سردار 2

قیصرانی

لائبریرین
ایک بار ایک سکھ سردار کو مشاعرے میں گڑ بڑ کرنے پر ڈانٹا گیا، لیکن وہ باز نہ آئے۔ دوسری اور تیسری وارننگ بھی بے کار رہی۔ پھر آخر کار انہیں دھکے دے کر باہر نکال دیا گیا۔ اگلے دن کسی واقفٍ حال نے کہا کہ “بہتر تھا کہ خاموش رہتے۔ بے عزت ہو کر نکلے ہو۔“ سردار جی نے اطمینان سے جواب دیا۔ “یہ تو کچھ بھی نہیں، میں‌ توبڑے بڑے مشاعروں سے نکالا گیا ہوں“۔
بےبی ہاتھی
 

ظفری

لائبریرین
سردار ہری سنگھ اور گانی سنگھ کو لدھانیہ جانا تھا لہذاٰ ریلوے اسٹیشن گئے ۔
کلرک سے سردار ہری سنگھ نے پُوچھا “ کیا میں یہ ٹرین لدھانیہ کے لیئے لے سکتا ہوں ۔
کلرک نے جواب دیا : نہیں
گانی سنگھ نے کہا : میں تو لے سکتا ہوں نا ۔۔۔
 

ظفری

لائبریرین
سردار جی سائیکل چلا رہے تھے اچانک ایک خاتون سے ٹکرا گئے
“بریک نہیں مار سکتے تھے “ خاتون نے برہم ہوکر کہا ۔
“ بریک کا کیا ہے ۔ پُوری سائیکل تو مار دی “ سردار جی نے کہا ۔
 

ظفری

لائبریرین
ایک سردار جی زیبرا کراسنگ کے سفید اور سیاہ رنگ کے نشانات پرادھر اُدھر اُوچھل رہے تھے ۔ کسی نے پُوچھا سردار جی ایسا کیوں کر رہے ہو ۔ “
کہنے لگے “ سالا ۔۔۔ پیانو بجتا ہی نہیں ہے “‌
 

ظفری

لائبریرین
سردار جی ایک آرٹ گیلیری میں گئے ۔
اچانک ایک تصویر کے سامنے کھڑے ہو کر حیرانی سےمصور سے کہا کہ “ آپ نے واقعی بہت خوفناک تصویر بنائی ہے “
مصور نے کہا “ میں معافی چاہتا ہوں مگر آپ آئینے کےسامنے کھڑے ہیں “
 

شمشاد

لائبریرین
سردار جی نے سفر کرنا تھا فرسٹ کلاس کے مسافر تھے،

گارڈ سے کہنے لگے کہ میں سونے لگا ہوں لیکن مجھے میرٹھ اترنا ہے، تو مجھے وہاں جگا کر اتار دینا۔ ہاں ایک بات اور کہ جب کوئی مجھے سوتے میں اٹھاتا ہے تو میں بہت گالیاں دیتا ہوں اس لیے تم خیال نہ کرنا۔

گاڑی میرٹھ پہنچی، گارڈ نے سردار جی کو میرٹھ اتار دیا۔

جالندھر پہنچ کر ایک سردار جی گارڈ کو ڈھونڈتے ہوئے آئے اور شروع ہو گئے گالیاں دینے۔ گارڈ مسکراتا رہا، وہ زمانے بھر کی گالیاں دیئے جا رہا ہے اور گارڈ مسکرا رہا ہے، کسی نے پوچھا گارڈ صاحب سردار جی آپ کو گالیاں دے رہے ہیں اور آپ ہیں کہ مسکرائے جا رہے ہیں۔

“او اس نے کیا گالیاں دینی ہیں، گالیاں تو اُس نے دیں تھیں جسے میں میرٹھ اتار آیا ہوں۔“ گارڈ نے جواب دیا۔
 
Top