مجموعہ شام سرائے
امجد اسلام امجد
سنہرے بول
دنیا بھر کے دانش پاروں پر مبنی مختصر نظمیں
ان کی تعداد ٩ ہے اور میں نے اس کی آخری نظم جو صرف دو مصرعوں پر مشتمل ہے ارسال کی ہے
میں اسی سے مزید لکھ کر پوسٹ کرتا ہوں
١.
عام احساس ہے
زور و زر جب ملیں تو بدل جاتے ہیں
بیشتر آدمی
قول راشد ہے یہ، وہ بدلتے نہیں
اصلیت ان کی ایسے میں کھل جاتی ہے
٢
کہتے ہیں جس کو دہر میں جمہور کا نظام
اس کا ہے یہ اصول
قانون کی نظر میں برابر ہیں لوگ سب
لیکن کسی ظریف کا ہے اس پہ تبصرہ
کیا کیجیے جو بھینگی ہو قانون کی نظر
3-
جہاں میں جس قدر بھی حق پرست انسان گزرے ہیں
سبھی کی اک نشانی ہے
اگر ہو مرحلہ راہ خدا میں سر کٹانے کا
یہ اگلی صف میں ہوتے ہیں
مگر تقسیم جب ہونے لگے مال غنیمت تو
یہ سب سے آخری صف میں کہیں پر چھپتے پھرتے ہیں