سردی میں منہ سے دھواں کیوں نکلتا ہے ؟ اور انسانی لاش سے بدبو کیوں آتی ہے؟

رند

محفلین
السلام علیکم
عزیز برادران میں یہاں کچھ بتانے نہیں آیا کیونکہ میں ایک جاہل شخص ہوں میں ادھر دو سوالات لے کر حاضر ہوا ہوں اس امید کیساتھ کہ آپ حضرات جوابات ضرور ارسال فرمائیں گے تو زیل میں سوالات پیش خدمت ہیں
نمبر 1- سردی میں جب انسان بات کرتا ہے تو اس کے منہ سے دھواں کیوں نکلتا ہے؟
نمبر 2- انسان جب مر جاتا ہے تو اس کی لاش سے بدبو کیوں آتی ہے؟
دراصل یہ دونوں سوالات مجھ سے کسی نے پوچھیں ہیں اور میں نے کہا ہے کہ کسی سے پوچھ کر بتاؤں اب آپ حضرات سے درخواست ہے کہ جلد از جلد جوابات عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں
وسلام
بااحترامات فراواں
قھار علی شاہ رند
زندگی اور شراب کی لذت
اک نرالا سرور دیتی ہے
ایک کرتی ہے کاروبار خدا
ایک ترغیب حور دیتی ہے​
 

دوست

محفلین
انسان نے اندر کا درجہ حرارت باہر کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔ سانس میں‌ نمی ہوتی ہے جو گرم ہوتی ہے جب باہر نکلتی ہے تو ٹھنڈ‌ ہونے کی وجہ سے ابلتے پانی کی بھاپ کی طرح‌ ہمیں‌منہ سے بھاپ نکلتی نظر آتی ہے۔ گرمیوں‌ میں‌ ایسا نہیں‌ ہوتا۔ نمی تب بھی ہوتی ہے لیکن تب اتنی ٹھنڈ نہیں‌ ہوتی کہ نمی بھاپ کی طرح دکھ سکے۔
جب جسم مر جائے تو اس پر مختلف جراثیم حملہ کردیتے ہیں تاکہ اسے دوبارہ مٹی میں مٹی کردیا جائے۔ اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی گیسیں‌ اس بدبو اور سٹراند کا باعث‌ بنتی ہیں۔
 

رند

محفلین
آنکھ جب اشک بار ہوتی ہے
لالہ زاروں میں آگ لگتی ہے
ماہ پاروں میں آگ لگتی ہے
چاند تاروں میں‌ آگ لگتی ہے​
 
جب جسم مر جائے تو اس پر مختلف جراثیم حملہ کردیتے ہیں تاکہ اسے دوبارہ مٹی میں مٹی کردیا جائے۔ اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی گیسیں‌ اس بدبو اور سٹراند کا باعث‌ بنتی ہیں۔
شکریہ بھائی۔ لیکن اس بات میں ایک اضافہ کرنا چاہوں گا۔ وہ یہ کہ انسان میں بیکٹیریاں موجود ہوتی ہیں۔ جب انسان زندہ ہوتاہے تو ان کے لیے خوراک کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ، لیکن جب انسان مرجاتا ہے تو خوراک ان کا سب سے بڑا مسئلہ بن جاتا ہے ۔ یہی انسان ان کا خوراک بن جاتا ہے ۔۔ یہ مسلسل انسان کو کھاتے رہتے ہیں۔ اور ان کی زندگی بھی بہت قلیل ہوتی ہے۔۔ تو جو بدبو ہوتی ہے وہ ان بیکٹیریاں کی ہوتی ہے جو مرجاتے ہیں۔ ۔۔۔۔ صرف انسانوں سے نہیں بلکہ جانوروں کا بھی یہ حال ہوتاہے۔
 
Top