شہر کو چھوڑے برسوں بیتے جھولی میں کوئی آس نہیں - شفیع عقیل

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
شہر کو چھوڑے برسوں بیتے جھولی میں کوئی آس نہیں
ان گلیوں میں پہنچ نہ پائیں ایسا بھی بن باس نہیں

جب سے پیار کی مالا پہنی جب سے پیار میں جوگ لیا
جس دھرتی نے گود میں پالا وہ دھرتی بھی راس نہیں

چاند اتر کر بام پے آیا پلکون پر یہ رات ڈھلی
دل کی بات بتائیں کس کو کوئی لٹیرا پاس نہیں

رنگ نیارا روپ پیارا پھول کھلے ہیں کیاری میں
سوچ سمجھ کر ہار بنانا ان پھولوں میں باس نہیں

گیان کا ساغر ،سوچ کی لہریں جیون بھر کا روگ نہیں
اس پر دنیا پاگل سمجھے دکھ سکھ کا احساس نہیں

دھن دولت کی آگ میں دیکھو تن من دونوں راکھ ہوئے
لوبھ کی ماری دنیا یارو کوئی یہاں اب داس نہیں

بستی چھوڑی لوگ بھی چھوٹے چھوڑ دئیے وہ رستے بھی
آس نراس سبھی کچھ چھوڑا چاہت کی اب پیاس نہیں

نہ وہ پیار کی دھوپ روپہلی نہ وہ یاد کے پھول کھلے
پاؤں نیچے دھرتی بدلی سر پر کوئی آکاش نہیں

شفی عقیل
 

زبیر مرزا

محفلین
واہ بہت خوب
کل بُک شیلف میں دبی دبائی شفیع عقیل کی پنجابی نظموں کی کتاب "سوچاں دی زنجیر" ہاتھ لگی
یہ کتاب دانش کدہ (راشدمنہاس روڈ گلشن اقبال ) سے ملی تھی
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
واہ بہت خوب
کل بُک شیلف میں دبی دبائی شفیع عقیل کی پنجابی نظموں کی کتاب "سوچاں دی زنجیر" ہاتھ لگی
یہ کتاب دانش کدہ (راشدمنہاس روڈ گلشن اقبال ) سے ملی تھی
بھیا سوچاں دی زنجیر میں سے کچھ شیئر کیا آپ نے؟
 

زبیر مرزا

محفلین
بھیا سوچاں دی زنجیر میں سے کچھ شیئر کیا آپ نے؟
ان شاءاللہ جلدی ہی کچھ شئیر کروں گا - کل ہی تو ایک عرصے بعد نظرآئی ہے یہ کتاب وہ بھی کچھ اورتلاش کرتے ہوئے :)
سوچاں دی زنجیر کے نام سے آپ کو جلدہی دھاگہ نظرآجائے گا ان شاءاللہ
 

سید زبیر

محفلین
بستی چھوڑی لوگ بھی چھوٹے چھوڑ دئیے وہ رستے بھی
آس نراس سبھی کچھ چھوڑا چاہت کی اب پیاس نہیں
واہ بہت خوب کلام ہے ۔ ۔ بہت شکریہ محفل میں شریک کرنے کا ۔ ۔
 

جنید اقبال

محفلین
بہت خوب​
نہ وہ پیار کی دھوپ روپہلی نہ وہ یاد کے پھول کھلے​
پاؤں نیچے دھرتی بدلی سر پر کوئی آکاش نہیں​
جب سے پیار کی مالا پہنی جب سے پیار میں جوگ لیا​
جس دھرتی نے گود میں پالا وہ دھرتی بھی راس نہیں​

بستی چھوڑی لوگ بھی چھوٹے چھوڑ دئیے وہ رستے بھی​
آس نراس سبھی کچھ چھوڑا چاہت کی اب پیاس نہیں​
 

مہ جبین

محفلین
رنگ نیارا روپ پیارا پھول کھلے ہیں کیاری میں
سوچ سمجھ کر ہار بنانا ان پھولوں میں باس نہیں


واقعی میں بھی اس کو ابنِ انشاء کا کلام ہی سمجھی تھی
لیکن آخر میں پتہ چلا کہ شفیع عقیل صاحب کا ہے
بہت عمدہ کلام ہے
شاملِ محفل کرنے کا بہت شکریہ قرۃالعین اعوان
 

مہ جبین

محفلین
رنگ نیارا روپ پیارا پھول کھلے ہیں کیاری میں
سوچ سمجھ کر ہار بنانا ان پھولوں میں باس نہیں


واقعی میں بھی اس کو ابنِ انشاء کا کلام ہی سمجھی تھی
لیکن آخر میں پتہ چلا کہ شفیع عقیل صاحب کا ہے
بہت عمدہ کلام ہے
شاملِ محفل کرنے کا بہت شکریہ قرۃالعین اعوان
 

نیلم

محفلین
نہ وہ پیار کی دھوپ روپہلی نہ وہ یاد کے پھول کھلے
پاؤں نیچے دھرتی بدلی سر پر کوئی آکاش نہیں
بہت خوب عینی
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
رنگ نیارا روپ پیارا پھول کھلے ہیں کیاری میں
سوچ سمجھ کر ہار بنانا ان پھولوں میں باس نہیں


واقعی میں بھی اس کو ابنِ انشاء کا کلام ہی سمجھی تھی
لیکن آخر میں پتہ چلا کہ شفیع عقیل صاحب کا ہے
بہت عمدہ کلام ہے
شاملِ محفل کرنے کا بہت شکریہ قرۃالعین اعوان
شکریہ اپی!
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
بہت خوب


نہ وہ پیار کی دھوپ روپہلی نہ وہ یاد کے پھول کھلے


پاؤں نیچے دھرتی بدلی سر پر کوئی آکاش نہیں




جب سے پیار کی مالا پہنی جب سے پیار میں جوگ لیا


جس دھرتی نے گود میں پالا وہ دھرتی بھی راس نہیں



بستی چھوڑی لوگ بھی چھوٹے چھوڑ دئیے وہ رستے بھی


آس نراس سبھی کچھ چھوڑا چاہت کی اب پیاس نہیں
بہت شکریہ!
 
Top