محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
رب کی عطائیں
درختوں کو رب نے دیا لہلہانا
گلوں کو عطا کر دیا مسکرانا
ہواؤں میں اس نے رکھا سرسرانا
دیا چاند تاروں کو ہے جھلملانا
کسی کو دی کوکو ، کسی کو غٹرغوں
سکھایا پرندوں کو ہے چہچہانا
عطا آسمانوں کو کی ہے بلندی
ستاروں کو اس نے دیا جگمگانا
سمندر کی موجوں کو مزمار بخشے
دیا آبشاروں کو ہے گنگنانا
بشر کو دیے مختلف حال اس نے
کہیں تلملانا ، کہیں کھلکھلانا
کسی چیز کی ہو ضرورت اسامہ!
تو اللہ تعالیٰ کا در کھٹکھٹانا