سب کے سر میں جنوں سمایا تھا

حاضرینِ محفل آداب ! ایک پرانی غزل پیشِ خدمت ہے ۔

سب کے سر میں جنوں سمایا تھا
اک دوانے پہ سنگ اٹھایا تھا

بجلیوں سے مجھے شکایت ہے
میں نے کب آشیاں بنایا تھا

اپنے غم پر بھلا میں کب روئی
غم تو میرا سبھی پرایا تھا

رکھ دیا میں نے اپنے اشکوں میں
اک تبسم سے جو بھی پایا تھا

پھر خبر ہی نہیں ملی ا پنی
اسے کچھ دیر کو بھلایا تھا

کچھ تو حالات نے دکھایا عکس
اس نے کچھ آئنہ دکھایا تھا

وہ تو سچ مچ چلا گیا کہیں دور
میں نے بس یونہی آزمایا تھا

اب مجھے یاد ہی نہیں میں نے
پھول زلفوں میں کیوں سجایا تھا

جانے وہ کس نگر میں ہوگا اب
مدتوں پہلے فون آیا تھا

کوبکو جائے گی تری خوشبو
تو نے پروا سے دل لگایا تھا

اس قدر تو کبھی فریبِ وفا
تیرے دل نے ہما نہ کھایا تھا​
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
بہت خوب ..۔۔
تو نے پروا سے دل لگایا ..یعنی شوق سے .. خوشبو کا شوق سے تعلق سمجھ نہیں آرہا۔۔۔
غزل بہت لاجواب ہے ..دل خوش کردیا
 
بہت خوب ..۔۔
تو نے پروا سے دل لگایا ..یعنی شوق سے .. خوشبو کا شوق سے تعلق سمجھ نہیں آرہا۔۔۔
غزل بہت لاجواب ہے ..دل خوش کردیا
بہت شکریہ سعدیہ ۔ آپ کو غزل پسند آئی ۔ خوشبو والا شعر دو طرح سے لیا جاسکتا ہے ۔ ایک تو یہ کہ اس میں محبوب سے خطاب ہے اور اپنے دربدر پھرنے کو پُروا سے مشابہت دی گئی ہے ۔ گردشِ حالات ہمیں شہرشہر اور نگر نگر اڑائے پھر رہی ہے اور تری خوشبو ہمارے ساتھ ساتھ چلی جارہی ہے ۔ لیکن اگر اس شعر کو خودکلامی سمجھا جائے تو پھر پُروا اور خوشبو کے استعاروں کی ترتیب معکوس ہوجائے گی ۔ یعنی اب مری داستان ( خوشبو) اس ہرجائی کے سا تھ کوبکو پھیل جائے گی ۔ شاید شعر کچھ مبہم سا رہ گیا ہے ۔
بائی دی وے ۔ آپ کو عموما کیا کہا جاتا ہے ، نور یا سعدیہ ؟ :)
ہما
 

نور وجدان

لائبریرین
بہت شکریہ سعدیہ ۔ آپ کو غزل پسند آئی ۔ خوشبو والا شعر دو طرح سے لیا جاسکتا ہے ۔ ایک تو یہ کہ اس میں محبوب سے خطاب ہے اور اپنے دربدر پھرنے کو پُروا سے مشابہت دی گئی ہے ۔ گردشِ حالات ہمیں شہرشہر اور نگر نگر اڑائے پھر رہی ہے اور تری خوشبو ہمارے ساتھ ساتھ چلی جارہی ہے ۔ لیکن اگر اس شعر کو خودکلامی سمجھا جائے تو پھر پُروا اور خوشبو کے استعاروں کی ترتیب معکوس ہوجائے گی ۔ یعنی اب مری داستان ( خوشبو) اس ہرجائی کے سا تھ کوبکو پھیل جائے گی ۔ شاید شعر کچھ مبہم سا رہ گیا ہے ۔
بائی دی وے ۔ آپ کو عموما کیا کہا جاتا ہے ، نور یا سعدیہ ؟ :)
ہما
شعر بہت اچھا ہے بس پیش لگانے سے بات سمجھ آگئ ہے مجھے ..۔۔ بہت اچھے طرز سے وضاحت کی ..۔
میں کبھی کبھی لکھنے کی ٹوٹی پھوٹی کوشش کرنے کی جسارت کرلیتی ہوں ..۔ قلمی نام نور استعمال کرتی ہوں ..۔ نور دل کو اچھا لگتا ہے ..۔ آپ جس نام سے بلانا چاہیں:)
 
ویسے تو تمام اشعار اچھے ہیں مگر خاص طور پر مجھے یہ شعر بہت پسند آیا۔
بہت بہت شکریہ ۔ اپنی آئیڈیل پروین شاکرہ کی نقالی کرنے کی کوشش کرتی ہوں ۔ اسی لئے اکشر موضوعات میں نسوانی پہلوؤں کی ترجمانی کو کوشش ہوتی ہے ۔
 
شعر بہت اچھا ہے بس پیش لگانے سے بات سمجھ آگئ ہے مجھے ..۔۔ بہت اچھے طرز سے وضاحت کی ..۔
میں کبھی کبھی لکھنے کی ٹوٹی پھوٹی کوشش کرنے کی جسارت کرلیتی ہوں ..۔ قلمی نام نور استعمال کرتی ہوں ..۔ نور دل کو اچھا لگتا ہے ..۔ آپ جس نام سے بلانا چاہیں:)
نور خوبصورت قلمی نام ہے ۔ مجھے بھی اچھا لگا ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
سب کے سر میں جنوں سمایا تھا
اک دوانے پہ سنگ اٹھایا تھا

اب مجھے یاد ہی نہیں میں نے
پھول زلفوں میں کیوں سجایا تھا

جانے وہ کس نگر میں ہوگا اب
مدتوں پہلے فون آیا تھا

۔۔۔۔۔۔

واہ !

بہت اچھی غزل ہے۔

داد حاضرِ خدمت ہے۔ :)
 
سب کے سر میں جنوں سمایا تھا
اک دوانے پہ سنگ اٹھایا تھا

اب مجھے یاد ہی نہیں میں نے
پھول زلفوں میں کیوں سجایا تھا

جانے وہ کس نگر میں ہوگا اب
مدتوں پہلے فون آیا تھا

۔۔۔۔۔۔

واہ !

بہت اچھی غزل ہے۔

داد حاضرِ خدمت ہے۔ :)
بہت بہت شکریہ احمد بھائی ۔ آپ کی طرف سے داد میرے لئے باعثِ افتخار ہے ۔ بہت نوازش!
 
Top