سیدہ شگفتہ
لائبریرین
سہی نہیں ، صحیح !
شمشاد نے کہا:میں ایک مجبور ، مظلوم ، مسکین ، بےکس اور بے بس صحیح ہوں ۔۔۔
میں آپ کو جس حد تک جانتا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ اپنے آپ کو کیوں اسطرح سمجھتی ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟ مانا کہ زمانہ بہت بے درد ہے، بہت ظالم ہے لیکن کیا اس طرح آپ اس سے بدلا لے پائیں گی؟
آپ کو اپنے لیے خود ہی جینا ہے اپنے ہی بھروسے پر اپنی ہی ہمت سے۔
شمشاد بھائی ! کیا زمانہ کسی کا نام ہے یا نک نیم ؟میں ایک مجبور ، مظلوم ، مسکین ، بےکس اور بے بس صحیح ہوں ۔۔۔
میں آپ کو جس حد تک جانتا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ اپنے آپ کو کیوں اسطرح سمجھتی ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟ مانا کہ زمانہ بہت بے درد ہے، بہت ظالم ہے لیکن کیا اس طرح آپ اس سے بدلا لے پائیں گی؟
آپ کو اپنے لیے خود ہی جینا ہے اپنے ہی بھروسے پر اپنی ہی ہمت سے۔
سیدہ شگفتہ کا ایک دلچسپ دھاگہ۔
چہ خوب ۔۔ واہ
آپ کا مطلب ہے کہ اگر مغالطہ نہ ہو تو پیدا بھی نہ کیا جائےسر جی یہ مغالطہ آپ کو کیونکر ہوا؟
سیدہ شگفتہ کا ایک دلچسپ دھاگہ۔
آپ کا مطلب ہے کہ اگر مغالطہ نہ ہو تو پیدا بھی نہ کیا جائے
یہ ضروری تو نہیں کہ جملہ اہلِ زبان ”اپنی زبان“ پہ عبور بھی رکھتے ہوں۔ زبان پر عبور رکھنے والا ”غیر اہل زبان“ اس ”اہلِ زبان“ سے زیادہ مستند ہوتا ہے، جسے اپنی زبان پہ عبور نہ ہو۔ ہاں اگر زبان پر یکساں عبور رکھنے والے کسی اہل زبان اور غیر اہل زبان میں اختلاف رائے ہو تو اہل زبان کی رائے کو ترجیح دی جاتی پے ۔ جیسے عطا ء الحق قاسمی جیسے اردو زبان کےمستند ادیب، شاعر اور استاد نے اپنے ہم منصب مگراہلِ زبان شمیم حنفی کی اس رائے پر سر تسلیم خم کرلیا کہ ”استفادہ حاصل کرنا“ کی ترکیب بھی درست ہے۔ قبل ازیں وہ دیگر بہت سے اردو لکھنے پڑھنے والوں کی طرح اسے اسی طرح غلط سمجھتے تھے جیسے ”آبِ زم زم کا پانی“ یا ”سنگ مر مر کا پتھر“ غلط ہے۔شمشاد بھائی ، آپ نے اس دھاگہ کو ڈھونڈ نکالا ، لوگوں کی اردو پڑھ کر اس کی یاد آ جاتی ہے ۔ اکثر خود اہل زبان بھی تمیز نہیں کر پاتے کہ "صحیح" اور "سہی" کا درست استعمال کہاں ہونا ہے ۔