طاہر القادری سپریم کورٹ میں

ش

شہزاد احمد

مہمان
میں اور قادری صاحب کا طلسم؟ مجھے ان کی ذات میں ذرہ برابر بھی دلچسپی نہیں۔میں تو ایک "سو فیصدلبرل پاکستانی" ہوں ۔ مگر کیا کروں کہ ان کے پیروکاروں کوبھی پاکستانی سمجھتا ہوں۔ ایک اقلیت کو محض سیاسی اختلاف کی بنیاد پر معاشرے سے کاٹ دینا حتیٰ کے ان کے مذہبی عقائد تک کا مذاق اڑانا کہاں کی عقلمندی ہے؟ کیا یہ معاشرہ مزید ٹوٹ پھوٹ کا متحمل ہو سکتا ہے؟

کیا کسی کو علم نہیں کہ "مُردوں سے باتوں" کا موضوع کس قدر حساس ہے۔ نہ صرف اہلِ سنت کے کچھ فرقوں بلکہ تمام کے تمام شیعہ حضرات کے ہاں دفن کے وقت مُردے کو کلمہ وغیرہ پڑھانے کا عمل مذہبی عقائد کا حصہ ہے۔ لیکن میڈیا کھلے عام قادری صاحب کے اس عمل کو ان کی ذات سے منصوب کر کے اس مذہبی عمل کا تمسخر اڑا رہا ہے۔ کیا میڈیا کی آزادی یہی ہے کہ مسلمانوں کےاقلیتی طبقات کے جذبات کو محض ریٹنگ کے چکر میں مجروح کیا جائے۔ پھر ہم کافروں سے کیوں توقع رکھتے ہیں کہ وہ گستاخانہ فلموں پر پابندی لگائیں۔

