درد سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا

سینہ و دل حسرتوں سے چھا گیا
بس ہجوم یاس! جی گھبرا گیا
تجھ سے کچھ دیکھا نہ ہم نے ،جز جفا
پردہ کیا کچھ ہے کہ جی کو بھا گیا
کھل نہیں سکتی ہیں اب آنکھیں مری
جی میں یہ کس کا تصّور آگیا
میں نے تو ظاہر نہ کی تھی دل کی بات
پر مری نظروں کے ڈھب سے پاگیا
پی گئی کتنوں کا لہو تیری یاد
غم ترا کتنے کلیجے کھا گیا
مٹ گئی تھی اس کے جی سے تو جھجک
دردؔکچھ بک بک کے تُو چونکا گیا
 

طارق شاہ

محفلین
پی گئی کتنوں کا لوہو تیری یاد
غم ترا کتنے کلیجے کھا گیا
مٹ گئی تھی اس کے جی سے تو جھجک
دردؔکچھ بک بک کے تُو چونکا گیا
ناصر صاحب
بُہت سادہ مگر خُوب و پر وقار
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
 
پی گئی کتنوں کا لوہو تیری یاد
غم ترا کتنے کلیجے کھا گیا
مٹ گئی تھی اس کے جی سے تو جھجک
دردؔکچھ بک بک کے تُو چونکا گیا
ناصر صاحب
بُہت سادہ مگر خُوب و پر وقار
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
پسند کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 
Top