تہیہ‘پہیہ او روپیہ
ایک دن میں اپنے ایک عزیز کے ہاں بیٹھا ہوا تھا کہ ٹیلی ویژن پر خبریں شروع ہوگئیں میرے عزیز کے ایک بچے نے مجھ سے پوچھا انکل یہ تہیہ کیا ہوتا ہے ؟ میرا دھیان خبروں کی طرف نہیں تھا ہم باتیں کررہے تھے ۔ میں نے حیران ہو کر پوچھا بیٹے تہیہ ارادے کو کہتے ہیں مصمم اور پکا ارادہ جیسے قائد اعظم نے پاکستان بنانے کا تہیہ کیا اور پاکستان بنا ڈالا ۔
ماؤ نے نیا چین بنانے کا ارادہ کیا اور لانگ مارچ کے بعد بنا ڈالا ۔ بچہ حیران ہو کر میری طرف دیکھنے لگا ۔ پھر کہا انکل میں ان تہیوں کی بات نہیں کررہا ۔ یہ ہمارے ٹیلی ویژن پر ہمارے حکمران جو صبح و شام تہیہ کرتے رہتے ہیں یہ کیا ہوتاہے اب میں نے خبروں کی طرف کان دھرے وہاں تہیہ کو جملوں میں استعمال کیا جارہا تھا ۔کہیں اردو میں تو کہیں انگریزی میں‘ بچہ پھر کہنے لگا انکل یہ ہمارا تہیہ پایہ تکمیل تک کیوں نہیں پہنچتا ۔
میں نے کہا بیٹے ہمارا تہیہ موٹے کلے پانچے کی طرح کا تہیہ ہے اس کو گلانے کے لئے زبردست آنچ اور کچھ صبر کی ضرورت ہے ۔ ہمارے ہاں آنچ مہنگی ‘ صبر ناپید اور نیت مفقودہے ۔ تہیہ کے ساتھ ایک پہیہ بھی لگتا ہے جسے نیت اخلاص اور عمل اور وسائل کا پہیہ کہتے ہیں ۔ ہمارے پاس تہیے تو بے شمار ہیں ۔ منوں ٹنوں میں ۔ ہم چاہیں تو بوریاں بھر بھر ساری دنیا کو ایکسپورٹ کر سکتے ہیں مگر ہمارے پاس اس کو چلانے کا پہیہ نہیں ہے ۔ اس لئے جو حکمران آتا ہے وہ تہیہ ہی کرتا ہے ۔ ہلکی آواز کا بھاری اور تیز آواز کا اردو کا تہیہ انگریزی کا تہیہ ‘ پنجابی پشتو ‘ سندھی ‘ بلوچی ‘ تہیہ شیروانی پوش تہیہ ‘ پتلون نواز تہیہ ‘شلوار قمیض آشنا تہیہ ‘ تہیوں میں ہم خود کفیل ہیں ۔
برے کاموں اور بد اعمالیوں میں ہمارے جیسے تہیے کو کہیں نہ کہیں سے پیسے دستیاب ہو جاتے ہیں مثال کے طور پر ہم نے یہ تہیہ کر رکھا ہے کہ اس قوم کو بحیثیت قوم خواندہ نہیں بنانا ہے ۔ دنیا کے کسی ایک ملک میں اتنے ان پڑھ لوگ نہیں ہیں ۔ یہ ہمارا کامیاب تہیہ ہے ۔ پھر ہم نے تہیہ کر رکھا ہے کہ ہم دیانت سے کام نہیں لیں گے ‘ محنت نہیں کریں گے ‘ وقت کی پابندی نہیں کریں گے ‘ ہم اس تہیے میں بھی کامیاب ہیں ۔ ہم ہر یوم قائد اعظم اور پاکستان پر قائد اعظم کے نقش قدم پر نہ چلنے کا تہیہ کرتے ہیں ۔ ہم اس میں بھی کامیاب ہیں ہم اسلام کا نام بہت زیادہ لیتے ہیں مگر تہیہ کرر کھا ہے کہ اس دین مبین کے کسی ایک حکم پر پورا عمل نہیں کریں گے ۔