اُن کے عقائد کا مذاق اڑانے کی کہانی تو بہت پیچھے رہ گئی ہے حضورِ والا ۔۔۔ وہ جس عقیدے سے متعلق ہیں، اُس عقیدے کے پیروکاروں کی اکثریت بھی ان کو اپنا مذہبی رہنما نہیں مانتی ہے ۔۔۔ جب تک انہوں نے خود کو دین کی خدمت کے لیے وقف رکھا، اُن پر اس طرح کھلے عام تنقید بھی نہیں کی گئی ۔۔۔ لیکن جب وہ خود ہی میدانِ سیاست میں کود پڑے ہیں تو اب اس کا کیا علاج؟ ویسے عدالتی کاروائی میں ان کے عقائد پر تو گفت گو تو سرے سے ہوئی ہی نہیں ۔۔۔ ہمارے تمام ٹی وی چینلز نے ان کو برابر کوریج دی اور ان کے مذہبی عقائد کے حوالے سے تو سرے سے بحث نہیں ہوئی اور شاید ہونی بھی نہیں چاہیے تھی ۔۔۔۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
اُن کے عقائد کا مذاق اڑانے کی کہانی تو بہت پیچھے رہ گئی ہے حضورِ والا ۔۔۔ وہ جس عقیدے سے متعلق ہیں، اُس عقیدے کے پیروکاروں کی اکثریت بھی ان کو اپنا مذہبی رہنما نہیں مانتی ہے ۔۔۔ جب تک انہوں نے خود کو دین کی خدمت کے لیے وقف رکھا، اُن پر اس طرح کھلے عام تنقید بھی نہیں کی گئی ۔۔۔ لیکن جب وہ خود ہی میدانِ سیاست میں کود پڑے ہیں تو اب اس کا کیا علاج؟ ویسے عدالتی کاروائی میں ان کے عقائد پر تو گفت گو تو سرے سے ہوئی ہی نہیں ۔۔۔ ہمارے تمام ٹی وی چینلز نے ان کو برابر کوریج دی اور ان کے مذہبی عقائد کے حوالے سے تو سرے سے بحث نہیں ہوئی اور شاید ہونی بھی نہیں چاہیے تھی ۔۔۔ ۔
میں نے آج خود "رانا مبشر"کو اپنے پروگرام میں "مردوں سے گفتگو" کی ویڈیو کا مذاق اڑاتے دیکھا۔ یاد رکھیے اگر کسی ایک شخص کے بھی مذہبی عقائد مجروح ہوئے ہوں تو یہ ایک غیر انسانی بات ہو گی۔ یہاں تو قادری صاحب کے ہزاروں (شاید لاکھوں) پیروکاروں اور پاکستان کے ایک کروڑ سے زائد شیعہ حضرات کے جذبات کا معاملہ ہے۔ مذہب کو پیچ میں نہ لایا جائے۔ باقی تنقید تو سیاست کے کھیل کا حصہ ہے۔ ہم کس منہ سے دنیا والوں کو گستاخانہ خاکے بنانے سے روکتے ہیں۔ ہم تو خود ایک دوسرے کے عقائد کا احترام نہیں کرتے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ظاہری بات ہے کہ اگر میں ایک ووٹر ہوں اور اگر میرے خیال میں الیکشن کمیشن آئینی طور پر نہیں بنا تو میرا ووٹ کا بنیادی حق سلب ہو رہا ہے اور اس پر میں سپریم کورٹ جا سکتا ہوں اور پٹیشن دائر کر سکتا ہوں۔ قادری صاحب بھی ایک ووٹر ہیں اور عدالت میں جانا ان کا حق ہے اور سپریم کورٹ کا یہ فرض ہے کہ وہ دلائل سنے۔
کوئی شحص بے شک دوہری شہریت رکھتا ہو یا پھر اس کے پاس مریخ کا پاسپورٹ ہی کیوں نہ ہو اس سے اس سوال کا جواب تو نہیں ملا کہ الیکشن کمیشن آئینی ہے یا نہیں۔ اس سوال کو سپریم کورٹ نے اہمیت ہی نہیں دی۔ جبکہ بنیادی بات ہی یہی تھی۔ دوہری شہریت کا سپریم کورٹ سے کوئی تعلق ہی نہیں بنتا ہے کہ اس پر بحث کی جائے۔
دیکھیئے بھائی، اگر 1997 میں ملک سے باہر چلا جاتا ہوں۔ اس کے بعد کے سارے الیکشن میں میں حصہ لینے تو کجا پاکستان کا رخ ہی نہیں کرتا۔ ایک آمر کی حمایت کرتا ہوں۔ اور پتہ نہیں کیا کیا کرتا ہوں۔ ابھی اچانک مجھے یاد آتا ہے کہ پاکستان میں الیکشن کمیشن آزاد نہیں، اس لئے اسے منسوخ کر کے نیا بنایا جائے۔ تو کیا میری بات عقل سے دور نہیں لگتی؟ اگر یہ محترم اتنے ہی سنجیدہ ہیں تو یہی کیس دوبارہ کسی پاکستانی شہری کے ذریعے دائر کر دیں۔ اس پر تو یہ اعتراض نہیں لگے گا نا۔ اب اسی سے اندازہ لگا لیجئے کہ قادری صاحب فیصلے کے خلاف بیانات دیتے ہیں یا کہ کسی پاکستانی شہری کے ذریعے دوبارہ درخواست دیتے ہیں؟
 

