شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح لکھیں

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
“گویا آپ نے یہ کہا ہے کہ اگر کسی قوم میں ایک لڑکی محرومِ بصارت ہو تو اس قوم میں ھزاروں سال تک پیدا ہونے والے مرد
محرومِ بصیرت ہوتے ہیں !؟ “

جی میں نے ایسا بالکل نہیں کہا- آپ کو اختیار ہے جو بھی مطلب سمجھ لیں۔

اور میں تسلیم کرتا ہوں کہ آپ جیسا صاحبِ ذوق نہیں ہوں، غمِ روزگار اتنی فرصت ہی نہیں لینے دیتا کہ ڈھنگ سے کوئی پڑھنے پڑھانے کا مشغلہ ہی اختیار کر لیں ۔

عشقِ بتاں، یادِ رفتگاں، غمِ روزگار
اس زندگی میں اب کوئی کیا کیا کِیا کرے
(امید ہے یہ شعر تو صحیح ہو گا)

بس کبھی کبھار دل پشوری کرنے کے لیئے الٹا سیدھا لکھ دیتا ہوں۔

آپ کی دل آزاری کے لیئے معذرت خواہ ہوں۔

اور عرض ہے کہ فورم پر آتی رہیے اور اپنے خطوط سے مستفیذ فرماتی رہیے - ایک بات اور کہ باقی کے تھریڈز میں بھی قدم رنجہ فرمائیں۔


شمشاد بھائی ،
آپ کی تحریر میں دلآزاری کا پہلو تو کہیں بھی نہیں تھا اور میں آپ کو بتاوں میرے دل میں بڑے بڑے سوراخ ہیں تو دل آزاری کی بات کی بھی ہوتی تو بھی نہیں ٹکتی اس میں :)
آپ کا شکریہ کہ آپ نے میری گذارش کو قابل توجہ جانا ۔
 
تیلے شاہ کا شعر:‌
رزق ملبوس مکاں سانس مرض قرض دوا
منقسم ہو گیا انساں انہی افکار کے بیچ
ہماری تشریح:
اس شعر کے ایک ایک لفظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مفلسی بری بلا ہے۔ شاعر صاحب کو نہ صرف کھانے پینے بلکہ پہننے کی بھی تنگی تھی۔ اوپر سے دمہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے “سانس“ لینا بھی دشوار، پھر “مرض“ کے “ دوا“ کےلئے “قرض“ حاصل کرنے کی جدوجہد۔
پس شاعر نے ہمت ہاردی اور کہہ ڈالا بس جی بس۔ اب اور اشعار نہیں کہے جاتے مجھ سے۔ کہ ع:
“اور بھی تو افکار ہیں غم اشعار کے سواء“
 

شمشاد

لائبریرین
سیدہ شگفتہ نے کہا:
شمشاد نے کہا:
“گویا آپ نے یہ کہا ہے کہ اگر کسی قوم میں ایک لڑکی محرومِ بصارت ہو تو اس قوم میں ھزاروں سال تک پیدا ہونے والے مرد
محرومِ بصیرت ہوتے ہیں !؟ “

جی میں نے ایسا بالکل نہیں کہا- آپ کو اختیار ہے جو بھی مطلب سمجھ لیں۔

اور میں تسلیم کرتا ہوں کہ آپ جیسا صاحبِ ذوق نہیں ہوں، غمِ روزگار اتنی فرصت ہی نہیں لینے دیتا کہ ڈھنگ سے کوئی پڑھنے پڑھانے کا مشغلہ ہی اختیار کر لیں ۔

عشقِ بتاں، یادِ رفتگاں، غمِ روزگار
اس زندگی میں اب کوئی کیا کیا کِیا کرے
(امید ہے یہ شعر تو صحیح ہو گا)

بس کبھی کبھار دل پشوری کرنے کے لیئے الٹا سیدھا لکھ دیتا ہوں۔

آپ کی دل آزاری کے لیئے معذرت خواہ ہوں۔

اور عرض ہے کہ فورم پر آتی رہیے اور اپنے خطوط سے مستفیذ فرماتی رہیے - ایک بات اور کہ باقی کے تھریڈز میں بھی قدم رنجہ فرمائیں۔


شمشاد بھائی ،
آپ کی تحریر میں دلآزاری کا پہلو تو کہیں بھی نہیں تھا اور میں آپ کو بتاوں میرے دل میں بڑے بڑے سوراخ ہیں تو دل آزاری کی بات کی بھی ہوتی تو بھی نہیں ٹکتی اس میں :)
آپ کا شکریہ کہ آپ نے میری گذارش کو قابل توجہ جانا ۔

لیکن یہ کیا آپ اتنے اتنے دنوں بعد آئیں گی اور آپ سے درخواست کی تھی کہ دوسرے دھاگوں پر بھی اپنے خیالات سے مستفیذ فرمائیں۔
 

تیلے شاہ

محفلین
افتخار راجہ نے کہا:
تیلے شاہ کا شعر:‌
رزق ملبوس مکاں سانس مرض قرض دوا
منقسم ہو گیا انساں انہی افکار کے بیچ
ہماری تشریح:
اس شعر کے ایک ایک لفظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مفلسی بری بلا ہے۔ شاعر صاحب کو نہ صرف کھانے پینے بلکہ پہننے کی بھی تنگی تھی۔ اوپر سے دمہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے “سانس“ لینا بھی دشوار، پھر “مرض“ کے “ دوا“ کےلئے “قرض“ حاصل کرنے کی جدوجہد۔
پس شاعر نے ہمت ہاردی اور کہہ ڈالا بس جی بس۔ اب اور اشعار نہیں کہے جاتے مجھ سے۔ کہ ع:
“اور بھی تو افکار ہیں غم اشعار کے سواء“

