صلاح الدین ایوبی صاحب سے ایسے ایسے قول وابستہ ہیں جن کو خود صلاح الدین ایوبی صاحب اس دور میں اگر سن لیتے تو چکرا جاتے۔ مثلاً جس قوم کو تباہ کرنا مقصود ہو تو اس کی فوج اور عوام میں نفرت پھیلا دو۔ دراصل ایسے اقوال اپنے مفادات کی خاطر لوگوں کی ذہنیت کو متاثر کرنے کے لیے ہر دور میں (آؤٹ آف کنٹکسٹ) استعمال ہوتے ہیں۔ اخلاقی گراوٹ محض فحاشی میں نہیں چھپی بلکہ ملاوٹ نہ کرنا، غیبت نہ کرنا، دھوکہ نہ دینا، بچوں پہ شفقت اور بڑوں کا ادب کرنا، وعدہ وفا کرنا، بہنوں کو حصہ دینا، زکوۃ دینا، خبر کی تصدیق کرنا، غریبوں، یتیموں اور مسکینوں کی مدد کرنا اور بدگوئی نہ کرنا، یہ سب اخلاقیات میں آتے ہیں اور یہ سب تو قرآن و حدیث میں آئے ہیں، ہم میں سے کتنے لوگ ایسا کرتے ہیں؟