دنیا کے عجیب و غریب قوانین

قیصرانی

لائبریرین
ہمارے ہاں یہ قانون ہے کہ ایک خاص تاریخ سے قبل پیدا ہونے والے افراد کو موپڈ یعنی زیادہ سے زیادہ پچاس سی سی انجن والے چھوٹے موٹرسائیکل کا لائسنس نہیں لینا پڑتا لیکن کچھ عرصہ قبل سے یہ پندرہ سال کی عمر تک پہنچنے والے افراد کے لئے لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ یعنی جو افراد اس مخصوص تاریخ سے قبل اپنی پیدائش کی کوئی سند رکھتے ہوں جیسے نارمل لائسنس، پاسپورٹ یا شناختی کارڈ (دنیا کے کسی بھی ملک کا)، وہ موپڈ کو بغیر لائسنس کے چلا سکتے ہیں۔اب مسئلہ یہ بنتا ہے کہ اس تاریخ کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو یہ لائسنس لینا پڑتا ہے۔ اب اگر کسی وجہ سے ان کا نارمل ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہو تو وہ موپڈ نہیں چلا سکتے جبکہ اس تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے افراد چاہے اپنے نارمل ڈرائیونگ لائسنس کی معطلی یا منسوخی کے بعد بھی موپڈ چلا سکتے ہیں :)
 

arifkarim

معطل
ہمارے ہاں یہ قانون ہے کہ ایک خاص تاریخ سے قبل پیدا ہونے والے افراد کو موپڈ یعنی زیادہ سے زیادہ پچاس سی سی انجن والے چھوٹے موٹرسائیکل کا لائسنس نہیں لینا پڑتا لیکن کچھ عرصہ قبل سے یہ پندرہ سال کی عمر تک پہنچنے والے افراد کے لئے لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ یعنی جو افراد اس مخصوص تاریخ سے قبل اپنی پیدائش کی کوئی سند رکھتے ہوں جیسے نارمل لائسنس، پاسپورٹ یا شناختی کارڈ (دنیا کے کسی بھی ملک کا)، وہ موپڈ کو بغیر لائسنس کے چلا سکتے ہیں۔اب مسئلہ یہ بنتا ہے کہ اس تاریخ کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو یہ لائسنس لینا پڑتا ہے۔ اب اگر کسی وجہ سے ان کا نارمل ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہو تو وہ موپڈ نہیں چلا سکتے جبکہ اس تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے افراد چاہے اپنے نارمل ڈرائیونگ لائسنس کی معطلی یا منسوخی کے بعد بھی موپڈ چلا سکتے ہیں :)

ًًMoped یعنی اسکوٹر یا پھٹپھٹی۔
 

عزیزامین

محفلین
ہمارے ہاں یہ قانون ہے کہ ایک خاص تاریخ سے قبل پیدا ہونے والے افراد کو موپڈ یعنی زیادہ سے زیادہ پچاس سی سی انجن والے چھوٹے موٹرسائیکل کا لائسنس نہیں لینا پڑتا لیکن کچھ عرصہ قبل سے یہ پندرہ سال کی عمر تک پہنچنے والے افراد کے لئے لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ یعنی جو افراد اس مخصوص تاریخ سے قبل اپنی پیدائش کی کوئی سند رکھتے ہوں جیسے نارمل لائسنس، پاسپورٹ یا شناختی کارڈ (دنیا کے کسی بھی ملک کا)، وہ موپڈ کو بغیر لائسنس کے چلا سکتے ہیں۔اب مسئلہ یہ بنتا ہے کہ اس تاریخ کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو یہ لائسنس لینا پڑتا ہے۔ اب اگر کسی وجہ سے ان کا نارمل ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہو تو وہ موپڈ نہیں چلا سکتے جبکہ اس تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے افراد چاہے اپنے نارمل ڈرائیونگ لائسنس کی معطلی یا منسوخی کے بعد بھی موپڈ چلا سکتے ہیں :)
کس تاریخ کو ؟ اس تاریخ کو کیوں خاص اہمیت حاصل ہے۔ کسی اور ملک میں عجیب قانون نہیں؟
 