ساجد

محفلین
طاہرالقادری غلط ہیں یا درست لیکن سپریم کورٹ نے ان کی پٹیشن پر منصفانہ رویہ نہ اپنا کر خود کو بڑی حد تک متنازعہ بنا لیا ہے۔ یہ بات ایک بچہ بھی سمجھ سکتا ہے کہ پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے ہر پاکستانی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا حق رکھتا ہے بھلے اس کے پاس 20 ملکوں کی شہریت ہو ۔ سپریم کورٹ کو کسی کی شہریت کی چھان بین نہیں کرنا تھی بلکہ ایک پاکستانی شہری کی دائر کردہ پٹیشن پر محکمانہ اور پیشہ وارانہ انداز میں فیصلہ دینا تھا جو طاہرالقادری کی شہریت پر بحث کئے بغیر بھی دیا جا سکتا تھا اور یادش بخیر رحمٰن ملک صاحب بھی برطانوی شہری ہیں جو اسی ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا عہد رکھتے ہیں جن سے قادری صاحب کا ہے اور اسی شہریت کی بنا پر ان سے وزارتِ داخلہ واپس لی گئی تھی لیکن وہ مشیر داخلہ کے طور پر وہی فرائض ادا کر رہے ہیں۔ کیا رحمٰن ملک کی وفاداری شک سے اس قدر بالا تر ہے کہ وہ وزارتِ داخلہ جیسے اہم محکمے میں کلیدی عہدے پر رہ سکے۔
طاہر القادری کی حمایت میرا مقصود نہیں لیکن سپریم کورٹ نے جس طرح سے اس کیس پر رویہ اپنایا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
طاہرالقادری غلط ہیں یا درست لیکن سپریم کورٹ نے ان کی پٹیشن پر منصفانہ رویہ نہ اپنا کر خود کو بڑی حد تک متنازعہ بنا لیا ہے۔ یہ بات ایک بچہ بھی سمجھ سکتا ہے کہ پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے ہر پاکستانی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا حق رکھتا ہے بھلے اس کے پاس 20 ملکوں کی شہریت ہو ۔ سپریم کورٹ کو کسی کی شہریت کی چھان بین نہیں کرنا تھی بلکہ ایک پاکستانی شہری کی دائر کردہ پٹیشن پر محکمانہ اور پیشہ وارانہ انداز میں فیصلہ دینا تھا جو طاہرالقادری کی شہریت پر بحث کئے بغیر بھی دیا جا سکتا تھا اور یادش بخیر رحمٰن ملک صاحب بھی برطانوی شہری ہیں جو اسی ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا عہد رکھتے ہیں جن سے قادری صاحب کا ہے اور اسی شہریت کی بنا پر ان سے وزارتِ داخلہ واپس لی گئی تھی لیکن وہ مشیر داخلہ کے طور پر وہی فرائض ادا کر رہے ہیں۔ کیا رحمٰن ملک کی وفاداری شک سے اس قدر بالا تر ہے کہ وہ وزارتِ داخلہ جیسے اہم محکمے میں کلیدی عہدے پر رہ سکے۔
طاہر القادری کی حمایت میرا مقصود نہیں لیکن سپریم کورٹ نے جس طرح سے اس کیس پر رویہ اپنایا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔
ساجد بھائی، اسی دھاگے پر ایک شاید ایک پوسٹ میں کوارنٹو کی وضاحت کی گئی ہے۔ اسے دیکھ لیجئے اور پھر بتائیے کہ کیس قادری صاحب نے بگاڑا ہے یا سپریم کورٹ نے :)
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی، اسی دھاگے پر ایک شاید ایک پوسٹ میں کوارنٹو کی وضاحت کی گئی ہے۔ اسے دیکھ لیجئے اور پھر بتائیے کہ کیس قادری صاحب نے بگاڑا ہے یا سپریم کورٹ نے :)
لیکن قیصرانی بھائی کیا آپ سمجھتے ہیں کہ محض کووارنٹو کی بنیاد پر اعلی ترین عدالت کی جانب سے ایسی جانبدارانہ بحث کی جا سکتی ہے؟۔
 

قیصرانی

لائبریرین
لیکن قیصرانی بھائی کیا آپ سمجھتے ہیں کہ محض کووارنٹو کی بنیاد پر اعلی ترین عدالت کی جانب سے ایسی جانبدارانہ بحث کی جا سکتی ہے؟۔
میرا ذاتی خیال ہے کہ دونوں طرف سے غلطی ہوئی ہے۔ چیف جسٹس وہ ہیں جو ایک بار پی سی او پر حلف لینے کی وجہ سے چیف جسٹس بنے تھے تو دوسری بار پی سی او کے خلاف کھڑے ہو گئے۔ قادری صاحب نے جو کام کسی وکیل کے ذریعے کرانا تھا، وہ خود کرنے کے چکر میں پھنس گئے۔ دونوں جانب سے پوائنٹ سکورنگ ہی ہو رہی تھی :)
 

