سخندان فارس 45

نایاب

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0047.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 45

دانے دے کر خریدتے ہیں۔ ایک ترک بچہ طالب علم میرے بستر کے پاس آ رکا۔ دو تنگے (تنگہ۔ ترکستان بخارا میں چاندی کا سکہ ہوتا ہے۔ ۔۔۔۔۔ سے کچھ زیادہ)، ادھر ادھر کی باتیں کرتے کرتے اُس نے پوچھا۔ ورملک شماہمیں تنگہ رواج دارد۔ ایک افغان کا بستر برابر تھا۔ وہ بولا کہ۔ درہند روپیہ کلدار است فرنگی براں تصویر خودرا نقش میکند۔ طالب علم نے میری طرف دیکھر کہا۔ چہ طور۔ میں نے کہا۔ راست میگوید (افغان کا مطلب یہ تھا کہ تصویر کے ذکر سے ہماری بُت پرستی ثابت کرے اور ترک بچہ کے خیالات اسلامی کو چمکارے)۔ روپیہ ہند سہ برابر تنگر شماست۔ اُس نے پوچھا۔ تصویر چرا نقش میکند؟ میں نے کہا۔ سکہ سلطنت است۔ در دور دائرہ نام و سیانہ اش تصویر شاہ است۔ آن ہم تمام نیست۔ کلو وش رانقش میکنند۔ ترک بچہ بولا۔ آرے بہمیں سبب روپیہ را کلہ دار نام کردہ باشند۔ کلدار کو کلہ دار کا مخفف سمجھا۔ خوب سمجھا۔ مگر غلط سمجھا۔

ایک دن میں کوکان میں چند اشخاص کے ساتھ بیٹھا تھا۔ چائے کا دور چل رہا تھا۔ ایک بُڈھے فرتوت نے پوچھا۔ کہ درمُلکِ شما فرنگی سلطنت مے کند؟ میں کہا۔ بلے۔ اُس نے کہا۔ اوچہ نام دارد؟ میں کہا۔ بادشاہ در ملک فرنگ بپایہ تخت خود است۔ بردے ما نائبے فرستادو است۔ او حکم میراند۔ بادشاہ ما ہما نست۔ پوچھا۔ آخر اوچہ نام دارد۔ میں نے کہا۔ بعد ہر چند سالے خود مشورہ۔ البتہ باعتبا عہدد و منصب آند۔ لات میگویند۔ ایک بولا گوبر ناس (روس کی بدولت یہ لفظ دو بھی جان گئے تھے۔ گورنر کو برناس کہتے تھے) باشد (یہی گورنر) میں نے کہا۔ بلے۔ ہمچیں۔ ایک اور ترک نے کہا۔ لات چہ معنی دارد؟ میں نے تامل کیا کہ کیا کہوں۔دوسرا بولا۔ ہماں لات و منات ہست۔ دوسرا بولا۔ نے! فرنگ بت پرست نیست۔ بُڈھے اذبک نے کہا۔ آخر کافر است۔ کفر بہرجایکیت۔ لات شاں ہماں لاگ و منات باشد۔
 
Top