاتا ہے اور چائے پیتا ہے۔
یورپی سیاح نے کہا ۔" میری مانو تو یہاں مچھلیاں پکڑنے سے بہتر ہے کہ صرف صبح ہی نہیں بلکہ سارا دن لکڑیاں کاٹا کرو۔ اس طرح تمہاری کمائی دگنی بلکہ تگنی ہوا کرے گی۔ اور اس فالتو رقم سے تم بہتر اوزار خریدو۔ بہتر اوزار سے تم اور زیادہ لکڑیاں آسانی سے کاٹ لیا کرو گے۔اسطرح تمہاری آمدنی اس سے بھی دگنی ہوجائے گی۔ پھر اس فالتو رقم سے تم ایک چھوٹا موٹا ٹرک لے لینا۔ لکڑیاں بازار میں لانے میں آسانی ہوجائے گی۔ تمہارا کام زیادہ ہوجائے تو کچھ مزدور بھرتی کرلینا۔اپنی لکڑی صرف اس شہر میں نہیں بلکہ آس پاس کے شہروں میں بیچنا۔۔ بلکہ اپنی آرا مشین بھی لگا لینا۔ آس پاس کے جنگلوں کے ٹھیکے لے لینا۔ اس طرح تمہارا مقابلہ کسی سے نہیں ہوگا۔ تم اپنی مرضی کی قیمت لگا کے مارکیٹ میں بیچنا۔ کچھ عرصے بعد تمہارے پاس بہت سی دولت ہوگی۔ تم ایک اچھا سا گھر سری نگر شہر میں بنانا۔۔ بلکہ ایک گھر نیو دہلی میں لے لینا۔ کاروبار کو سارے ملک میں پھیلانے سے تم بہت امیر ہوجاؤ گے۔ جب کاروبار سیٹ ہوجائے تو یہ سب کچھ مینیجرز اور کارندوں پر چھوڑ کر خود آرام سے زندگی بسر کرنا"
کشمیری نے پوچھا ۔" آرام سے کیسے زندگی بسر کرتے ہیں؟"
یورپی نے کہا۔" بس یہی کہ صبح دو تین گھنٹے کام کی نگرانی کرنا۔ پھر جھیل کنارے آکے مچھلیاں پکڑنا، گھر والوں کے ساتھ گذارنا۔ شام کو دوستوں سے گپ شپ لگانا اور چائے پینا وغیرہ"
کشمیری نے کچھ سوچتے ہوئے کہا۔" لیکن آرام کی زندگی میں جو کچھ ہوتا ہے، وہ تو میں اب بھی کررہا ہوں"
 

تہذیب

محفلین
کیا آپ نے تازہ خبر سنی کہ گوجرانوالہ کی پبلک لائبریری میں آتش زنی کی وجہ سے تمام لائبریری راکھ کا ڈھیر بن گئی۔ اور اس میں رکھی گئی تمام کی تمام یعنی دونوں کتابیں جل گیئں۔ لائبریری حکام کے مطابق ان میں سے ایک کتاب میں تو ابھی رنگ بھی نہیں بھرے گئے تھے۔
 

تہذیب

محفلین
استاد شاگرد سے۔ " 8 کو آدھا کریں تو کیا بنتا ہے؟"
شاگرد۔" اوپر سے نیچے آدھا کرنا ہے یا دائیں سے بائیں ؟"
استاد۔" کیا مطلب؟ "
شاگرد۔ " سیدھی سی بات ہے سر ! 8 کو اوپر سے نیچے کاٹ کر آدھا کریں انگریزی کا حرف ای اور 3 بنتا ہے۔ دائیں سے بائیں کاٹیں تو دو 0 ( صفر ) بنتے ہیں
 

تہذیب

محفلین
ایک بار اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ کچھ خواتین ایک رشتہ کرانے والی ایجنسی کے دفتر آئیں۔ ان خواتین میں سے کچھ کو اپنے لیے، اور کچھ کو اپنوں کیلیئے رشتے چاہیں تھے۔ رشتہ لنک والوں نے ان کو کہا کہ ان کا دفتر پانچ منزلہ بلڈنگ پر مشتمل ہے۔ آپ ایسا کریں کہ ہر منزل پر جائیں۔ ہر منزل کے دروازے کے باہر ہی آپ کو اس میں موجود رشتوں کی تفصیلات مل جائیں گی کہ یہاں پر کس کس قسم کے رشتے موجود ہیں۔
خواتین یہ سن کر بہت خوش ہوئیں۔ وہ پہلی منزل پر پہنچیں تو باہر ہی ایک نوٹس بورڈ پر لکھا تھا کہ اس منزل کے اندر خوبصورت، سمارٹ اور درازقد لڑکوں اور مردوں کے رشتے ہیں۔۔ خواتین نے ایک لمحے کو سوچا اور کہا کہ اوپر والی منزل بھی دیکھ لیتے ہیں۔
دوسری منزل کے باہر نوٹس بورڈ پر لکھا تھا :
یہاں پر خوبصورت، سمارٹ اور درازقد لوگوں کے رشتے ہیں، جو بے حد تعلیم یافتہ بھی ہیں۔
خواتین یہ پڑھ کر بے حد خوش ہوئیں۔ لیکن انہوں نے کہا ابھی اوپر والی منزل بھی دیکھ لیتے ہیں۔
تیسری منزل پر لکھا تھا:
یہاں پر خوبصورت، سمارٹ، درازقد اور تعلیم یافتہ افراد کے رشتے ہیں جو اچھی پوسٹوں پر برسرروزگار ہیں۔
خواتین یہ پڑھ کر ایک لمحے کو ہچکچائیں، لیکن یہ سوچ کر کہ ابھی اوپر مزید منزلیں بھی ہیں۔ لفٹ پکڑ کر اوپر والی منزل کو چل پڑیں۔
چوتھی منزل کے باہر لکھا تھا :
یہاں پر خوبصورت، سمارٹ، درازقد، تعلیم یافتہ، برسرروزگار لڑکوں اور مردوں کے رشتے موجود ہیں، جن کے پاس ذاتی مکان اور بینک بیلنس بھی ہے۔
خواتین یہ پڑھ کر بے حد خوش ہوئیں۔ لیکن انہوں نے سوچا کہ ابھی ایک اور منزل باقی ہے۔ اس کو بھی دیکھ لیتے ہیں
پانچویں منزل تک پہنچیں۔ وہاں ایک بورڈ پر لکھا تھا :
یہاں پر کوئی رشتے موجود نہیں ہیں۔ صرف یہ ثابت کرنا تھا کہ کچھ لوگ کبھی بھی مطمئن نہیں ہوتے۔۔۔۔۔۔۔ اور ہاں لفٹ اب سیدھی گراؤنڈ فلور پر ہی جائے گی۔ آپ کی آمد کا شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
یہ عمر خیام ظریفی تو خاصے ظریف واقع ہوئے ہیں۔ کیا ان کا دوسرا نام تہذیب ہے؟ خوش آمدید تہذیب۔ ان ظریفوں کی فائل تیار رکھیں برقی کتابوں کے لئے!!
 

