محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
بہت خوبصورت غزل جناب۔ داد قبول فرمائیے
دو بحور کا خوبصورت امتزاج۔۔ یہ درست ہے یا نہیں، یہ مزمل شیخ بسمل کہہ سکتے ہیں۔ مجھے اس کی بحر کے افاعیل یہ لگے ہیں
متفاعلن فعولن مفعول فاعلاتن۔ مستعمل بحور میں یا تو متفاعلن فعولن دو بار ہوتا ہے، یا مفعول فاعلاتن دو بار۔
اور تو کوئی ہمارا فرض ہم کو یاد نہسب بھلا کر رات بیٹھے کی سُخن آرائیاں
یاد مدت بعد آیا تھا جو لمحے بھر کا کھیلہم عظیم اتنے نہیں تھے جتنی تھیں گہرائیاں