ساجد

محفلین
میرا ذاتی خیال ہے کہ دونوں طرف سے غلطی ہوئی ہے۔ چیف جسٹس وہ ہیں جو ایک بار پی سی او پر حلف لینے کی وجہ سے چیف جسٹس بنے تھے تو دوسری بار پی سی او کے خلاف کھڑے ہو گئے۔ قادری صاحب نے جو کام کسی وکیل کے ذریعے کرانا تھا، وہ خود کرنے کے چکر میں پھنس گئے۔ دونوں جانب سے پوائنٹ سکورنگ ہی ہو رہی تھی :)
سو فیصد متفق۔ یہی وہ نکتہ ہے کہ عدالت نے ایک مقتدر ادارے کے باوصف اپنے وقار کو زک پہنچا لی۔ اور تو اور چیف جسٹس صاحب کے حلف کی بات جس پیرائے میں قادری صاحب نے بھری عدالت میں کہی اس کے بعد تو عدالت کی مزید جگ ہنسائی ہوئی اور اسی کے ساتھ رحمٰن ملک صاحب کی عہدہ قرراریاں بھی جوڑ لی جائیں تو مجموعی طور پر عدالت نے اس بحث میں بہت گھاٹا کھایا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
سو فیصد متفق۔ یہی وہ نکتہ ہے کہ عدالت نے ایک مقتدر ادارے کے باوصف اپنے وقار کو زک پہنچا لی۔ اور تو اور چیف جسٹس صاحب کے حلف کی بات جس پیرائے میں قادری صاحب نے بھری عدالت میں کہی اس کے بعد تو عدالت کی مزید جگ ہنسائی ہوئی اور اسی کے ساتھ رحمٰن ملک صاحب کی عہدہ قرراریاں بھی جوڑ لی جائیں تو مجموعی طور پر عدالت نے اس بحث میں بہت گھاٹا کھایا۔
مجھے زرداری صاحب پر حیرت ہے کہ کس کمال سے انہوں نے قادری صاحب کو سامنے لا کر عدالت عظمٰی کو متنازعہ بنا دیا ہے :)
 

Shaidu

محفلین
سپریم کورٹ میں ”شیخ الاسلام“ کے قرآنی آیات کے حوالے۔
ایک مولوی کے پاس بڑا زمیندار آیا اور کہا حضرت اگر کوئی بندہ غلطی کر لے تو اس کی سزا کیا ہے۔ مولوی صاحب نے لاحول ولا قوة پڑھا اور کہا اس کا کفارہ تو بہت سخت ہے آپ ایسا کریں کہ کسان جو ہل کھیتوں میں بیلوں کے ساتھ چلاتے ہیں اسے سیدھا کھڑا کریں اور اس کے دونوں اطراف روٹیاں رکھ کر زمین سے لیکر ہل کے آخری حصے تک جب دائیں بائیں روٹیاں ہو جائیں تو وہ ساری روٹیاں صدقہ کر دینا۔
زمیندار نے مزید کہا کہ حضور والا میرے بیٹے کے ساتھ آپ کا بیٹا بھی تھا تو مولوی صاحب نے داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا پھر اس کا ایک اور طریقہ بھی ہے آپ ”ہل“ کھڑی کرنے کی بجائے نیچے لِٹا دیں اور اس پر ایک ایک روٹی رکھ دیں تو کفارہ ادا ہو جائے گا، ایسے ان مولویوں کا یہی حال ہے .... ع
خود بدلتے نہیں قرآں کو بدل دیتے ہیں
ایسے ہی نام نہاد ”شیخ الاسلام“ کو پہلے رسول اللہ خواب میں نظر آئے تھے۔ نعوذ باللہ آپ نے ”شیخ الاسلام“ سے کرایہ بھی مانگا تھا۔ مولویوں نے تب چار دن شور شرابہ کیا پھر خاموش ہو گئے۔ مولٰینا طاہر القادری کو اس مرتبہ خواب میں کوئی بشارت نہیں ملی تھی کہ آپ سپریم کورٹ جائیں آپ کامیاب ہوں گے؟ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر ”علامہ“ کے طوطے اُڑے نظر آ رہے تھے۔ ہم علامہ کو پٹیش خارج ہونے پر یہی کہں گے ....
جان بچی سو لاکھوں پائے
لوٹ کے بدھو گھر کو آئے
 