:good:
پکی ڈاکٹروں والی تشریح فرمائی جناب نے
 
بس کیا کریں، غمِ روز گار جو ہے۔ اور اب تو یہ حال ہے کہ بس میں بھی دو بندے بیماری کا ذکر کررہے ہوں‌ تو دل کرجاتا ہے کہ ان کو ایک نسخہ لکھ ہی ماروں، پھر خیال آجاتا ہے کہ انہوں‌نے ادھر کونسی فیس دینی ہے۔ پس دل پر پتھر رکھ لیتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
لکھ دیا کریں ڈاکٹر صاحب، لکھ دیا کریں اپنے پیشے کی زکات سمجھ کر ہی سہی۔ ثواب کا کام ہے۔
 

رضوان

محفلین
درد سر لے کر چمن سے لوٹ آئے ہم عدم
ھر کلی کو قصہ فرھاد و مجنوں یاد تھا

شاعر کی طبیعت سخت خراب تھی وھ ڈاکٹرسے دوا لینے شفا خانے گیا مگر ڈاکٹرجا چکے تھے اور تمام نرسیں فوں پر زبانی عشقیہ قصے سنا رھی تھیں شاعر سر کا درد لیئے واپیس آ گیا
 

F@rzana

محفلین
؛

جو دل کی بات ہے منہ سے نکل ہی جاتی ہے
مرے رفیق میں کس کس سے احتیاط کروں

یہ آپ سب کے لیئے شاعرانہ شکوہ ہے، سیدہ صاحبہ کو دل کے سوراخوں کی شکایت ہے تو ڈاکٹر صاحب کو نسخوں کے بے مول جانے کا غم!

بندہ کی کی کرے
کتھے جائے
:lol: :lol: :lol:
 

شمشاد

لائبریرین
دوسروں کے شکوئے شیکایات ہی بیان کرتی رہیں گی یا خود سے بھی کچھ بیان فرمائیں گی۔

بندے کو کچھ کرنا ہو تو بہت کچھ کر سکتا ہے، بس نیت نیک ہونی چاہیے۔
 

تیلے شاہ

محفلین
اتنے دنوں سے جلانے نہیں آیا
جلتی ہوئی آگ کو بجھانے نہیں آیا

کہتا تھا ساتھ جیئیں گے ساتھ مریں گے
اب روٹھ گئی ہوں تو الو کا پٹھہ منانے بھی نہیں آیا۔۔۔

میرے خیال میں کسی قسم کی تشریح کی ضروت نہیں ھے۔۔۔۔۔
 

تیلے شاہ

محفلین
عرض کیا ھے
تم آو گے تو بتائیں گے تمہیں آخر کار
کتنا تمہاری دید کا انتظار رہتا ھے

شاعر جو کے لوڈشیڈنگ کے ہاتھوں مار کھاے بیٹھا ھے بجلی کے انتظار
میں کہتا ھے
تم آو گے تو بتائیں گے تمہیں آخر کار
کہ تمھاری دید کا ھم کو کتنا انتظار تھا
 

شمشاد

لائبریرین
میرے خیال میں واقعی مزاحیہ شاعری کا ایک زمرہ ہونا چاہیے۔
تو لیجیئے میں ادھر جا کر بناتا ہوں ایک زمرہ
 

فریب

محفلین
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی
مجھ کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی

شاعر کو بیوی نے گھر سے نکال دیا تو شاعر بیچارے کو کچھ زیادہ ہی سردی لگ رہی تھی مگر ساتھ ساتھ بیگم کا خیال بھی آ رہا تھا اس لئے گھر نہیں جا رہے تھے مگر جب بیگم نے خود بلا لیا تو خوشی کے ساتھ ساتھ ملال کا اظہار بھی کرنے لگے
 

رضوان

محفلین
کیا حسب حال کہا ھے آپ نے! بہت خوب

تم آئے ھو نا شب انتظار گزری ھے
تلاش میں ھے سحر بار بار گزری ھے
ماموں نے سحر سے نئے موبائل فون کا وعدہ کیا تھا مگر رات بھر گھر ہی نا آئے سحر ان کی تلاش میں کئی بار ممانی کے سامنے سے گزری
 

فریب

محفلین
کب ٹھرے گا درد اے دل کب رات بسر ہو گی
سنتے تھے وہ آئیں گے سنتے تھے سحر ہو گی

شاعر درد دل کے عارضے میں مبتلا تھا۔۔۔۔ساری رات تکلیف ہوتی رہی یہ کہتا ہوا مر گیا کہ سنتے تھے کو وہ (ڈاکٹر صاحب) آئیں گے اور ساتھ میں سحر بھی ہو گی
 
مجھے تو یہ وہی والی لگتی ہے جو رات کے پچھلے پہر چپکے سے چلی آتی ہے۔ ویسے اسکے اس طرح رات کے پچھلے پہر آنے پر مجھے بھی اسکا کردار مشکوک سا لگتا ہے۔
 
Top