نصیر الدین نصیر رباعیاتِ سید نصیر الدین نصیر

الف نظامی

لائبریرین
ازواجِ رسول مومنوں کی مائیں ہیں
جو مُنکرِ قرآں ہے ، مسلمان نہیں
مومن تو وہ کیا ہوسکے ، انسان نہیں
ازواجِ نبی کو ماں نہ جس نے مانا
اُس شخص کا کوئی دین ایمان نہیں
 

الف نظامی

لائبریرین
مقامِ علی
زین الفقرا فقیرِ بے باک علی
دروازہ علمِ شہِ لولاک علی
ہوتی ہے سمندر کی طرح موج بھی پاک
معصوم محمد ہیں تو ہیں پاک علی​
 

الف نظامی

لائبریرین
در مدح سیدنا علی المرتضی
اس کوچے میں کب کسے گُذر ملتا ہے
ہر گام پہ اک سیلِ خطر ملتا ہے
جب دانشِ دنیوی کے بجھتے ہیں چراغ
تب جا کے کہیں علی کا در ملتا ہے​
 

الف نظامی

لائبریرین
آرزوئے خاکِ نجف
اُس محور و مرکزِ سلف سے اٹھوں
قَنبر والی غلام صف سے اٹھوں
موت آئے کہیں ، دفن کہیں ہُوں ، لیکن
کہتی ہے مودت کہ نجف سے اٹھوں​
 

الف نظامی

لائبریرین
درجاتِ مہرِ علی
لکھ لیجیے لوحِ دل پہ با خطِ جلی
یہ بات ، جو کہہ گئے زمانے کے ولی
مل جاتی ہے انساں کو فلاحِ دارین
گر حُبِ نبی کے ساتھ ہو مہرِ علی​
 

الف نظامی

لائبریرین
سَلُونِی
ایسا نہ ہو ، محروم کہیں ہو بیٹھو
میرے ہونے سے ہاتھ ہی دھو بیٹھو
جو پوچھنا چاہتے ہو پوچھو مجھ سے
اِس سے پہلے کہ مجھ کو تم کھو بیٹھو​

سلونی قبل ان تفقدونی (قول علی المرتضی)
مجھ سے پوچھو قبل اس کے کہ میں نہ رہوں
 

الف نظامی

لائبریرین
امید سفارش
زہرا کو عطا ہوئی جو شانِ اعلی
سمجھے گا اسے کوئی مقدر والا
امیدِ سفارش اُن سے رکھتا ہے نصیر
زہرا کا کہا مُصطفیٰ نے نہ ٹالا​

فاطمۃ بضعۃ‌ منی(حدیث)
فاطمہ مجھ سے ایک ٹکڑا ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
حسین کا آفاقی اِقدام
پیراہنِ جبر ، چاک کر کے چھوڑا
یوں قصہ ظلم ، پاک کرکے چھوڑا
جب حق نے دکھائے بوترابی تیور
باطل کو سپردِ خاک کرکے چھوڑا​
 

الف نظامی

لائبریرین
کارنامہ حسینی
اشرار کا سدِ باب کر کے چھوڑا
طاقت کا زُہرہ آب کر کے چھوڑا
بازوئے حسین ! تیری جرات کو سلام
ظالم کو بے نقاب کر کے چھوڑا​
 

الف نظامی

لائبریرین
لا موجود الا اللہ
یہ علم و فراست و ذکا کچھ بھی نہیں
یہ منصب و دولت و انا کچھ بھی نہیں
سب کچھ یہ تیرا خود کو سمجھنا ہے غلط
تو کچھ بھی نہ ہونے کے سوا کچھ بھی نہیں​
 

الف نظامی

لائبریرین
بیکار ہے محو قصہ خوانی ہونا
مغرور مزاح میں‌ ہمہ دانی ہونا
اربابِ نظر کی چپ کو چپ مت سمجھو
یہ چپ ہی تو ہے عینِ معانی ہونا​
 

الف نظامی

لائبریرین
انسان جوانی کے سوا کچھ بھی نہیں
امواج روانی کے سوا کچھ بھی نہیں
اشیا میں ضروری ہیں خواصِ اشیا
الفاظ معانی کے سوا کچھ بھی نہیں​
 

الف نظامی

لائبریرین
نمائشی تواضع
کم لوگ خدا کی ذات سے ڈرتے ہیں
اخلاص کہاں ، نمود پر مرتے ہیں
بے لوث تواضع نہ سمجھیے اس کو
عزت میں اضافے کے لیے کرتے ہیں​
 

الف نظامی

لائبریرین
تسبیح ریائی
اے شیخ یہ زہدِ خود نما کچھ بھی نہیں
یہ مکر ، یہ شیوہ ریا کچھ بھی نہیں
دانوں کا گھماو زیادہ ، کم جنبشِ لب
تسبیح میں‌ چکر کے سوا کچھ بھی نہیں​
 

الف نظامی

لائبریرین
اسمِ ذات ، اللہ اللہ!
تسکین کا پیغام ہے اللہ اللہ
توحید کا اک جام ہے اللہ اللہ
قفلِ حاجات کی یہ کُنجی ہے نصیر
اللہ بھی کیا نام ہے اللہ اللہ​
 

الف نظامی

لائبریرین
بحضورِ امامِ کربلا (رض)
حجت کو تمام کرگیا ہے شبیر (رض)
آفاق میں نام کر گیا ہے شبیر (رض)
تا حشر نہیں ‌جواب جس کا ممکن
سر دے کے وہ کام کر گیا ہے شبیر (رض)

 

الف نظامی

لائبریرین
سیدہ زینب (رض) کے حضور
عاصی پہ یہ التفات مشکل تو نہیں
لینا سندِ نجات مشکل تو نہیں
نانا سے کہیں‌ میری شفاعت کے لئے
زینب (رض) کے لئے یہ بات مشکل تو نہیں​
 

الف نظامی

لائبریرین
خطبہ زینب (رض)
ہر کان میں رس گھول رہے ہوں جیسے
جبریل زباں کھول رہے ہوں جیسے
دربارِ دمشق میں وہ زینب (رض) کا خطاب
منبر پہ علی (رض) بول رہے ہوں جیسے​
 

الف نظامی

لائبریرین
نسبتِ پنج تن
قائم ہو بدن سے جب کفن کی نسبت
چہرے سے عیاں ہو پنج تن کی نسبت
یارب میری تقدیر میں لکھ دے تا حشر
زہرا و حسین اور حسن کی نسبت​
 
Top