سعودی عرب کی جیلیں اندر سے کیسی ہیں؟

ایک بار غلطی کی تھی۔ہم نے تماشہ کرنے کے بجائے جنگ میں کود گئے تھے ۔اور اس غلطی خمیازہ ابھی تک بھگت رہے ہیں۔ہم بھی تو دہشت گردی کی جنگ لڑرہے ہیں۔کونسا اسلامی ملک ہے۔جو ہماری مدد کررہا ہے۔بلکہ الٹا ہم سے مدد کا کہتے ہیں۔
پیارے بھائی دشمن کا ایک اصول ہے ۔۔۔کہ اگر کوئی چین سے بیٹھا ہے اور خدشہ ہے کہ وہ کسی اور کو بھی سکون پہنچا سکتاہے تو ۔۔۔اس کے گھر میں آگ لگا دو۔۔۔پھر وہ اپنے گھر کی آگ بجائے گا ۔۔اور بھول جائے گا اوروں کو۔۔۔۔ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا۔۔۔تب ہم چین سے بیٹھے تھے ۔۔۔اور مدد کرنےکو دوڑ پڑے تھے ۔۔۔اب کہیں اور باری آئی تو ہمارے گھر میں دہشت گردی کی آگ بھڑکا دی گئی ہے ۔۔۔اب ہم سے اپنے گھر کی آگ بھي بجھائی نہیں جا رہی۔۔۔ہم اوروں کی مدد خاک کریں گے ۔۔۔دل میں ہمدردی تو رکھیں ۔۔۔ان بے کسوں مجبوروں اور بے نواؤں کے لیے اور دعا تو کر ہی سکتے ہیں نا ہم ان کے لیے ۔۔۔
 
اندر جو دشمن ہے ان سے آپ کا دل نہیں بھرا جو ایک دوسرا دشمن بنانے پر آپ تلے ہیں۔
اندر کے دشمنوں کی بیخ کنی کرتے کرتے گر آپ باہر کے دشمنوں کو بھول جائیں گے تو پانسہ پلٹنے میں دیر نہیں لگے گی تخت کا تختہ ہو جائے گا ۔۔۔زیرک اور دانا بادشاہ ۔۔وزیر ۔۔۔سپاہی ۔۔۔عوام وہ ہیں ۔۔۔جو چہار سو نظر رکھتے ہیں ۔۔۔اور اندر اور باہر کی جنگ ساتھ ساتھ لڑتے ہیں۔۔۔۔
 
بنانے پر نہیں تلا ہوا
بلکہ دشمن پاکستان تباہ کرنے پر تلا ہے
ہم تو پاکستان بنانے والے ہیں بیٹا
دنیائے اسلام میں پاکستان حر بی اور ضربی اعتبار سے تمام اسلام دشمن عناصر کو کھٹکتا رہتا ہے ۔۔۔ارو وہ ہر وقت اسے تباہ کرنے کے لیے سازشیں کرتے ہیں منصوبے بناتے ہیں ۔۔۔
اور ہمارے لوگ بس دشمن کو پہچاننے میں وقت ضائع کرنے پے تلے ہیں ۔۔۔۔ایک کہتا ہے یہ ہمارا دشمن ہے ۔۔۔دوسرا کہتا ہے نہیں نہیں یہ نہیں وہ ہمارا دشمن ہے ۔۔۔۔بحث تمحیص میں وقت ضائع کرتے رہیں ہم اور پھر پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چک گئی کھیت ۔۔کے مصداق ہم اول فول بکنے لگیں گے اور ایک دوسرے کا منہ دیکھیں گے ایک دوسرے کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنائیں گے ۔۔۔کہ دشمن کیسی قیامت کی چال چل گیا ہے ۔۔۔
 
دنیائے اسلام میں پاکستان حر بی اور ضربی اعتبار سے تمام اسلام دشمن عناصر کو کھٹکتا رہتا ہے ۔۔۔ارو وہ ہر وقت اسے تباہ کرنے کے لیے سازشیں کرتے ہیں منصوبے بناتے ہیں ۔۔۔
اور ہمارے لوگ بس دشمن کو پہچاننے میں وقت ضائع کرنے پے تلے ہیں ۔۔۔۔ایک کہتا ہے یہ ہمارا دشمن ہے ۔۔۔دوسرا کہتا ہے نہیں نہیں یہ نہیں وہ ہمارا دشمن ہے ۔۔۔۔بحث تمحیص میں وقت ضائع کرتے رہیں ہم اور پھر پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چک گئی کھیت ۔۔کے مصداق ہم اول فول بکنے لگیں گے اور ایک دوسرے کا منہ دیکھیں گے ایک دوسرے کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنائیں گے ۔۔۔کہ دشمن کیسی قیامت کی چال چل گیا ہے ۔۔۔

