سخندان فارس 96

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0100.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 96

کرنے بیٹھے تو شائد چند فعل کا اختلاف رہ جائے۔ تم ضرور کہو گے کہ سنسکرت میں 24 صیغے ہیں اور فارسی موجودہ میں 6۔ میرے دوستو یہ کُچھ تعجب کی بات نہیں۔۔ پراکرت بولیوں میں زیادہ باریکیاں نہیں ہوتیں۔ اور رشتہ ان دونو کا واسطہ در واسطہ ہے۔ وہ بھی سینکڑوں برس دُور جا پڑا۔ پھر بھی صیغوں کی ساخت اور صورت میں دیکھو کس قدر ملتے ہیں۔

|||
ہست|ہستند|ہستی|ہستید
۔۔۔۔۔ استی|۔۔۔۔۔ ستہ|۔۔۔۔۔ ہسی|۔۔۔۔۔ ستھ
|ہستم|ہسیم|
|۔۔۔۔۔ ہسمی|۔۔۔۔۔ سمہ|
بود|بودند|بودی|بودید
۔۔۔۔۔ بھوتی|۔۔۔۔۔ بَھَونتی|۔۔۔۔۔بھوسی|۔۔۔۔۔ بھوتھہ
|بودم|بودیم|
|۔۔۔۔۔ بھوامی|۔۔۔۔۔ بھوامہ|

یہاں پھر جتانا واجب ہے کہ است کو جو خاص و عام کتابوں میں حرف ربط لکھتے ہیں سنسکرت میں استی ۔۔۔۔۔۔ بمعنی ہستن ہے اور انگلستان اور جرمن کے محقق کہتے ہیں کہ است ماضی کا صیغہ ہے استن سے۔ انگریزی میں اس کی جگہ ہے۔ ۔۔۔۔ اِز۔ دیکھو اگرچہ ز کی آواز دیتا ہے۔ مگر ۔۔۔۔ سے لکھا جاتا ہے۔ اور وہاں بھی فعل سمجھا جاتا ہے۔ لاطینی میں ایست۔ یونانی میں ایست ہے۔ المانی میں است استعمال کرتے ہیں۔

معلوم ہوتا ہے کہ ابتدا میں فارس کے عربی دانوں کی بے پروائی سے حرف لکھا گیا۔ اور اسی طرح کتابوں میں درج ہوتا چلا آیا۔ پھر کسی نے خیال نہ کیا۔ حقیقت میں فعل ہے کیونکہ تمام اوصاف و خواص فعل کے ہیں۔

(1) ضمائر فاعلی کو دیکھو۔ باوجودیکہ فارسی مروج علمی زبان نہیں پھر بھی کس قدر سنسکرت
 
Top