وجی

لائبریرین
"مُردوں سے باتوں" کا موضوع نہایت حساس ہے۔ نہ صرف اہلِ سنت کے کچھ فرقوں بلکہ تمام کے تمام شیعہ حضرات کے ہاں دفن کے وقت مُردےکو نام لے کر کلمہ وغیرہ پڑھانے کا عمل مذہبی عقائد کا حصہ ہے۔ میری ناقص رائے میں کسی کے مذہبی عقائد پر تنقید مناسب نہیں۔ باقی باتوں سے اختلاف یقینًاکیا جا سکتا ہے۔
بھائی اگرانکی ایک ویڈیو کو دیکھیں تو صاحب باقی لوگوں کو کہ رہے ہیں کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں کیونکہ فرشتے قریب نہیں آئیں گے اور خود قبر کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو کوئی انسے پوچھیں باباجی کیا آپ آدم کی اولاد نہیں کہ آپکی موجود ہوتے فرشتے آجائینگے اور باقی کوئی بھی موجود ہو تو نہیں آتے ؟؟
کیا یہ ان لوگوں کی تذلیل نہیں جنکو پیچھے ہٹنے کو کہا انہوں نے ۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
بھائی اگرانکی ایک ویڈیو کو دیکھیں تو صاحب باقی لوگوں کو کہ رہے ہیں کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں کیونکہ فرشتے قریب نہیں آئیں گے اور خود قبر کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو کوئی انسے پوچھیں باباجی کیا آپ آدم کی اولاد نہیں کہ آپکی موجود ہوتے فرشتے آجائینگے اور باقی کوئی بھی موجود ہو تو نہیں آتے ؟؟
کیا یہ ان لوگوں کی تذلیل نہیں جنکو پیچھے ہٹنے کو کہا انہوں نے ۔
آپ قادری کو ان کی ذات میں کچھ بھی کہہ لیں (شائستہ انداز میں) مجھے کوئی اعتراض نہ ہو گا۔ میری درخواست صرف یہ ہے کہ مذہبی عقائد اگرچہ آپ کو مضحکہ خیز بھی لگیں تو ان کا تمسخر نہ اڑایا جائے۔ میں نے ایک سے زائد مرتبہ کئی جنازوں وغیرہ میں دیکھا ہے کہ کوئی ایک عالم وغیرہ خاص انداز میں رسومات ادا کرتے ہوئے دوسرے لوگوں کو احکامات صادر فرما رہے ہوتے ہیں اور لوگ بلا چوں چرا ان کے احکامات پر عمل کرتے ہیں کیونکہ وہ لوگ اس بات کو اپنا عقیدہ سمجھ رہے ہوتے ہیں۔ اب آپ فرض کریں کہ عقیدہ یہ ہے کہ "صرف ایک شخص" میت کے سر کے پاس کھڑے ہو کر کچھ خاص کلمات کہے گاورنہ فرشتے پاس نہیں آئیں گے؟ اب ہم کون ہوتے ہیں کسی کے اس عقیدے کا مذاق اڑانے والے؟

اب میں آتا ہوں اس بات کی طرف کہ اوپر بیان کی گئی توہم پرستی کا علاج کیا ہے۔ تو جناب اس کا علاج ہے "تعلیم"۔ جی ہاں اگر خدا نے آپ کو کچھ جاہل لوگوں سے زیادہ علم دیا ہے تو آپ کا فرض ہے کہ اس علم کو عام کریں۔ اس علم پر غرور کرتے ہوئے کم علموں کی تحقیر کی بجائے اس کے ذریعے جہالت کو دور کرنے کی کوشش کرنا ہی ٹھیک عمل ہو گا۔ مذاق اڑا کر ہم معاشرے میں بے چینی تو پھیلا سکتے ہے، علم، اتحاد، محبت عام نہیں کر سکتے۔