پاکستانیوں کو چاہیے کہ پاکستان کے مفاد مقدم رکھیں
 
پاکستانیوں کو چاہیے کہ پاکستان کے مفاد مقدم رکھیں
فردی طور پے چاہنے سے کچھ نہیں ہونے والا یہ ہمارا اجتماہی مسئلہ ہے ۔۔پوری قوم کو ایسا کرنا ہو گا۔۔۔ایک بات اور ۔۔عربی میں کہا جاتاہے (الناس علی دین ملوکہم) لوگ(عوام ) بادشاہ کے دین پر ہوتے ہیں۔۔۔ بادشاہ جب پاکستان کے مفادات کو ذاتی مفادات پے ترجیح دیں گے تو عوام میں خود ہی شعور پیدا ہو جائے گا۔۔۔
 

فاخر رضا

محفلین
نفرت انگیز، شر انگیز، فرقہ پرستانہ اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈلوانے والے مراسلوں کو رپورٹ کردیا ہے. ایسے شر انگیز افراد کی رکنیت ہمیشہ کے لئے ختم کرنی چاہئے.
یہ مسلمانوں کو لڑانے والے لوگوں کا اسلام سے تو کیا انسانیت سے بھی واسطہ نہیں ہے
 
نفرت انگیز، شر انگیز، فرقہ پرستانہ اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈلوانے والے مراسلوں کو رپورٹ کردیا ہے. ایسے شر انگیز افراد کی رکنیت ہمیشہ کے لئے ختم کرنی چاہئے.
یہ مسلمانوں کو لڑانے والے لوگوں کا اسلام سے تو کیا انسانیت سے بھی واسطہ نہیں ہے
معذرت گر میرے خیالات سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو ۔۔۔۔میرا ہرگز ایسا مقصد نہ ہے نہ تھا ہو نہ ہوگا ۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
نفرت انگیز، شر انگیز، فرقہ پرستانہ اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈلوانے والے مراسلوں کو رپورٹ کردیا ہے. ایسے شر انگیز افراد کی رکنیت ہمیشہ کے لئے ختم کرنی چاہئے.
یہ مسلمانوں کو لڑانے والے لوگوں کا اسلام سے تو کیا انسانیت سے بھی واسطہ نہیں ہے

کیا کسی کی رکنیت ختم کرنے سے متحارب ممالک اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کر لیں گے؟ ایران اور سعودیہ اب سرد جنگ کے دور سے نکل آئے ہیں اور بات کچھ اور آگے بڑھ گئی ہے۔ جب حالات کشیدگی کی طرف مائل ہوں گے تو لوگوں میں فکری اعتبار سے تقسیم ہوجانا فطری سی بات ہے۔ کیا ایچ اے خان صاحب کی پوسٹ پر ریٹنگز سے اندازہ نہیں ہوتا کہ یہ معاملہ دو مکاتبِ فکر کے مابین متنازعہ ہے۔
 
یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عراق و شام میں شیعہ و سنی ایک ساتھ رہتے آئے تھے مگر جو فرقہ پرست تشدد اب نظر آیا ہے اسکی نظیر نہیں ملتی۔ یہ دراصل پاور گیم ہے۔ اس گیم میں ملوث طاقتوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے
بدقسمتی سے انقلاب ایران کے بعد ایران نے خطہ میں ایک پاور گیم شروع کیا ہوا ہے اس کے ساتھ امریکہ اور اسرائیل ہیں اب انڈیا بھی شامل ہے۔ ان سب کا نشانہ پاکستان ہے ۔
پاکستانی عوام کو ایک ہونا چاہیے اور پاکستانی مفاد کو آگے رکھنا چاہیے ۔ فرقہ واریت سے کسی فرقہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ پاکستان نہ عراق ہے نہ شام۔ مگر اس پاور گیم میں عوام پس جائیں گے۔
 
جب حالات کشیدگی کی طرف مائل ہوں گے تو لوگوں میں فکری اعتبار سے تقسیم ہوجانا فطری سی بات ہے۔
متفق ہوں ۔۔۔اس کے بعد اگر کوئی بات کرتا ہے گر تو ۔۔۔اس کا مطلب یہ تو نہیں ہوتا۔۔۔کہ وہ فرقہ پرستی کو ہوا دے رہا ہے ۔۔۔اپنی رائےکے اظہار میں تو آزادی ہونی چا ہیے۔۔اگر اس کی رائے غلط ہے تو یہاں بہت لوگ ہیں اسے سمجھانے کو ۔۔۔اسے قائل اور مائل کیا جا سکتا ہے ۔۔شدت پسند قرار دے کر اسے انسانیت کے دائرے سے خارج تو نہیں کرنا چاہیے۔۔۔
 

اے خان

محفلین
پاکستانی عوام اپنی سوچ مثبت کریں . شیغہ سنی کے بجائے مسلمان بن جائیں. بطور پاکستانی سب سے پہلے پاکستان کے بارے میں سوچیں. اس کے بعد اور اسلامی ممالک کے بارے میں سوچا جائے. ہم اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے کے بجائے دوسروں کے مسائل حل کرنے پر تلے ہوئے ہیں.
 
Top