عروض کا سافٹوئر

بھائی بحر و اوزان کا روایتی طریقہ سمجھنا بہر حال ہر ایک کے لئے آسان نہیں ہے۔ اب تو بائنری نظام کی سہولت بھی موجود ہے۔
اس کے علاوہ شعر کو لکھنے کی بجائے گنگنا کر بھی کہا جاسکتا ہے۔ پھر اس میں جو کمی بیشی ہو اسے کسی استاد یا ماہر سے درستی کروا لیں۔
ضروری نہیں کہ آپ عروضی بن جائیں، بحر و اوزان پر مکمل دسترس حاصل کریں۔ ہمارے یہاں دوستوں میں اکثر ایسے ہیں جو عروض نہیں جانتے۔ بس طبع موزوں رکھتے ہیں، گنگناتے جاتے ہیں، اور شعر کہتے جاتے ہیں۔ اور حقیقت میں یہی تو عروض کی بنیاد ہے۔
آپ کسی بھی شاعر کا ایک شعر چن لیں، اس کی بحر معلوم کریں، اور اس بحر میں جتنے شعرا نے جتنی غزلیات کہیں ہیں انہیں جمع کرکے انہیں بلند آواز سے ایک ایک شعر کرکے قرات شروع کردیں، کوشش کریں کہ مشاعرے سنیں، شعری محافل میں شرکت کریں، تنقیدی محافل میں جائیں، یا کوئی غزل ایسی سنیں جو کسی مشہور سنگیت کار نے گائی ہو، اس کے ہم وزن غزلیں ڈھونڈیں، اور اسی لے میں گنگنائیں۔
اس طرح آپ کو نہ عروض سیکھنے کی ضرورت ہے، اور آہستہ آہستہ مصرعوں میں توازن بھی پیدا ہوجائے گا۔

بہت عمدہ راہ نمائی کی ہے جناب مزمل شیخ بسمل نے۔ نوآموز شعراء سے یہی باتیں میں کہا کرتا ہوں (لفظیات اپنی اپنی)۔ بہت پرانی بات ہے، راولپنڈی سےدو سینئر شاعر اتفاق سے میرے دفتر میں آ نکلے۔ عروض پر بات چل نکلی، تو ایک صاحب کہنے لگے: ’’عروض کا مجھے کچھ خاص پتہ نہیں۔ میں تو ’’ڈی ڈی ڈ ڈی ڈی ڈ ڈا‘‘ پر شعر موزوں کرتا ہوں اور وہ ٹھیک نکلتا ہے۔‘‘ عبدالصمد صارم کا ترتیب دیا ہوا ایک کتابچہ نظر سے گزرا۔ فاضل مصنف نے ’’تن تنن تن‘‘ کی ٹیکنیک کے تحت بحور متعین کی ہیں۔

اس کا مطلب یہ بھی نہ لیا جائے ’’عروض کچھ نہیں‘‘۔ یہ نسل در نسل مسلسل محنت اور عرق ریزی کا حاصل ہے، اور اس کے لئے ’’کچھ نہیں‘‘ نامناسب الفاظ ہیں۔ اپنی استعداد کے مطابق ہر اہلِ قلم کو کچھ نہ کچھ عروض جاننا چاہئے۔ اوزان کو ماپنے کے علاوہ بھی اس کے بہت سارے فوائد ہیں؛ تفصیلات پھر سہی۔

آداب مزید۔
 

متلاشی

محفلین
ذیشان بھائی میں نے جب اپنا یہ شعر جب ان پٹ کیا تو جواب ندارد؟
تجھ سے پہلی سی وفا کون کرے گا
بعد میرے یہ خطا کون کرے گا
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن
 

سید ذیشان

محفلین
ذیشان بھائی میں نے جب اپنا یہ شعر جب ان پٹ کیا تو جواب ندارد؟
تجھ سے پہلی سی وفا کون کرے گا
بعد میرے یہ خطا کون کرے گا
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن

یہ والی بحر لسٹ میں موجود نہیں ہے۔ اگر اس کا نام معلوم ہو جائے تو میں شامل کر دیتا ہوں۔ مزمل شیخ بسمل
 
مزید یہ کہ اگر مزمل شیخ بسمل بھائی مستعمل بحور کی لسٹ بنا دیں جو اس لسٹ میں شامل نہیں ہیں، تو اس سے کافی بہتری آ سکے گی۔

