سانپوں والی لڑکی 1

دس گیارہ بجے کے قریب میں آپنے گھر سے کام کے لیے نکلا۔۔۔تو پارک کے اوپر سے ہوتا ہوا لوگوں کو دیکھتا جارہا تھا۔۔۔ جو پارک میں مزے کر رہے تھے ۔۔پارک کی ایک طرف ٹیلہ تھا ۔۔اور دوسری طرف باسکٹ بال کورٹ۔ تھا ۔تو میں آہستہ آہستہ گاڑی چلا رہا تھا ۔۔اگے سڑک پر ایک بڑا سا ٹریلر بھی ایمرجنسی لاہٹ آن کیے کھڑا تھا ۔۔جس کا ڈرائیور باہر سڑک پر فون سے کسی سے بات کررہا تھا۔۔۔تو اچانک ایک لڑکی مھجے ٹیلے سے ایک لڑکے کے ساتھ نیچے اترتی نظر آئی ۔۔۔ گاڑی دھیرے دھیرے چل رہی تھی ۔۔۔میں آنکھیں پھاڑئے اور کھلے منھ کے ساتھ لڑکی کی طرف دیکھے جا رہا تھا ۔یکدم گاڑی آگے کھڑے ٹریلر کو لگی ۔اور ایک جھٹکا کھا کے بند ہوگئی ؛؛بیڑا غرق میرے منھ سے نکلا۔ یہ ایک نئی مصیبت پڑھ گئی ہے ۔۔میں نے گاڑی سے نیچے اتر کے دیکھا ۔تو بمپر آدھا سڑک پر اور آدھا گاڑی کے ساتھ ہی تھا ۔اور کچھ اس انداز سے لٹک رہا تھا ۔۔جیسے بندہ ریلکس ہونے کے لیے ایک ٹانگ سیدھی کرتا ہے ۔۔ ٹریلر کا ڈرائیور فون پر کسی ٹوہ والے کو بہت دیر تک انتظار کرانے پر غصے میں تھا۔۔ جب میں نے اسے بتایا کہہ میں نے تیرے ٹریلرکو پیچھے سے گاڑی مار دی ہے ۔؛؛واٹ۔۔۔۔وہ تقریبااچھل پڑا۔۔یو ۔ ناہٹ جوکیں ،،اس نے غصے سے میری طرف دیکھا ۔۔۔ اور آکرا پنے ٹرک کا معائنہ کیا ۔۔۔اور بمپر کو واپس لگا کر ۔ایسی لات ماری