ہم نبیوں کے سردار محمد مصطفیٰ ؐ کے امتی ہونے کے دعویدار تو بنیں گے مگر آپؐ کے اسوہ پاک پر عمل نہیں کریں گے ۔ ہم اس میں کامیاب ہیں اس لئے ساری دنیا میں ذلیل و خوار ہیں ۔میں باتیں کررہا تھا اور بچہ میرے منہ کی طرف دیکھ رہا تھا ۔ انکل جب ہم تہیہ کرکے اس پر عمل نہیں کرتے تو پھر بار بار ریڈیو ‘ ٹی وی پر تہیہ کیوں کرتے رہتے ہیں ۔ میں نے کہا بیٹا پہیہ ہمارے پاس نہیں صرف تہیہ ہے ہم اس پر گزارا کررہے ہیں ۔ پہئے کے لئے روپیہ بھی چاہئے وہ سب کا سب مالدار طبقہ کھا گیا ہے ۔ پھر پہیہ کو چلانے کے لئے سڑک چاہئے سو اس کے لئے ہم نے ایک عدد موٹر وے پچاس ارب روپے سے تعمیر کر لئے ہے پشاور‘ پنڈی موٹر وے بھی چند سال پہلے مکمل ہو چکی ہے ہم موٹر وے کے معاملے میں تہیہ کی منزل سے آگے گزر کر پہیہ کی منزل تک پہنچے ہے باقی تہیہ ہمارا سکھ چین خراب اور تکیہ کلام ہے۔
ہمارے بچے اب اس دور میں اتنے معصوم اور بے خبر بھی نہیں ۔ سچ مچ کا تہیہ کرنے والی دوسری قوموں کے تہیوں کی خبریں اور فلمیں وہ سٹیلائٹ نشریات کے ذریعے دیکھتے رہتے ہیں دنیا کے کسی ٹی وی سٹیشن پر تہیہ کرنے والوں سے ان کا پالا نہیں پڑتا ۔ وہاں وہ یہی دیکھتے ہیں کہ کچھ ہو گیا ہے ‘ کچھ ہورہاہے ‘صرف وہی دکھایا اور سنایا جاتا ہے جو تہیہ کے بعد عالم وجود میں آگیا ہے ۔ یہ نہیں کہ کام نے 2020ء میں عالم وجود میں آنا ہے تہیہ ہم یہاں 2010ء میں کر رہے ہیں ۔ صبح دوپہر شام کررہے ہیں ۔ وزیر سفیر ‘ صدر وزیر اعظم سیکرٹری ‘ افسر سب تہیہ کررہے ہیں ۔
پاکستان کو ٹمبکٹو بنا دیا جائے گا ایک تہیہ پاکستان کو دوڑنے بھاگنے والا شیر بنا دیا جائے گا ایک اور تہیہ ۔ انصاف ہر گھر کی دہلیز تک پہنچا دیا جائے گا ۔ ایک بڑا تہیہ ہم عدالتوں کا احترام کریں گے اور اس کام کے لئے بطور ہر اول دستہ طارق عزیز کو سپریم کورٹ بھیجا کریں گے ایک زبردست تہیہ ۔ ہم بجلی سستی کریں گے ۔ کرنٹ دار تہیہ ‘ہم ہر بچے کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں گے کہ با علم و با خبر تہیہ ‘ہم ہر گھر میں دودھ شہد اور لسی کی نہریں بہا دیں گے ۔ گلیوں میں مکھن پنیر ‘ ملائی اور کیچڑ چک چکا دیں گے ‘ تربتر تہیہ ۔ پرانے مسلمان تلواروں کے سائے میں پل کر جوان ہوتے تھے ‘ قرون اولیٰ کے مسلمان قرآن کے سائے میں پلتے تھے امریکہ و یورپ کے جوان محنت ‘ ذہانت ‘ دیانت کے سائبان تلے پلتے بڑھتے ہیں ۔
ہمارے بچے تہیوں کے شامیانے تلے سانس لیتے ہیں آہ ! ایسے تہیے اور اتنے تہیے کہ جن کا مطلب بھی ان کو معلوم نہیں یہی وجہ ہے کہ جب بچے نے مجھ سے پاکستانی تہیے کا مطلب پوچھا تو میں شرم سے پانی پانی ہوگیا ۔ میں جو بھی اسے کہتا اسے یقین کیسے آتا ۔ اس لئے کہ ہم نے اس بچے کو جھوٹ اور تہیوں کی نقلی چھاؤں میں پالا ہے ۔جب وہ حقیقت کی دھوپ میں نکلتا ہے تو اسے دوسری اقوام سڑکوں پر پہیہ دوڑاتی نظر آتی ہیں میرے بچے مجھ سے پاکستانی تہیہ بازوں کے بارے میں نہ پوچھ ۔ بس دیکھ اور تو بھی تہیہ کر تو نے کام اور محنت کرنی ہے ۔ تہیے ان کے لئے چھوڑ دے آ تو کام کر اور پاکستان کو مضبوط بنا
