میری راہ میں اتنے پتھر کیوں ہیے انگور جو چکھتا ہوں وہ کھٹے کیوں ہیں زندگی اسی سوچ میں گزر گئی فراز ، میرے سارے دوست الو کے پٹھے کیوں ہیں