بمپر جو تھوڑا آڑا ہوا تھا وہ بھی نیچے گر گیا۔۔۔تو ٹرک ڈرائیور نے کہا ۔۔ میرا کوئی نقصان نہیں ہوا ۔۔تمہارا بمپر ٹوٹ گیا یہ واپس نہیں لگ سکتا ۔تم جنک یارڈ سے اور لے لینا ۔۔وہاں سے سستا مل جائے گا۔۔ آگر تم ۔پولس کو کال کرو گے ۔تو نقصان تمہارا ہی ہوگا۔۔کیونکہ گاڑی تم نے ماری ہے ۔۔یہ سن کر میری جان میں جان آئی ۔۔۔
لیکن جب میں گاڑی اسٹارٹ کرنے لگا ۔۔تو گاڑی کا ہاسا نکل گیا۔۔گاڑی کو ایک کھانسی آئی پھر خاموشی چھا گئی ۔۔
گاڑی نے اسٹارٹ ہونے سے انکار کردیا تھا ۔۔۔
تب تک وہ لڑکی اور لڑکا چلتے ہوئے ہمارے پاس پہنچ چکے تھے ۔۔ لڑکی نے مجھے پہچان لیا ۔تم تو اس سٹور میں کام کرتے ہو۔تو میں نے کہا ؛
ہاں میں ادھر کام کرتا ہوں ۔۔۔تمہیں ہیلپ کی ضرورت ہے ۔
میں نے شتابی سے ہاں میں سر ہلاہا۔ جیسے اگر دیر ہوگئی تو۔
لڑکی کہیں اپنے الفاظ واپس نہ لے ۔لے ۔۔
تم۔اگر ہم کو 2 لیڑ کوک کی بوتل مفت دو گے تو ہم تمہاری مدد کریں گے ورنہ نہیں ۔۔لڑکی کے ساتھ کھڑے لڑکے نے جواب دیا ۔۔جو پہلے ہی ایک عدد کوک کا کین پینے اور چپس کھانے میں مصروف تھا ۔۔اگر تم بوتل دو گے تو جینی اور میں تمہاری مدد کریں گے ؛؛ لڑکی نے غصے سے لڑکے کی طرف دیکھا ۔واقعی ۔۔۔جو۔۔۔اس کو مدد کی ضرورت ہے ۔اور تم اس سے کوک مانگ رہے ہو ۔۔۔لڑکی میری طرف آئی اور گاڑی کو دھکا لگانے لگی ۔لڑکا چپس کھاتا ہوا پارک میں بنے باسکٹ بال کورٹ کئ طرف چلا گیا جہاں تین چار لڑکے آپس میں ایک دوسرے کو اونچی آواز میں گالیاں دے رہے تھے ۔میں اور لڑکی گاڑی کو دھکا لگا کر سٹور کی پچھلی پارکنگ تک لے آئے ۔۔ میں نے اس سے نام پوچھا ۔۔۔میرا نام جینی ہے اور اس کا نام ۔جو ۔۔۔ہے ۔۔
جو تمہارا بوائے فرینڈ ہے یا ۔جسٹ۔ فرینڈ ۔
بس ہم روم میٹ ہیں بہت عرصے سے ہم اکٹھے ۔۔رہ رہے ہیں اتنی دیر میں ۔ٹریلر کے پچھے پولیس کی گاڑی لائٹ لگا کر کھڑی ہوگئی تھی ۔۔اور پولیس والا ڈرائیور سے پوچھ رہا تھا ۔کہہ تم لوکل سٹریٹ پر اتنا بڑا ٹریلر کیوں لائے ہو ۔۔
یہ کاپ اس کو ٹکٹ دے گا ۔ جینی بولی اور ساتھ ہی اس نے پولیس والے کو
ایک گالی دی ۔۔۔ہاں یہ کمرشل ایریا نہیں ہے ۔۔اس کو ٹکٹ ضرور ملے گی ۔ میں نے جینی کی ہاں میں ہاں ملائی ۔اچھا تم نے میری مدد کئ ہے یہ پیسے رکھ لو۔۔میں نے چند ڈالر اس کی طرف بڑھائے۔۔
اس نے یکدم پیسے میرے ہاتھ سے چھین لیے ۔ اور بولی ۔۔ یہ پیسے کس لیے۔۔بس تم کوک یا کچھ لے لینا۔ ۔۔۔وہ پیسے لے کر باسکٹ بال کی طرف چلی گئی ۔۔اور میں سٹور ہر آگیا ۔۔۔ابھی دس پندرہ منٹ ہی گزرے ہوں گے ۔وہ سٹور کےاندر آئی اور آتے ہی مجھے بتایا ۔تمہاری گاڑی اسی کاپ نے ٹوہ کروا دی ۔۔۔میں نے کاپ کو کہا بھی ہے یہ گاڑی جس بندے کی وہ اس سٹور میں کام کرتا ہے ۔۔تو پھر ۔۔میں نے امید بھری نظروں سے جینی کی طرف دیکھا۔۔کاپ نے مھجے کہا ہے
مانیڈ یورو بزنس ۔۔۔۔ اس نے پولیس والے کو گالی دی ۔۔۔میں جینی کے ساتھ باہر نکلا تو پولیس والا ٹکٹ لیے میری طرف آرہا تھا ۔
وہ گاڑی تمہاری تھی ۔یس ۔میں نے پولیس والے کی بات مکمل ہونے سے پہلے ہاں کردی۔اور پوچھا ۔۔جب میری گاڑی لیگل پارک تھی ہھر ٹوہ کیوں کروائی ہے ۔۔ میں نے پولیس والے سے سوال کیا۔گاڑی کا سارا آنٹی فریز لیک ہو کر سڑک پر بہہ گیا یے ۔۔اسکی ٹکٹ تم کو لگ ملے گی وہ۔۔ ٹوہ کمپنی کا ایڈرس مھجے دے کر چلا گیا اور جانے سے پہلے مھجے وارننگ بھی جاری کی ۔گاڑی کو ٹھیک کروا کر چلانا ۔۔۔ جینی تب تک ہمارے پاس ہی کھڑی رہی اور ۔۔۔پولیس والے کا منھ دیکھتی رہی ۔۔

