کافی سال پہلے کی بات ہےکہ ایک جاننے والے ۴،۵ ایام سے نظر نہ آئے، پھر جب ان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ ایک حادثہ ہوا تھا۔ جو کہ کچھ یوں ہے، ”وہ لاہور ایک شادی میں شرکت کے لیئے گئے، ولیمہ کھانے کے بعد وہ سرگودھا واپس آنے کے لیئے بس میں سوار ہوگے۔ ان کے ساتھ والی سیٹ پر ایک ۱۵، ۱۶ سال کا لڑکا بیٹھا۔ بس چل پڑی۔ اس لڑکے نے ان کے سامنے بسکٹوں کا (کریم والا) پیکٹ کھولا، پہلا بسکٹ خود کھایا اور پھر اچانک ان کی طرف بسکٹوں کا پیکٹ بڑھاتے ہوئے کہا کہ ”معاف کیجئے گا! مجھے آپ سے پوچھنا یاد نہیں رہا۔“ انہوں نے انکار کیا، مگر لڑکے کے اصرار پر انہوں نے ایک بسکٹ لے لیا اور کھا لیا۔ اس کے کچھ دیر بعد ان کو نیند کا غلبہ ہوا اور وہ سو گئے۔ (جس کے دوران ان کا پرس اڑا لیا گیا۔) پھر اِس کے بعد ان کو ۳ دن کے بعد اپنے گھر میں، ان کے ہمسائے کے جاگانے پر جاگ آئی۔ بیچ کے ۳ دن کی روداد اُن کو یاد نہیں ہے۔
ان کے ہمسائے نے ان کو بتایا کہ بس میں سے آپ نے سرگودھا اُترنا تھا، آپ نہیں اترے۔ بس اپنی منزل (جوہرآباد) میں آپ کو لے گئی۔ ساری سواریوں کے اتر جانے کے بعد کنڈیکٹر کو خیال آیا کہ آپ نے تو سرگودھا اترنا تھا، آپ کو جاگانے پر، آپ کو نیم بےہوشی کے عالم میں پایا، پولیس کو بلایا گیا، آپ نے پولیس کو اپنا پتہ وغیرہ بتایا۔ اور پھر وہاں سے یہأں پر آپ پولیس کے ذریعے اپنے گھر پوہنچے۔ جبکہ آپ ایک پولیس والے کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر آئے تھے۔
کیا یہاں پر شعور اور لاشعور کا عمل دخل ہے؟
کیا انکا شعور غیر حاضر، اور لاشعور حاضر تھا؟