ضبط کا خرچ

وقار..

محفلین
ضبط کو سوچ کر خرچ کرتا ہوں میں
ہر کسی پر نہیں
ہر جگہ پر نہیں
اس لیے میری آنکھیں کبھی خشک ہوتی نہیں
ایسا لگتا ہے ہر بات پر
جیسے رونے کو تیار بیٹھا ہوں میں
دوستوں سے ہوئی بدزبانی پہ بھی
دکھ بھری دوسروں کی کہانی پہ بھی
یوں
کہ میں ضبط کو خرچ کرنا نہیں چاہتا
چھوٹی موٹی کسی بات پر
ہاں مگر
بڑے واقعے جب ہوئے
یہاں تک کہ میرے گھر سے جنازے اٹھے
تب کسی نے مری آنکھ میں ایک آنسو بھی دیکھا نہیں
کوئی یہ سوچتا ہے اگر
کہ اس نے مجھے اپنے غم میں رلا کر
بڑا معرکہ کوئی سر کر لیا ہے
تو پاگل ہے وہ
 
Top