کارکنوں کے متوقع پر زور اصرار پربحالی کا اعلان بھی کر دیا ہے
لیکن کچھ قائدین ان کہ مرنیوں میں خاص مہارت رکھتے ہیں اور بلند پایہ شہرت بھییہ پاکستان ہے بابا ۔۔۔۔۔ جہاں " قائد اعظم " قائد ملت " کو چھوڑ کر
کوئی بھی مقتدر ہستی " کہہ مکرنی " سے پاک نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
سب دھندا ہے کیا ہے جو گندا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
یہ انسان پرستی ہے اور شرک کی بدترین مثال ہے۔لیکن کچھ قائدین ان کہ مرنیوں میں خاص مہارت رکھتے ہیں اور بلند پایہ شہرت بھی
اتنے بڑے فتوے نہ لگائیں۔شرک کی بدترین مثال ہے۔
میں نے کوئی فتویٰ نہیں دیا صرف ایک رائے دی ہے۔ فتویٰ صرف مفتی دے سکتا ہے۔اتنے بڑے فتوے نہ لگائیں۔
الطاف حسین لکڑ ہضم ہیں۔ زہر کی گولی کیا پوری پوری شیشی نگل سکتے ہیںالطاف بھائی اگر منہ میں زہر کی گولی رکھ کر کہیں کہ میں یہ نگلنے والا ہوں
تب بھی مجھے یقین ہے کہ حلق سے نیچے جانے کے بجائے منہ سے باہر آجائے گی
کارکنوں کے اصرار پر
درست فرمایا۔فتویٰ صرف مفتی دے سکتا ہے۔
میں نے محاورتاً فتوی کا لفظ استعمال کیا تھا۔ بہرحال ایسی رائے بھی نہیں دینی چاہئے۔ شرک کرنے کا مطلب کفر کرنا ہوتا ہے۔میں نے فتویٰ نہیں دیا صرف ایک رائے دی ہے
شرک کی کئی اقسام ہیں۔ ایک شرک تو مذہبی عبادت میں ہے کہ اللہ کے سوا کسی اور کو پوجنا۔ دوسرا شرک جانداروں میں ہے کہ اللہ کو چھوڑ کر انسانوں کو خدا بنا لینا۔ جبکہ تیسرا شرک چیزوں میں ہے کہ اللہ کو چھوڑ کر مادی اشیاء کی پرستش کرنا۔شرک کرنے کا مطلب کفر کرنا ہوتا ہے۔
انسان پرستی یا شخصیت پرستی ایک محاورہ ہے۔ الطاف حسین کو بے تحاشہ چاہنے والے شخصیت پرستی کا شکار تو ہیں مگر وہ ان کی عبادت نہیں کرتے اس لئے ان پر شرک جیسا گھناؤنا الزام نہیں لگانا چاہئے۔شرک کی کئی اقسام ہیں۔ ایک شرک تو عبادت میں ہے کہ اللہ کے سوال کسی اور کی عبادت کرنا۔ دوسرا شرک انسانوں میں ہے کہ اللہ کو چھوڑ کر انسانوں کی پرستش کرنا۔ تیسرا شرک چیزوں میں ہے کہ اللہ کو چھوڑ کر مادی اشیاء کی پرستش کرنا۔
شخصیت پرستی بھی ایک قسم کا شرک ہے۔ ضروری نہیں کہ مذہبی طور کسی شخص کی عبادت کے بعد ہی اسے شرک گردانا جائے۔ نازی جرمنی میں ہٹلر،سوویت یونین میں اسٹالین، عراق میں صدام حسین وغیرہ شدید قسم کی شخصیت پرستی کی واضح مثالیں ہیں۔ ہمارے یہاں پاکستان میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران کے پیادے اس سے ملتی جلتی شخصیت پرستی میں مبتلا پائے جاتے ہیں۔ مزید:انسان پرستی یا شخصیت پرستی ایک محاورہ ہے۔
یہ وکی پیڈیا کا شرک ہوگا۔ اسلام اسے شرک نہیں کہتاشخصیت پرستی بھی ایک قسم کا شرک ہے۔ ضروری نہیں کہ مذہبی طور کسی شخص کی عبادت کے بعد ہی اسے شرک گردانا جائے۔ نازی جرمنی میں ہٹلر،سوویت یونین میں اسٹالین، عراق میں صدام حسین وغیرہ شدید قسم کی شخصیت پرستی کی واضح مثالیں ہیں۔ ہمارے یہاں پاکستان میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران کے پیادے اس سے ملتی جلتی شخصیت پرستی میں مبتلا پائے جاتے ہیں۔ مزید:
https://en.wikipedia.org/wiki/Cult_of_personality
میں نے اسلام کی بات ہی کہاں کی ہے؟ اوپر میں نے صاف لکھا ہے کہ میرے نزدیک شدید قسم کی شخصیت پرستی ایک قسم کا شرک ہے۔ کسی عالمی شہرت یافتہ شخصیت کا پرستار ہونا اوربات ہے پر اسکو دن رات پوجنا ایک بالکل الگ شے ہے۔ اب خواہ وہ بھٹو کے جیالے ہوں، الطاف کے پیادے، عمران کے ٹائیگرز یا خادم اعلیٰ کے شیر، سب کے سب میں ایک بات مشترک ہے کہ یہ شخصیت پرستی کا شکار ہیں۔یہ وکی پیڈیا کا شرک ہوگا۔ اسلام اسے شرک نہیں کہتا
"شرک" ایک اسلامی اصطلاح ہے۔ جب آپ یہ لفظ استعمال کرینگے تو لازماً اس سے سننے یا پڑھنے والا وہی معنی مراد لے گا جو اسلام میں رائج ہے۔میں نے اسلام کی بات ہی کہاں کی ہے؟ اوپر میں نے صاف لکھا ہے کہ میرے نزدیک شدید قسم کی شخصیت پرستی ایک قسم کا شرک ہے۔ کسی عالمی شہرت یافتہ شخصیت کا پرستار ہونا اوربات ہے پر اسکو دن رات پوجنا ایک بالکل الگ شے ہے۔ اب خواہ وہ بھٹو کے جیالے ہوں، الطاف کے پیادے، عمران کے ٹائیگرز یا خادم اعلیٰ کے شیر، سب کے سب میں ایک بات مشترک ہے کہ یہ شخصیت پرستی کا شکار ہیں۔
مبینہ، بھائی، مبینہ!کارکنوں کے متوقع پر زور اصرار پر