رباعی: چاہت کو تری دل سے مٹایا کب تھا

ن

نامعلوم اول

مہمان
چاہت کو تری دل سے مٹایا کب تھا
ہم نے تری یادوں کو بھلایا کب تھا
پر خوف ترے کھونے کا ہوتا کیونکر
اک وہم سے زیادہ تجھے پایا کب تھا​
 
Top