عزیزامین

محفلین
ہمارے ہاں یہ قانون ہے کہ ایک خاص تاریخ سے قبل پیدا ہونے والے افراد کو موپڈ یعنی زیادہ سے زیادہ پچاس سی سی انجن والے چھوٹے موٹرسائیکل کا لائسنس نہیں لینا پڑتا لیکن کچھ عرصہ قبل سے یہ پندرہ سال کی عمر تک پہنچنے والے افراد کے لئے لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ یعنی جو افراد اس مخصوص تاریخ سے قبل اپنی پیدائش کی کوئی سند رکھتے ہوں جیسے نارمل لائسنس، پاسپورٹ یا شناختی کارڈ (دنیا کے کسی بھی ملک کا)، وہ موپڈ کو بغیر لائسنس کے چلا سکتے ہیں۔اب مسئلہ یہ بنتا ہے کہ اس تاریخ کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو یہ لائسنس لینا پڑتا ہے۔ اب اگر کسی وجہ سے ان کا نارمل ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہو تو وہ موپڈ نہیں چلا سکتے جبکہ اس تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے افراد چاہے اپنے نارمل ڈرائیونگ لائسنس کی معطلی یا منسوخی کے بعد بھی موپڈ چلا سکتے ہیں :)
آپ کے ہاں مطلب ڈی جی خان؟
 

قیصرانی

لائبریرین
مجھے ادھورے الفاظ سمجھ نہیں آتے
معلومات میں دے چکا، آپ نے اضافی بات پوچھی جو میں نے حوالے کے ساتھ مہیا کر دی۔ اگر آپ کلک کر کے سورس سے خبر پڑھ نہیں سکتے تو پھر میرا خیال ہے کہ اس دھاگے پر میں محض وقت ہی ضائع کر رہا ہوں
 
معلومات میں دے چکا، آپ نے اضافی بات پوچھی جو میں نے حوالے کے ساتھ مہیا کر دی۔ اگر آپ کلک کر کے سورس سے خبر پڑھ نہیں سکتے تو پھر میرا خیال ہے کہ اس دھاگے پر میں محض وقت ہی ضائع کر رہا ہوں
اس بات پر عزیز امین بھائی پر جرمانہ بنتا ہے کہ نہیں؟؟؟
 

arifkarim

معطل
یہاں ناروے اوردیگر مغربی ممالک میں یہ ایک عجیب قانون ہے کہ ہر ایرے غیرے مہاجرکو کچھ سال بعد یہاں کی قومیت تھما دی جاتی ہے۔ جس سے ان مغربی اقوام کی آنے والی نسلوں کو بہت بڑا دھچکا لگنے والا ہے۔اور جسکے منفی اثرات پہلے ہی یہاں یورپ کے مختلف شہروں میں نظر آنا شروع ہو گئے ہیں:
The immigrant population in Norway is approximately 759,000 people. The number includes immigrants and children born in Norway to two immigrant parents. The five largest immigrant groups in Norway are in turn Polish, Swedish, Somali, Lithuanian and Pakistani
Due to Norway's membership in the European Economic Area, migrants from the European Union as well as Iceland and Liechtenstein do not require any residency permits.
At the beginning of 1992, immigrants and Norwegians born to immigrant parents totalled 183,000 persons, or 4.3 per cent of Norway’s population. 22 years later, at the beginning of 2014, these groups had risen to 759,000 persons, or 14.9 per cent of the population
http://en.wikipedia.org/wiki/Immigration_to_Norway

یعنی صرف 22 سالوں میں ناروے میں مہاجرین کی آبادی کُل آبادی کے مقابلہ میں 4 فیصد سے بڑھ کر 15 فیصد ہو چکی ہے!
 

عزیزامین

محفلین
معلومات میں دے چکا، آپ نے اضافی بات پوچھی جو میں نے حوالے کے ساتھ مہیا کر دی۔ اگر آپ کلک کر کے سورس سے خبر پڑھ نہیں سکتے تو پھر میرا خیال ہے کہ اس دھاگے پر میں محض وقت ہی ضائع کر رہا ہوں
ہلکے پُھلکے مزاح کا برا نہ منایا کریں پلیز
 
Top