دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

وُہ گل بہ شاخِ نظر ہو یا آس کا ثمر ہو
جِسے بھی آنا ہے پاس اپنے شتاب آئے

کھِنچا کھنچا سا لگے وُہ سانسوں میں بسنے والا
برس ہوئے ہیں ہمِیں پہ اِک یہ عتاب آئے
ماجد صدیقی

شتاب
تسکین درد مندوں کو یارب شتاب دے
دل کو ہمارے چین دے آنکھوں کو خواب دے
میر تقی میر

دل
 

صاد الف

محفلین
کھلتا کسی پہ کیوں مرے دل کا معاملہ
شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
مرزا غالب

معاملہ
 
کھلتا کسی پہ کیوں مرے دل کا معاملہ
شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
مرزا غالب

معاملہ
دل کا معاملہ جو سپرد نظر ہوا
دشوار سے یہ مرحلہ دشوار تر ہوا
ابھرا ہر اک خیال کی تہہ سے تیرا خیال
دھوکا تیری صدا کا ہر آواز پر ہوا

خیال
 

صاد الف

محفلین
جدا ہوئے تو جدائی میں یہ کمال بھی تھا
کہ اس سے رابطہ ٹوٹا بھی تھا بحال بھی تھا
نوید رضا

بحال
 

صاد الف

محفلین
بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیا
تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں
مادھو رام جوہر

بھانپ
 
مضمون کے بھی شعر اگر ہوں تو خوب ہیں
کچھ ہو نہیں گئی غزل عاشقانہ فرض
نسیم دہلوی

عاشقانہ
وہ ادائے دلبری کہ نوائے عاشقانہ
جو دلوں کو فتح کر لے وہی فاتح زمانہ
یہ تیرا جمال کامل یہ شباب کا زمانہ
دل دشمناں سلامت دل دوستاں نشانہ
جگرمراد آبادی

زمانہ
 

سیما علی

لائبریرین
زمانہ ہو گیا خود سے مجھے لڑتے جھگڑتے
میں اپنے آپ سے اب صلح کرنا چاہتا ہوں
افتخار عارف

صلح
رکھتا ہے صلح سب سے دل اس کا پہ مجھ سے جنگ
غیروں کے حق میں موم ہے اور میرے حق میں سنگ

کیسا وصال کس کا فراق اور کہاں کا عشق
تھی عالم جوانی کی بس یہ بھی اک ترنگ
میر حسن

ترنگ
 

سیما علی

لائبریرین
اٹھی ہے جب سے دل میں مرے عشق کی ترنگ
شادی و غم ہیں آگے مرے دونوں ایک رنگ
شاہ آثم

رنگ
بہار نے مِری آنکھوں پہ پُھول باندھ دیئے!
رہائی پاؤں تو کیسے ، حصارِ رنگ میں ہوں

کُھلی فضا ہے ، کُھلاآسماں بھی سامنے ہے
مگر یہ ڈر نہیں جاتا ، ابھی سرنگ میں ہوں

ہوا گزیدہ بنفشے کے پھول کی مانند
پناہِ رنگ سے بچ کر ، پناہِ سنگ میں ہوں

صدف میں اُتروں تو پھرمیں گُہر بھی بن جاؤں
صدف سے پہلے ابھی حلقہ ءِ نہنگ میں ہوں
پروین شاکر

حصار
 
وحشت کے اس نگر میں وہ قوس قزح سے لوگ
جانے کہاں سے آئے تھے جانے کدھر گئے
عباس رضوی

وحشت
اٰ گے ہمارے عہد سے وحشت کو جا نہ تھی
دیوانگی کسو کی بھی زنجیر پا نہ تھی
بے گانہ سا لگے ہے چمن اب خزاں میں ہائے
ایسی گئی بہار مگر اشنا نہ تھی
میر تقی میر

زنجیر
 
Top