دماغ میں موجود ہر ٹیومرخطرناک نہیں ہوتا

brain-tumor233_l.jpg

شمالی امریکہ میں لاکھوں کی آبادی میں چار سے پانچ لوگوں میں برین ٹیومر پایا جاتا ہے، دماغ کے ٹیومرزمیں ایک تہائی ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو جسم کے دیگر حصوں سے دماغ میں آتے ہیں۔ دماغ میں موجود ہر ٹیومر خطرناک نہیں ہوتا

دماغ میں جو ٹیومرز بنتے ہیں، چاہے وہ بے ضرر ہوں یا میگنینٹ ٹائپ وہ دماغ سے باہر نہیں جاتے۔ اس کی وجہ ابھی تک کسی کو بھی معلوم نہیں۔ یہ پرائمری برین ٹیومر، دماغ سے باہر جاکر افزائش نہیں کرتے لیکن جسم کے دوسرے کسی بھی عضو کے ٹیومر بن سکتے ہیں۔ ایک تہائی برین ٹیومر انتہائی خطرناک ہوتے ہیں اور دماغ ہی میں تیزی سے اپنی جگہ تبدیل کرتے رہتے ہیں ان کا علاج کرنا اور آپریشن انتہائی مشکل ہے۔

پاکستان میں دماغ کے ٹیومر کے معاملے میں عام لوگ بہت زیادہ پریشان ہوتے ہیں۔یہاں بتانا ضروری ہے کہ کراچی جیسے شہر میں آبادی کے لحاظ سے پانچ سو سے چھ سو برین ٹیومرز کے نئے کیسز سالانہ ہورہے ہیں، برین ٹیومر ہونا ایک خطرناک عمل ہے لیکن ہر برین ٹیومر اتنا بھی خطرناک نہیں ہوتا ،عموماًدماغ میں اتنی جگہ نہیں ہوتی کہ وہ برین ٹیومر کو جگہ مہیا کرے، ماہرین کے مطابق ٹیومر آپریشن کرکے نکالے جاسکتے ہیں یا سرجری کے ذریعے ان کا سائز چھوٹا کیا جاسکتا ہے۔

ربط
http://www.arynews.tv/urdusite/newsdetail1.asp?nid=106218
 
Top