طنزیہ فقروں، تمسخرانہ لہجے اور کسی کی تذلیل کے ذریعے ہم لوگوں کے جذبات تو مجروح کر سکتے ہیں، انھیں قائل نہیں کر سکتے۔ میں نے اپنی زندگی میں صرف میٹھے لہجے کے ذریعے دسیوں لوگوں کو سو طرح کی توہم پرستی سے نکالا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر میں ایسا کرتے ہوئے طنز و تمسخر کے تیر چلاتا تو انھیں مزید جاہل یا اپنا دشمن تو بنا سکتا تھا ان کی اصلاح نہ کر سکتا۔ ویسے بھی ہم سب ہی کم علم ہیں تو خود کو افضل اور دوسروں کو حقیر سمجھنے کی کوشش کرنا تو بذاتِ خود ایک غلط بات ہو گی۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
سپریم کورٹ میں ”شیخ الاسلام“ کے قرآنی آیات کے حوالے۔
ایک مولوی کے پاس بڑا زمیندار آیا اور کہا حضرت اگر کوئی بندہ غلطی کر لے تو اس کی سزا کیا ہے۔ مولوی صاحب نے لاحول ولا قوة پڑھا اور کہا اس کا کفارہ تو بہت سخت ہے آپ ایسا کریں کہ کسان جو ہل کھیتوں میں بیلوں کے ساتھ چلاتے ہیں اسے سیدھا کھڑا کریں اور اس کے دونوں اطراف روٹیاں رکھ کر زمین سے لیکر ہل کے آخری حصے تک جب دائیں بائیں روٹیاں ہو جائیں تو وہ ساری روٹیاں صدقہ کر دینا۔
زمیندار نے مزید کہا کہ حضور والا میرے بیٹے کے ساتھ آپ کا بیٹا بھی تھا تو مولوی صاحب نے داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا پھر اس کا ایک اور طریقہ بھی ہے آپ ”ہل“ کھڑی کرنے کی بجائے نیچے لِٹا دیں اور اس پر ایک ایک روٹی رکھ دیں تو کفارہ ادا ہو جائے گا، ایسے ان مولویوں کا یہی حال ہے .... ع
خود بدلتے نہیں قرآں کو بدل دیتے ہیں
ایسے ہی نام نہاد ”شیخ الاسلام“ کو پہلے رسول اللہ خواب میں نظر آئے تھے۔ نعوذ باللہ آپ نے ”شیخ الاسلام“ سے کرایہ بھی مانگا تھا۔ مولویوں نے تب چار دن شور شرابہ کیا پھر خاموش ہو گئے۔ مولٰینا طاہر القادری کو اس مرتبہ خواب میں کوئی بشارت نہیں ملی تھی کہ آپ سپریم کورٹ جائیں آپ کامیاب ہوں گے؟ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر ”علامہ“ کے طوطے اُڑے نظر آ رہے تھے۔ ہم علامہ کو پٹیش خارج ہونے پر یہی کہں گے ....
جان بچی سو لاکھوں پائے
لوٹ کے بدھو گھر کو آئے
اس وقت حتمی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہو گا۔ ابھی قادری صاحب کے ترکش میں کئی تیرباقی ہیں ۔یارلوگ تو 27 جنوری کو ہی ان کی کینڈا کی ٹکٹ کنفرم کر چکے تھے۔ مگر وہ اب تک یہیں ہیں۔ میں تو نتیجہ اخذ کرنے سے پہلے "رُکو اور دیکھو" کی پالیسی پر عمل کروں گا۔ آپ کی بذلہ سنجی اور نثر نگاری کی داد دوں گا۔ لطیفہ غضب کا ہے۔ کسی اور سیاق و سباق میں پڑھتا تو مزہ آتا۔ مگر میری ناقص رائے ایک ٹکڑوں میں بٹی قوم کو ایک دوسرے سے اختلاف کرتے ہوئے لطیفوں کی بجائے صرف دلیل کا سہارا لینا چاہیے۔ جذبات پہلے ہی بہت بھڑکے ہوئے ہیں۔ اپنا اور دوسروں کا بلڈ پریشر ہائی کرنے کا نقصان ہی ہو گا۔ اس وقت تو اقبال کے اس شعر کو سمجھنے کی ضرورت ہے:

یقین محکم، عمل پیہم، "محبت" فاتحِ عالَم
جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں

فاتحِ عالم تو بس محبت ہے۔ برصغیر کے لوگ صوفیاء کرام کے پیغامِ محبت کے سبب مسلمان ہوئے۔ اگر صوفیاء کرام یہاں آکر بتوں کا مذاق اڑاتے تو ہم سب آج بھی مندروں میں بیٹھے ہوتے۔ قادری صاحب کے پیروکاروں کو قائل صرف محبت اور دلیل کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ لطائف کے زور پر ایسی کوشش کرنا شاید جلتی پر تیل کا کام تو کرے، قائل نہیں کر سکے گا۔
 

وجی

لائبریرین
آپ قادری کو ان کی ذات میں کچھ بھی کہہ لیں (شائستہ انداز میں) مجھے کوئی اعتراض نہ ہو گا۔ میری درخواست صرف یہ ہے کہ مذہبی عقائد اگرچہ آپ کو مضحکہ خیز بھی لگیں تو ان کا تمسخر نہ اڑایا جائے۔ میں نے ایک سے زائد مرتبہ کئی جنازوں وغیرہ میں دیکھا ہے کہ کوئی ایک عالم وغیرہ خاص انداز میں رسومات ادا کرتے ہوئے دوسرے لوگوں کو احکامات صادر فرما رہے ہوتے ہیں اور لوگ بلا چوں چرا ان کے احکامات پر عمل کرتے ہیں کیونکہ وہ لوگ اس بات کو اپنا عقیدہ سمجھ رہے ہوتے ہیں۔ اب آپ فرض کریں کہ عقیدہ یہ ہے کہ "صرف ایک شخص" میت کے سر کے پاس کھڑے ہو کر کچھ خاص کلمات کہے گاورنہ فرشتے پاس نہیں آئیں گے؟ اب ہم کون ہوتے ہیں کسی کے اس عقیدے کا مذاق اڑانے والے؟

اب میں آتا ہوں اس بات کی طرف کہ اوپر بیان کی گئی توہم پرستی کا علاج کیا ہے۔ تو جناب اس کا علاج ہے "تعلیم"۔ جی ہاں اگر خدا نے آپ کو کچھ جاہل لوگوں سے زیادہ علم دیا ہے تو آپ کا فرض ہے کہ اس علم کو عام کریں۔ اس علم پر غرور کرتے ہوئے کم علموں کی تحقیر کی بجائے اس کے ذریعے جہالت کو دور کرنے کی کوشش کرنا ہی ٹھیک عمل ہو گا۔ مذاق اڑا کر ہم معاشرے میں بے چینی تو پھیلا سکتے ہے، علم، اتحاد، محبت عام نہیں کر سکتے۔

