دن نکلے تو سوچ الگ ، شام ڈھلے وجدان الگ

دن نکلے تو سوچ الگ ، شام ڈھلے وجدان الگ
امید الگ ، آس الگ ، سکون الگ ، طوفان الگ

تشبیہ دوں تو کس سے ، کہ تیرے حسن کا ہر رنگ
نیلا الگ ، زمرد الگ ، یاقوت الگ ، مرجان الگ

تیری الفت کے تقاضے بھی عجب انداز کے تھے
اقرار الگ ، تکرار الگ ، تعظیم الگ ، فرمان الگ

گر ساتھ نہیں دے سکتے تو بانٹ دو یکجان لمحے
مسرور الگ ، نڈھال الگ ، پرکیف الگ ، پریشان الگ

وقت رخصت الوداع کا لفظ جب کہنے لگے
آنسو الگ ، مسکان الگ ، بیتابی الگ ، ہیجان الگ

جب چھوڑ گیا ، تب دیکھا اپنی آنکھوں کا رنگ
حیران الگ ، پشیمان الگ ، سنسان الگ ، بیابان الگ.

شاعر : نامعلوم
 

حافظ عاصم

محفلین
ڈاکٹر صاحب
مضمون الگ، خیال الگ، بحر الگ، اوزان الگ
:)

ہاہاہاہا ۔۔ یقین مانیں میں نے اسی لیے شیئر کی ہے کیونکہ جب میں نے پہلی دفعہ پڑھی ہے تو یہی خیال آیا کہ مضمون الگ ، خیال الگ ، بحر الگ ، اوزان الگ :D
مفہوم تو سمجھ آہی جاتا ہے نا۔۔باقی تو اصلاح کرنے والے بتا سکتے
 
دراصل کوشش ہوتی ہے کہ اردو محفل میں اور فیس بک میں فرق رہے۔ مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے اور ڈاکٹر صاحب کا ہمیں معلوم ہے کہ برا نہیں مناتے، اس لئے ہلکی پھلکی توجہ دلا دی ہے۔ :)
 
دراصل کوشش ہوتی ہے کہ اردو محفل میں اور فیس بک میں فرق رہے۔ مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے اور ڈاکٹر صاحب کا ہمیں معلوم ہے کہ برا نہیں مناتے، اس لئے ہلکی پھلکی توجہ دلا دی ہے۔ :)
تابش بھائی آپ کی بات کا غصہ کر کے ہم نے کہاں جانا ہے ؟؟ آپ نے کرکٹ والی لڑیوں میں مجھے لتاڑ کے کسر پوری کر لینی ہے :LOL::LOL:
 
Top