Have a nice day ۔

جینی کا فرینڈ ۔اُسی دن پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوگیا تھا جولڑکے باسکٹ بال کورٹ میں کھیل رہے تھے بعد میں آپس میں لڑ پڑے ۔۔
تو جو پولیس والا ہم کو ٹکٹیں دے رہا تھا اس نے سب کئ آڈی
چیک کی جینی کا فرینڈ ۔مسڑ جو ۔جو تماشہ دیکھ رہا تھا ۔اس کا ایک وارنٹ جاری ہوا تھا کوڑٹ نہ جانے کی وجہ سے پولیس اسے
بھی پکڑ کر لے گئی تھی ۔۔یہ مھجے جینی نے بتایا تھا۔۔۔
دو تین دن کے بعد میں گاڑی ٹھیک کروا کر لے آیا تھا ۔۔ جیسے ہی میں گاڑی کو پارک کرکے سٹور کی طرف آنے لگا ۔مھجے جینی پارک سے نکلتی دکھائی دی اور سیدھی میری طرف آئی ۔گاڑی مل گئی ہے ۔۔کتنے پیسے لگے تمہارے۔ دہ سو ۔میں نے کہا ۔۔۔خیرتمہارا بوائے فرینڈ ابھی تک جیل میں ہے یا باہر آگیا ہے ۔

آ جائے گا ۔۔جینی نے بے پروائی سے کندھے اچکائے ۔۔تیرے پاس تھوڑے پیسے ہیں ۔میں نے کھایا کچھ نہیں ہے ۔اور پیاس بھی لگی ہوئی ہے اس نے امید بھری نظروں سے میری طرف دیکھا۔۔تم کو واقعی ہی بھوک لگی ہوئی ہے ۔یا تم مھجے چکر دے رہی ہو۔میں نے پوچھا ؛ تو وہ بولی۔۔اگر تمہارے پاس پیسے نہیں ہیں تو ٹھیک ہے ۔وہ یہ کہہ کر پارک کی طرف چلی گئی ۔اور میں سٹور کے اندر آگیا ۔۔۔رضا یار ایک لڑکی کافی دیر سے تمہارا انتظار کر رہی تھی میرے۔ساتھ کام کرنے والے بندے نے اپنا منھ میرے کان کے قریب لاتے ہوئے اطلاع دی ۔۔۔۔کون ۔۔لڑکی میں نے پوچھا۔۔وہ ہی جو میڈونا کی طرح لگتی ہے ۔۔۔اسلم نے کہا۔۔تھوڑی دیر کے بعد جینی سٹور کے آگے کھڑے ہو کر ہر آنے جانے والے سے پیسے مانگ رہی تھی ۔۔جیسے ہی چپس اور سوڈے کے پیسے جمع ہوئے ۔۔اندر آئی سوڈا اور چپس لے کر باہر جانے لگی ۔تو ایک بندہ کتے سمت سٹور کے اندر آگیا ۔جس پر میں اسلم اس کو برا بھلا کہنے لگے ۔کہہ باہر لکھ کر بھی لگا رکھا ہے ۔کتا بلی پرندہ
اندر نہیں لا سکتے

