سیاست کے سپیروں کی بڑی ظالم پٹاری ہے از مسعود منور

فرخ منظور

لائبریرین
یہ غزل مسعود منور صاحب کے فیس بک کے صفحہ سے اٹھائی گئی ہے۔

پردیسی پنجاب کی اردو غزل

سیاست کے سپیروں کی بڑی ظالم پٹاری ہے
اُنہی کے کالے ناگوں سے مرے گھر آہ و زاری ہے

گریباں غیر کا پگلے ! پرائے مال جیسا ہے
ترا یہ تاکنا اور جھانکنا چوری چِکاری ہے

محبت جنگ ہے اور جنگ میں جائز ہے بمباری
یہ چھاتا فوج میں نے ہی تری چھت پر اُتاری ہے

نہیں ، میں ان دنوں اُلھجا نہیں کاکل کے پیچوں میں
مجھے اب تک تمھارے عشق کی گہری خُماری ہے

مجھے مارا نہیں القاعدہ کے جنگ بازوں نے
سُنا ہے قتل کا آلہ تو نینوں کی کٹاری ہے

مجھے لگتا ہے جیسے کھا رہا ہوں چٹ پٹے چھولے
مری محبوب کی آواز بھی کتنی کراری ہے

میں اب ، مسعود، پنجابی لغت بھی پاس رکھتا ہوں
غزل کے باب میں لفظوں کی یہ گوٹا کناری ہے

(مسعود منوّر)
 
Top