طنزیہ فقروں، تمسخرانہ لہجے اور کسی کی تذلیل کے ذریعے ہم لوگوں کے جذبات تو مجروح کر سکتے ہیں، انھیں قائل نہیں کر سکتے۔ میں نے اپنی زندگی میں صرف میٹھے لہجے کے ذریعے دسیوں لوگوں کو سو طرح کی توہم پرستی سے نکالا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر میں ایسا کرتے ہوئے طنز و تمسخر کے تیر چلاتا تو انھیں مزید جاہل یا اپنا دشمن تو بنا سکتا تھا ان کی اصلاح نہ کر سکتا۔ ویسے بھی ہم سب ہی کم علم ہیں تو خود کو افضل اور دوسروں کو حقیر سمجھنے کی کوشش کرنا تو بذاتِ خود ایک غلط بات ہو گی۔
بھائی ہم نے تو عقائد کی بات ہی نہیں کی ایک بنیادی سوال کیا ہے کہ کیا خدا کے نزدیک سب ایک جیسے نہیں ۔
ہاں میرے کہنے کے انداز پر ضرور یہ کہا جا سکتے ہیں کہ میں طنز کر رہا ہوں ۔ اگر کسی کو دکھ ہوا ہو تو معافی چاہتا ہو۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
ساجد بھائی، اسی دھاگے پر ایک شاید ایک پوسٹ میں کوارنٹو کی وضاحت کی گئی ہے۔ اسے دیکھ لیجئے اور پھر بتائیے کہ کیس قادری صاحب نے بگاڑا ہے یا سپریم کورٹ نے :)
محترم قیصرانی صاحب، کوارنٹو کو بنیاد بنا کر وفاداری مشکوک ٹھہرانا دل کو جچتا نہیں۔ پھر یہ کہ درخواست مسترد کرنے کا کوئی شائستہ طریقہ بھی ہو سکتا تھا۔ عدالت یہ بھی سوچے کہ قادری صاحب کے غلط یا درست لاکھوں مداح ہیں۔ تین دن تک انھیں عدالت میں ذلیل کر کے ان کے پیروکاروں میں جو اضطراب پھیلایا گیا اس سے ملک و قوم کی کون سی خدمت ہوئی؟ کیا عدالت یہ سب نواز شریف صاحب کو خوش کرنے کے لیے کر رہی ہے؟ اس سے تو بہتر ہوتا کہ ٹکنیکل اعتراض لگا کردرخواست رجسٹرار آفس سے ہی واپس کر دی جاتی۔میرے خیال میں تو قادری صاحب کے ساتھیوں میں پائی جانے والی بے چینی ان کی تحریک کو مزید ہنگامہ خیز بنائے گی۔

ایک بے رہنما قوم کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے۔

چلتا ہوں تھوڑی دور ہر اک تیز رو کے ساتھ
پہچانتا نہیں ہوں ابھی راہبر کو میں!
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
بھائی ہم نے تو عقائد کی بات ہی نہیں کی ایک بنیادی سوال کیا ہے کہ کیا خدا کے نزدیک سب ایک جیسے نہیں ۔
ہاں میرے کہنے کے انداز پر ضرور یہ کہا جا سکتے ہیں کہ میں طنز کر رہا ہوں ۔ اگر کسی کو دکھ ہوا ہو تو معافی چاہتا ہو۔
جی ہاں، خدا کے نزدیک ہم سب ایک جیسے ہیں ۔ اور میں نہیں سمجھتا کہ قادری صاحب کسی بھی عام انسان سے زیادہ معتبر ہیں۔ مجھے ان کے طریقہءِ تبلیغ اور ان کے اسلامک ورژن سے بھی اختلاف ہے۔مگر اس کے باوجود میں ان کے ماننے والوں کا اتنا ہی احترام کرتا ہوں جتنا کسی اور مذہب یا فرقے کے پیروکاروں کا۔

باقی رہی آپ کی معافی کی بات، تو یہ آپ کا بڑا پن ہے۔ میرا خود تو قادری صاحب سےکوئی دلی لگاؤ نہیں، مگر امید ہے کہ اگر ان کا کوئی چاہنے والا اس دھاگے کو پڑھے گا تو اسے خوشی ہو گی کہ ہم اختلاف کے باوجود ان کا احترام کرتے ہیں۔ دل جیتنا تو کسی بھی دوسری فتح سے بڑی فتح ہوتی ہے۔ آپ کے بڑے پن نے کم از کم میرا دل ضرور جیت لیا ہے!
 

ساقی۔

محفلین
54192d1359191143t-morning.jpg
 
Top