ایک دن میں اپنے ایک عزیز کے ہاں بیٹھا ہوا تھا کہ ٹیلی ویژن پر خبریں شروع ہوگئیں میرے عزیز کے ایک بچے نے مجھ سے پوچھا انکل یہ تہیہ کیا ہوتا ہے ؟ میرا دھیان خبروں کی طرف نہیں تھا ہم باتیں کررہے تھے ۔ میں نے حیران ہو کر پوچھا بیٹے تہیہ ارادے کو کہتے ہیں مصمم اور پکا ارادہ جیسے قائد اعظم نے پاکستان بنانے کا تہیہ کیا اور پاکستان بنا ڈالا ۔
ماؤ نے نیا چین بنانے کا ارادہ کیا اور لانگ مارچ کے بعد بنا ڈالا ۔ بچہ حیران ہو کر میری طرف دیکھنے لگا ۔ پھر کہا انکل میں ان تہیوں کی بات نہیں کررہا ۔ یہ ہمارے ٹیلی ویژن پر ہمارے حکمران جو صبح و شام تہیہ کرتے رہتے ہیں یہ کیا ہوتاہے اب میں نے خبروں کی طرف کان دھرے وہاں تہیہ کو جملوں میں استعمال کیا جارہا تھا ۔کہیں اردو میں تو کہیں انگریزی میں‘ بچہ پھر کہنے لگا انکل یہ ہمارا تہیہ پایہ تکمیل تک کیوں نہیں پہنچتا ۔
میں نے کہا بیٹے ہمارا تہیہ موٹے کلے پانچے کی طرح کا تہیہ ہے اس کو گلانے کے لئے زبردست آنچ اور کچھ صبر کی ضرورت ہے ۔ ہمارے ہاں آنچ مہنگی ‘ صبر ناپید اور نیت مفقودہے ۔ تہیہ کے ساتھ ایک پہیہ بھی لگتا ہے جسے نیت اخلاص اور عمل اور وسائل کا پہیہ کہتے ہیں ۔ ہمارے پاس تہیے تو بے شمار ہیں ۔ منوں ٹنوں میں ۔ ہم چاہیں تو بوریاں بھر بھر ساری دنیا کو ایکسپورٹ کر سکتے ہیں مگر ہمارے پاس اس کو چلانے کا پہیہ نہیں ہے ۔ اس لئے جو حکمران آتا ہے وہ تہیہ ہی کرتا ہے ۔ ہلکی آواز کا بھاری اور تیز آواز کا اردو کا تہیہ انگریزی کا تہیہ ‘ پنجابی پشتو ‘ سندھی ‘ بلوچی ‘ تہیہ شیروانی پوش تہیہ ‘ پتلون نواز تہیہ ‘شلوار قمیض آشنا تہیہ ‘ تہیوں میں ہم خود کفیل ہیں ۔
برے کاموں اور بد اعمالیوں میں ہمارے جیسے تہیے کو کہیں نہ کہیں سے پیسے دستیاب ہو جاتے ہیں مثال کے طور پر ہم نے یہ تہیہ کر رکھا ہے کہ اس قوم کو بحیثیت قوم خواندہ نہیں بنانا ہے ۔ دنیا کے کسی ایک ملک میں اتنے ان پڑھ لوگ نہیں ہیں ۔ یہ ہمارا کامیاب تہیہ ہے ۔ پھر ہم نے تہیہ کر رکھا ہے کہ ہم دیانت سے کام نہیں لیں گے ‘ محنت نہیں کریں گے ‘ وقت کی پابندی نہیں کریں گے ‘ ہم اس تہیے میں بھی کامیاب ہیں ۔ ہم ہر یوم قائد اعظم اور پاکستان پر قائد اعظم کے نقش قدم پر نہ چلنے کا تہیہ کرتے ہیں ۔ ہم اس میں بھی کامیاب ہیں ہم اسلام کا نام بہت زیادہ لیتے ہیں مگر تہیہ کرر کھا ہے کہ اس دین مبین کے کسی ایک حکم پر پورا عمل نہیں کریں گے ۔
