شاید اس طرح گذشتہ کی تلافی ہو جائے

سعود عُثمانی کا ایک بہت پیارا کلام ہے ۔۔ محفل پہ کافی ڈ ھونڈنے سے بھی نہیں ملا تو پوسٹ کر رہا ہوں ۔۔ اگر پہلے پوسٹ ہو چکا ہو تو معذرت :)


شاید اس طرح گُزشتہ کی تلافی ہو جائے
سارے غم بھول کے اک غم مجھے کافی ہو جائے

تو اگر چاہے تو شعلوں میں کھلا دے گلشن
تری رحمت ہو تو پھر زہر بھی شافی ہو جائے

تو نہ چاہے تو سمندر سے بھی تشنہ لوٹوں
تو اگر چاہے تو شبنم مجھے کافی ہو جائے

ایک مدت سے ہوں زندانِ گنہ میں محبوس
عمر بھر قید کے مجرم کی معافی ہو جائے

بے حسی منتظرِ چشمِ کرم ہے کب سے
دل پہ بھی اک نگہِ سنگ شگافی ہو جائے

وہ جو مفہومِ دعا دل میں ہے بے لفظ سعود
لب پہ آ جائے تو پابندِ قوافی ہو جائے

سعود عُثمانی​
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
سعود عُثمانی کی ایک بہت پیاری غزل ہے ۔۔ محفل پہ کافی ڈ ھونڈنے سے بھی نہیں ملی تو پوسٹ کر رہا ہوں ۔۔ اگر پہلے پوسٹ ہو چکی ہو تو معذرت :)


شاید اس طرح گُزشتہ کی تلافی ہو جائے
سارے غم بھول کے اک غم مجھے کافی ہو جائے

تو اگر چاہے تو شعلوں میں کھلا دے گلشن
تری رحمت ہو تو پھر زہر بھی شافی ہو جائے

تو نہ چاہے تو سمندر سے بھی تشنہ لوٹوں
تو اگر چاہے تو شبنم مجھے کافی ہو جائے

ایک مدت سے ہوں زندانِ گنہ میں محبوس
عمر بھر قید کے مجرم کی معافی ہو جائے

بے حسی منتظرِ چشمِ کرم ہے کب سے
دل پہ بھی اک نگہِ سنگ شگافی ہو جائے

وہ جو مفہومِ دعا دل میں ہے بے لفظ سعود
لب پہ آ جائے تو پابندِ قوافی ہو جائے

سعود عُثمانی​
بہت خوبصورت . جزاک اللہ
 
Top