میں کوشش کرونگا کہ اسے ایک لسٹ بنا دوں۔ جس میں تمام بحور جو آج کل مستعمل ہیں (درجن بھر بحور سے آگے ہم میں سے کسی شاعر کی طبع موزوں بھی آج موزوں نہیں ہے) تو انہیں ایک جگہ جمع کردیا جائے۔
تھوڑا سا وقت درکار ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
میں کوشش کرونگا کہ اسے ایک لسٹ بنا دوں۔ جس میں تمام بحور جو آج کل مستعمل ہیں (درجن بھر بحور سے آگے ہم میں سے کسی شاعر کی طبع موزوں بھی آج موزوں نہیں ہے) تو انہیں ایک جگہ جمع کردیا جائے۔
تھوڑا سا وقت درکار ہے۔

بہت شکریہ جناب یہ ایک بہت مفید کام ہو گا۔ وقت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں بھی تھوڑا مصروف ہی ہوں اس لئے سافٹوئر کے کام کو نہیں دیکھ پا رہا۔

لسٹ بناتے ہوئے مقطع بحروں اور ایسی بحروں کی، جو مختلف اشکال میں مستعمل ہوں، نشاندہی کر دیجئے گا۔
 
ذیشان بھائی میں نے جب اپنا یہ شعر جب ان پٹ کیا تو جواب ندارد؟
تجھ سے پہلی سی وفا کون کرے گا
بعد میرے یہ خطا کون کرے گا
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن

کمپیوٹر بے چارہ کیا کرے گا، اور انسانی ذہن کی ایجاد پسندی کو کس حد تک نبھائے گا۔
 
بہت شکریہ جناب یہ ایک بہت مفید کام ہو گا۔ وقت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں بھی تھوڑا مصروف ہی ہوں اس لئے سافٹوئر کے کام کو نہیں دیکھ پا رہا۔

لسٹ بناتے ہوئے مقطع بحروں اور ایسی بحروں کی، جو مختلف اشکال میں مستعمل ہوں، نشاندہی کر دیجئے گا۔

جی انشا اللہ۔ میں بحر کی تمام شکلیں اور ان کے مختلف نام بھی ساتھ ہی لکھ دوں گا۔
اب جہاں تک ایک ایسی بحر کا سوال ہے جو تمام یا ایک سے زیادہ شکلوں میں مستعمل ہے تو اس سے میں آپ کی مراد نہیں سمجھ سکا۔ مثلاً بحر ہزج کی یہ صورتیں مستعمل ہیں:
1۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن (مثمن سالم)
2۔ مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن (مثمن مقبوض)
3۔ مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن (مثمن اخرب) اس کی مزید تین صورتیں ہیں جو مثمن اخرب مسَکِّن کہلاتی ہیں۔
  • مفعولن مفعولن مفعول مفاعیلن
  • مفعول مفاعیلن مفعولن مفعولن
  • مفعولن مفعولن مفعولن مفعولن
4۔ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن (مثمن اخرب مکفوف محذوف) اس کے مزید آٹھ اوزان ہیں جن میں سے ایک آدھ تصرف ہی کبھی سامنے آتا ہے۔ تو وضاحت کی ضرورت نہیں۔۔
5۔ مفاعلن مفاعیلن مفاعلن مفاعیلن (مثمن مقبوض سالم) یہ بھی مستعمل ہے۔
6۔ فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن (مثمن اشتر)
7۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن (مثمن محذوف)

یہ صرف سات بحور جو ہزج کے مثمن وزن میں مستعمل ہیں۔ اس کے ساتھ ان کے مقصور اور مُسَبِّغ اوزان ہیں۔ اس کے علاوہ اور دیگر بیسیوں اوزان ہیں مگر میرے علم میں شاید ہزج مثمن کی اور کوئی بحر ان کے علاوہ مستعمل نہیں۔ اس کے بعد مسدس کے دو ایک اوزان ہیں۔
واضح ہو کہ ان سات اوزان کو ایک بحر کے ضمن میں تو شمار کیا جانا ممکن ہے۔ مگر سافٹویر میں شاید ان کا ہر ایک وزن بطور ایک وزن ہی شمار ہوگا۔
 