تہذیب

محفلین
ایک رشوت خور اور کرپٹ بیوروکریٹ مر گیا، عالم برزخ میں اس کو سزا والے حصے میں بھیج دیا گیا۔اور کہا گیا کہ یہاں مختلف ہال میں جس میں چاہو جاسکتے ہو۔ اس نےدیکھا کہ دو سائن بورڈ لکھے ہیں۔ ایک "انڈیا ہال "اور دوسرا " پاکستان ہال " ۔۔ انڈیا ہال کے باہر ایک بھی آدمی نہیں ہے جبکہ پاکستان ھال کے باہر ایک لمبی قطار لگی ہے
کرپٹ افسر نے فرشتے سے پوچھا کہ پاکستان ہال میں کیاسزاہیں ہے؟
فرشتے نے جواب دیا کہ یہاں پر کھولتا ہوا پانی ڈالا جاتا ہے، بجلی کے جھٹکے لگائے جاتے ہیں اور آگ کے الاؤ بھڑک رہے ہیں ۔"
"اور انڈیا ہال میں کیسی سزائیں دی جاتی ہیں ؟"
" ویسی ہی جیسی پاکستان ہال میں دی جاتی ہیں ۔ کوئی فرق نہیں ہے " فرشتے نے جواب دیا
" اگر فرق نہیں ہے تو پھر پاکستان ہال کے اندر جانے والوں کا رش زیادہ کیوں ہے؟ آدھے لوگ انڈیا ہال کیوں نہیں چلے جاتے؟ "
فرشتے نے کہا۔ " پاکستان ہال میں دن میں اٹھارہ گھنٹےبجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ جو ہوتی ہے "
 

تہذیب

محفلین
ایک جاب کا اشتہار آیا۔ اس کی ایک شرط یہ بھی تھی ۔
" امید وار پنجاب یونیورسٹی گریجویٹ ہو "
جواب دیا گیا۔۔۔
" اگر پنجاب یونیورسٹی کا گریجویٹ میسر نہ ہوتو کیا کراچی یونیورسٹی کے دو امیدواروں اور قائد اعظم یونیورسٹی کے پارٹ ٹائم گریجویٹ سے کام چل جائے گا؟"
 

تہذیب

محفلین
فلاسفی کے امتحان میں ایک سوال یہ بھی تھا، صرف یہ لکھا تھا۔۔۔ " کیا یہ ایک سوال ہے؟"
کچھ دیر سوچنے کے بعدطالب علم نے لکھا۔۔۔ " اگر وہ ایک سوال ہے تو یہ اس کا جواب ہے۔"
طالب علم کو پورے نمبر ملے۔
 

تہذیب

محفلین
" تمہاری بیوی کی حس مزاح کیسی ہے؟ "ایک دوست نے دوسرے سے پوچھا
" حس مزاح کا پتہ نہیں، لیکن اُس کی حسِ افواہ بہت تیز ہے "جواب ملا۔
 

تہذیب

محفلین
ایک پارٹی میں ایک خاتون کا ہینڈبیگ گم ہوگیا، اس نے میزبان کو جا کے بتایا کہ آپ پلیز سب مہمانوں میں اعلان کردیں۔
میزبان نے اعلان کیا کہ ایک خاتون کا ھینڈبیگ گم ہوگیا ہے، اس میں دس ہزار روپیہ نقد، ایک انگوٹھی، کچھ میک اپ کا سامان، کچھ پرانی تصاویر اور ایک آدھ یادگار خط ہے، جس کو ملے برائے مہربانی ان خاتون تک پہنچا دے۔اس کو ایک ہزار روپیہ انعام دیا جائے گا“
کونے سے آواز آئی۔ " میں دو ہزار دوں گا "
 
Top