شریر بیوی- صفحہ 6

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
Shararti_Bivi%20-%200006.gif
 

جُنید

محفلین
8

اقبال کرتے ہیں کہ ہم ڈر گئے اور کچھ نہ کر سکے مگر تھوڑی دیر بعد جو ش آیا اور اپنا راستہ چھوڑ کر گوروں کا پیچھا کیا. قصہ مختصر کوئی خاص شرارت کرنے کی ہمت نہ پڑی. لٰہذا مجبوراً ہم نے پیچھے سے ان پر دھول پھینکنے پر اکتفا کی اور سر پر پیر رکھ کر بھاگ آئے.
خدا خدا کر کے نہ معلوم کتنا چکر کاٹ کر آخرش دریا پر پہنچے . یہاں کچھ اور لوگ ہمارا انتظار کر رہے تھے. ککڑی کے کھیت دریا کے بیچوں بیچ ایک جزیرہ پر تھے اور وہاں جانے کے لئے کسی نیک مہاجن نے ایک ناؤ وقف کر دی تھی یہ ناؤ بڑی سی تھی اور اس کے دونوں کناروں پر رسّے بندھے ہوئے تھے. ایک رسّہ اس کنارے کھونٹے سے بندھا ہوا تھا اور دوسرا رسّہ دریا کے اُس پار. ہم لوگ ناؤ میں سوار ہو گئے. دوسرا سرا رسّے کا گھسیٹ کر اس پار کھیت پر پہنچے. کھیت پر پہنچ کر ہم نے پیسے کی چار ککڑیاں ٹھہرائیں. مگر شرط یہ رکھی کہ کڑوی ہوں گی تو پھینگ دیں گے اور دوسری لیں گے. چنانچہ بہت سی میٹھی ککڑیاں کاٹ کاٹ کر پھینک دیں اور دوسری اس کے عوض لیں . مگر چلتے وقت جب حساب ہو چکا تو زمین سے وہ ککڑیاں بھی اٹھا کر کھا گئے اور اس طرح سے ہم کو بجائے پیسہ کی چار کے پیسے کی پانچ ککڑیاں پڑیں. یہاں کنارے پر سادھو لوگ بھی رہتے تھے اور ہم نے نہایت ہی صفائی سے ایک بہت عمدہ قسم کا چمٹا یعنی آگ اٹھانے کا دست پناہ چرایا اور اس کو کوٹ میں چھپا کر لے آئے. واپسی کے وقت ہم لوگ جو ناؤ پر پہنچے تو وہ اس پار تھی اور کچھ لوگ اس پر بیٹھا ہو چہتے تھے ہم فوراً ہی دوڑے اور رسّہ کھینچنا شروع کیا. یہ ہماری انتہائی بد تمیزی تصوّر کی

9
گئی او ر غصہ میں آ کر وہ لوگ ادھر سے کھینچنے لگے مگر اس رسّہ کشی میں ہم کو فتح ہوئی اور ہم ناؤ پر بیٹھ گئے چونکہ ہم ان لوگوں کو سزا دینا چاہتے تھے لٰہذا اس کنارے پر کی ہم نے میخ رسّہ گھسیٹ کر اکھیڑ دی. جس کا علم ان کو جب ہوا جب ہم ذرا دور سے کھڑے تماشا دیکھ رہے تھے کہ یہ لوگ اب اس پار نہیں جا سکتے تھے. یہاں سے یاروں کی رائے ہوئی کہ بھئی چلو بی فصلے بیدانہ امرود کے باغ مین چلیں اور قصہ مختصر کوئی دو میل کا فاصلہ طے کیا اور باغ میں پہنچ گئے. باغ بہت بڑا تھا. اور ہم نے طے کیا کہ اس پر ہر چہار طرف سے حملہ کر نا چاہیئے چنانچہ دو دو تین تین کو ٹولیاں بن گئیں اور چاروں طرف کنارہ کے درختوں پر چڑھ گئے اور بے تکلف امرود توڑنا اور پھینکنا شروع کئے. باغبان کی نظر پہلے ہمارے اُوپر پڑی اور وہ دوڑا سامنے والی پارٹی نے جو دیکھا کہ اس نے ہم کو دیکھ لیا ہے تو انہوں نے بے تحاشا لکڑی سے کچے بکے امرود جھاڑنا شروع کئے اور غل مچا کر اپنی طرف متوجہ کی اس نے دیکھا کہ نقصان ادھر زیادہ ہو رہا ہے وہ ادھر بھاگا اور ادھر ہم اس کے پیچھے پیچھے اس کی جھونپڑی پر حملہ آور ہوئے. اور جو کچھ پایا لوٹ لیا. مٹی کے گھڑے پھوڑ ڈالے اور حقہ پھینک دیا غرض خوب نقصان کیا وہ لوگ درخت سے اتر کر بھاگے . جب دیکھا باغبان نہیں مانتا تو دوسری پارٹی کی طرف اشارہ کیا کہ دیکھ وہ زیادہ نقصان کر رہے ہیں . اس نے جو مڑ کر دیکھا تو برا حال تھا . ہماری پارٹی کے جواں مرد مارے لکڑیوں کے درختوں کو بچھائے دیتے تھے. وہ بد قسمت ادھر دوڑا کہ پارٹی نے پھر اپنی جگہ لے لی. قصہ مختصر ذرا سی دیر میں وہ ہانپ کر تھک کر بیٹھ گیا اور کہنے لگا خوب کھاؤ ہم نے تعمیل کی اور مزے سے کھا کر لوٹ آئے. واپس
 
Top