سید ذیشان

محفلین
جی انشا اللہ۔ میں بحر کی تمام شکلیں اور ان کے مختلف نام بھی ساتھ ہی لکھ دوں گا۔
اب جہاں تک ایک ایسی بحر کا سوال ہے جو تمام یا ایک سے زیادہ شکلوں میں مستعمل ہے تو اس سے میں آپ کی مراد نہیں سمجھ سکا۔ مثلاً بحر ہزج کی یہ صورتیں مستعمل ہیں:
1۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن (مثمن سالم)
2۔ مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن (مثمن مقبوض)
3۔ مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن (مثمن اخرب) اس کی مزید تین صورتیں ہیں جو مثمن اخرب مسَکِّن کہلاتی ہیں۔
  • مفعولن مفعولن مفعول مفاعیلن
  • مفعول مفاعیلن مفعولن مفعولن
  • مفعولن مفعولن مفعولن مفعولن
4۔ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن (مثمن اخرب مکفوف محذوف) اس کے مزید آٹھ اوزان ہیں جن میں سے ایک آدھ تصرف ہی کبھی سامنے آتا ہے۔ تو وضاحت کی ضرورت نہیں۔۔
5۔ مفاعلن مفاعیلن مفاعلن مفاعیلن (مثمن مقبوض سالم) یہ بھی مستعمل ہے۔
6۔ فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن (مثمن اشتر)
7۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن (مثمن محذوف)

یہ صرف سات بحور جو ہزج کے مثمن وزن میں مستعمل ہیں۔ اس کے ساتھ ان کے مقصور اور مُسَبِّغ اوزان ہیں۔ اس کے علاوہ اور دیگر بیسیوں اوزان ہیں مگر میرے علم میں شاید ہزج مثمن کی اور کوئی بحر ان کے علاوہ مستعمل نہیں۔ اس کے بعد مسدس کے دو ایک اوزان ہیں۔
واضح ہو کہ ان سات اوزان کو ایک بحر کے ضمن میں تو شمار کیا جانا ممکن ہے۔ مگر سافٹویر میں شاید ان کا ہر ایک وزن بطور ایک وزن ہی شمار ہوگا۔

اس سے میری مراد اس طرح کی بحریں ہیں:

بحرِ رمل مسدس مخبون

1- فاعلاتن فعلاتن فعلاتن
2- فعلاتن فعلاتن فعلاتن

یعنی شروع میں اپنی مرضی سے سبب ثقیل یا سبب خفیف لا سکتے ہیں۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
مبارک ہو ذیشان آپ نے ایک بڑا کام کیا ہے
اس قسم کی ڈیسک تاپ اپلی کیشن کی ضرورت بہر حال موجود ہے
===========
میں نے اپنا یہ شعر چانچ کے لیے ڈالا تو کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے
سرورِ سروراں فخرِ کون و مکاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں
تیری چوکھٹ ہے بوسہ گہِ قدسیاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں
 

سید ذیشان

محفلین
مبارک ہو ذیشان آپ نے ایک بڑا کام کیا ہے
اس قسم کی ڈیسک تاپ اپلی کیشن کی ضرورت بہر حال موجود ہے
===========
میں نے اپنا یہ شعر چانچ کے لیے ڈالا تو کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے
سرورِ سروراں فخرِ کون و مکاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں
تیری چوکھٹ ہے بوسہ گہِ قدسیاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

بہت شکریہ قادری صاحب، آپ کی پیزیرائی کے لئے ممنون ہوں۔

یہ شعر تو غالباً بحرِ ہندی میں ہے۔ اس کی سپورٹ ابھی شامل نہیں کی گئی۔ پہلی فرصت میں یہ کام نپٹانے کا ارادہ ہے۔
 
بہت شکریہ قادری صاحب، آپ کی پیزیرائی کے لئے ممنون ہوں۔

یہ شعر تو غالباً بحرِ ہندی میں ہے۔ اس کی سپورٹ ابھی شامل نہیں کی گئی۔ پہلی فرصت میں یہ کام نپٹانے کا ارادہ ہے۔
ذیشان بھائی یہ بحر متدارک مثمن سالم ہے اس کے اوزن ہیں: فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن۔ اور یہ آپ شامل کرچکے ہیں۔
میرے خیال میں سروراں ، کون و مکاں اور گہِ جیسے الفاظ اس کے لیے نامانوس لگ رہے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
ذیشان بھائی یہ بحر متدارک مثمن سالم ہے اس کے اوزن ہیں: فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن۔ اور یہ آپ شامل کرچکے ہیں۔
میرے خیال میں سروراں ، کون و مکاں اور گہِ جیسے الفاظ اس کے لیے نامانوس لگ رہے ہیں۔

اصل مسئلہ 5 حروف سے بڑے الفاظ ہیں جن کی سپورٹ شامل نہیں کی گئی ہے۔ مثلاً قدسیاں، سروراں۔ ڈکشنری میں یہ اس شکل میں نہیں ملتے۔ تو الفاظ کی مختلف اشکال کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے۔
 
Top