جوش ساری دنیا ہے ایک پردۂ راز

حسان خان

لائبریرین
ساری دنیا ہے ایک پردۂ راز
اُف رے تیرے حجاب کے انداز
موت کو اہلِ دل سمجھتے ہیں
زندگانئ عشق کا آغاز
مر کے پایا شہید کا رتبہ
میری اس زندگی کی عمر دراز
کوئی آیا، تری جھلک دیکھی
کوئی بولا، سنی تری آواز
ہم سے کیا پوچھتے ہو ہم کیا ہیں؟
"اک بیاباں میں گم شدہ آواز"
تیرے انوار سے لبالب ہے
دل کا سب سے عمیق گوشۂ راز
آ رہی ہے صدائے ہاتفِ غیب
جوش ہمتائے حافظِ شیراز
(جوش ملیح آبادی)
 
Top