اندر نہیں لا سکتے ۔۔۔۔لیکن تم لوگ پروا نہیں کرتے ۔۔ وہ شخص کتا لے چلا گیا۔۔جینی دوازے پر لگا پوسٹر پڑھ ریی تھی ۔اور ہنس رہی تھی ۔۔
یہ پوسٹر کس ایڈیٹ نے لکھا ہے ۔۔۔اس نے دروازے سے ہی آواز لگائی۔۔۔۔کیوں کیا ہوا ہے ۔میں اسلم کی طرف دیکھا۔ ۔۔تم اس کو رہنے دو ۔لیکن اتنی دیر میں وہ پوسٹر کو پھاڑ کر اندر لے آئی ۔۔تمہارے پاس مارکر ہے تو مھجے دو ۔۔

یہ کہہ کر اس نے ہاتھ اگے کر دیا ۔تو میں نے غور کیا کہ اس کے ہاتھ کانپ رہے ہیں ۔۔جینی نے مارکر سے بڑا خوبصورت
No pets allowed
کا سائن بنا کر دروازے کے ساتھ لگا دیا ۔۔اور مارکر واپس کر دیا ۔۔جینی تمہاری عمر کتنی ہے میں نے سوال کیا ۔22 سال ہے ۔۔اور۔۔
اتنی عمرمیں تمہارے ہاتھ کانپ رہے ہیں ۔ میں نے کہا ۔ ۔اور ۔اس نے اپنے ہاتھوں کی طرف دیکھا ۔۔۔اور باہر چلئ گئی ۔۔ میں کام مصروف ہوگیا؛؛

وہ مھجے دو دن نظر نہیں آئی ۔۔۔ تیسرے دن میں پارک کے ساتھ والی شاپ سے کافی لے کر نکلا ۔۔ تو میری نظر اس ہر پڑھ گئی اے جینی ۔کدھر جاریی ہو میں نے آواز دی ۔ تو وہ رک گئی ۔۔ کہیں بھی نہیں ۔جارہی ۔ تم کیوں پوچھ رہے ۔بس ایسے ہی ۔۔ پوچھ رہا ہوں ۔۔ اس نے میری دیکھا۔
تم آج پیدل ہو گاڑی کدھر گئی ہے ۔ ۔۔ گاڑی خراب ہوگئی ہے ۔۔میں نے جواب دیا اور اسٹور کی طرف چلنے لگا تووہ بھی میرے ساتھ چلنے لگی ۔۔

تم انڈین ہو ۔۔میں نے نہ میں جواب دیا ۔۔تو پھر عربی ۔ہو ۔۔نہیں ۔۔کیا بنگلہ دیشی ہو ۔۔۔۔۔جینی میں نہ بنگلہ دیشی ہوں ۔نہ عربی ۔نہ انڈین ۔۔۔۔۔۔میں پاکستانی ہوں ۔۔۔اور تم سکول جاتی ہو یا ویسے زندگی گزار رہی ہو ۔۔کیونکہ میں کافی دنوں سے تم کو اس پارک میں دیکھ رہا ہوں ہم اسی طرح کی باتیں کرتے ہوئے پارک کے اندر بنے ٹیلے سے نیچے آکر باسکٹ بال کورٹ کے ساتھ لگے بنچ پر بیٹھ گئے میں نے اس کو ایک لمبا لیکچر دیا ۔ وہ سنتی رہی اور میری طرف دیکھتی رہی جیسے وہ مھجے سننا چاہتی ہو ۔اس نے میرے کسی سوال کا جواب نہیں دیا وہ آٹھ کر چلی گئی اور ایک گلی کے اندر مڑ گئی ۔۔میں تھوڑی وہی بیٹھا رہا اور آٹھ کر اسٹور پر آگیا۔۔
کافی دن گزر گئے مھجے جینی نظر نہیں آئی ۔تو میں نے اپنے ساتھی اسلم سے پوچھا ۔وہ میڈونا نظر نہیں آئی تم کو ۔ کوئی ساتھ لے گیا ہو گیا ۔چار دن بعد آجائے گی اسلم نے کہا۔۔ تو مھجے اس کی بات پسند نہیں ائی ۔۔۔
جینی تو لگتا تھا ہمارا انتظار ہی کر رہی تھی ۔کب ہم اس کے بارے گفتگو کریں اور وہ جن کی طرح حاضر ہوجائے۔۔۔وہ یکدم اندر آگئی ۔۔۔تو اس نے اسلم کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔ ۔تم تین چار دن نظر نہیں آئی ۔اسلم نے پوچھا ۔ ۔۔مھجے پولیس والے لے گیے تھے ۔ اس نے جواب دیا ۔۔وہ کیوں میں نے حیرانگی سے پوچھا۔۔

جس دن تم کافی لے کر اسٹور کی طرف آئے تھے تو میں۔پارک سے ڈیلی کی طرف نکل گئی تھی ۔مھجے بھوک لگی تھی میں نے اسٹور سے چپس چرائے تھے ۔ اور پکڑی گئی تھی ۔اورانہوں نے پولیس کال کر دی تھی ۔صرف ایک ڈالر کے لیے۔
مھجے اپنے آپ پر بہت افسوس ہوا کہہ میں نے اس دن اس سے کافی کا پوچھا تک نہیں تھا۔۔اگر میں پوچھ لیتا تو یہ جیل جانے سے بچ جاتی ۔میرے کانوں میں اسلم کی آواز آئی ۔
رضا یار ؛ان لڑکیوں کا خیال رکھا کرو یہ چوری کرتی ہیں ۔لیکن اس نے چوری یہاں سے تو نہیں کی ہے ۔۔اور دھیان میں رکھتا ہوں ۔تم فکر مت کرو۔۔۔میں نے کہا۔ اگر یہ۔وہاں سے چوری کرتی ہے تو یہاں سے بھی چوری کرے گی۔۔اسلم نے مھجے کہا کہہ اس کو منع کر دو کہہ اسٹور کے اندر نہ آیا کرے۔

ٹھیک ہے میں اس کو کہہ دیتا ہوں ۔ اسٹور میں نہ آیا کرے ۔ ۔جب میں نے یہ بات جینی کو بتائی ۔وہ بھڑک آٹھی ۔۔۔
میں نے تمہارے اسٹور سے کبھی چوری نہیں کی پھر تم مھجے اسٹور کے اندر آنے سے کیوں روک رہے ہو۔ بلکہ اس اسٹور سے کوئی بھی ہمارا ساتھی چوری نہیں کرتا ۔۔تب تم کیوں مھجے منع کر رہے ۔۔میں نے بے بسی سے کندھے اچکائے۔۔باس نے کہا ہے ۔ میں اس کو باہر نکالنے کے لیے آگے بڑھا ۔۔تو اس نے باہر نکلتے وقت غصے سے کوک کا جو اسٹاک دروازے کے پاس لگا تھا اس پر ہاتھ مارا ۔۔ کچھ بوتلیں نیچے گری ۔ جن میں ایک بوتل پھٹی کوک کی بوتل نے گول دائرے میں چکر مارا ۔کچھ کوک میرے اوپر اور کچھ باہر جاتی جینی کے اوپر گری۔ وہ دروازے کو ٹھڈا مار کے باہر نکل رہی تھی ۔جب اسلم نے اس کو اماں کی گالی دی۔۔۔



ازقلم.... میرے عزیز دوست... سلیم رضا بھائی
 

Have a nice day
 
Top