ہم نبیوں کے سردار محمد مصطفیٰ ؐ کے امتی ہونے کے دعویدار تو بنیں گے مگر آپؐ کے اسوہ پاک پر عمل نہیں کریں گے ۔ ہم اس میں کامیاب ہیں اس لئے ساری دنیا میں ذلیل و خوار ہیں ۔میں باتیں کررہا تھا اور بچہ میرے منہ کی طرف دیکھ رہا تھا ۔ انکل جب ہم تہیہ کرکے اس پر عمل نہیں کرتے تو پھر بار بار ریڈیو ‘ ٹی وی پر تہیہ کیوں کرتے رہتے ہیں ۔ میں نے کہا بیٹا پہیہ ہمارے پاس نہیں صرف تہیہ ہے ہم اس پر گزارا کررہے ہیں ۔ پہئے کے لئے روپیہ بھی چاہئے وہ سب کا سب مالدار طبقہ کھا گیا ہے ۔ پھر پہیہ کو چلانے کے لئے سڑک چاہئے سو اس کے لئے ہم نے ایک عدد موٹر وے پچاس ارب روپے سے تعمیر کر لئے ہے پشاور‘ پنڈی موٹر وے بھی چند سال پہلے مکمل ہو چکی ہے ہم موٹر وے کے معاملے میں تہیہ کی منزل سے آگے گزر کر پہیہ کی منزل تک پہنچے ہے باقی تہیہ ہمارا سکھ چین خراب اور تکیہ کلام ہے۔
ہمارے بچے اب اس دور میں اتنے معصوم اور بے خبر بھی نہیں ۔ سچ مچ کا تہیہ کرنے والی دوسری قوموں کے تہیوں کی خبریں اور فلمیں وہ سٹیلائٹ نشریات کے ذریعے دیکھتے رہتے ہیں دنیا کے کسی ٹی وی سٹیشن پر تہیہ کرنے والوں سے ان کا پالا نہیں پڑتا ۔ وہاں وہ یہی دیکھتے ہیں کہ کچھ ہو گیا ہے ‘ کچھ ہورہاہے ‘صرف وہی دکھایا اور سنایا جاتا ہے جو تہیہ کے بعد عالم وجود میں آگیا ہے ۔ یہ نہیں کہ کام نے 2020ء میں عالم وجود میں آنا ہے تہیہ ہم یہاں 2010ء میں کر رہے ہیں ۔ صبح دوپہر شام کررہے ہیں ۔ وزیر سفیر ‘ صدر وزیر اعظم سیکرٹری ‘ افسر سب تہیہ کررہے ہیں ۔
پاکستان کو ٹمبکٹو بنا دیا جائے گا ایک تہیہ پاکستان کو دوڑنے بھاگنے والا شیر بنا دیا جائے گا ایک اور تہیہ ۔ انصاف ہر گھر کی دہلیز تک پہنچا دیا جائے گا ۔ ایک بڑا تہیہ ہم عدالتوں کا احترام کریں گے اور اس کام کے لئے بطور ہر اول دستہ طارق عزیز کو سپریم کورٹ بھیجا کریں گے ایک زبردست تہیہ ۔ ہم بجلی سستی کریں گے ۔ کرنٹ دار تہیہ ‘ہم ہر بچے کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں گے کہ با علم و با خبر تہیہ ‘ہم ہر گھر میں دودھ شہد اور لسی کی نہریں بہا دیں گے ۔ گلیوں میں مکھن پنیر ‘ ملائی اور کیچڑ چک چکا دیں گے ‘ تربتر تہیہ ۔ پرانے مسلمان تلواروں کے سائے میں پل کر جوان ہوتے تھے ‘ قرون اولیٰ کے مسلمان قرآن کے سائے میں پلتے تھے امریکہ و یورپ کے جوان محنت ‘ ذہانت ‘ دیانت کے سائبان تلے پلتے بڑھتے ہیں ۔
ہمارے بچے تہیوں کے شامیانے تلے سانس لیتے ہیں آہ ! ایسے تہیے اور اتنے تہیے کہ جن کا مطلب بھی ان کو معلوم نہیں یہی وجہ ہے کہ جب بچے نے مجھ سے پاکستانی تہیے کا مطلب پوچھا تو میں شرم سے پانی پانی ہوگیا ۔ میں جو بھی اسے کہتا اسے یقین کیسے آتا ۔ اس لئے کہ ہم نے اس بچے کو جھوٹ اور تہیوں کی نقلی چھاؤں میں پالا ہے ۔جب وہ حقیقت کی دھوپ میں نکلتا ہے تو اسے دوسری اقوام سڑکوں پر پہیہ دوڑاتی نظر آتی ہیں میرے بچے مجھ سے پاکستانی تہیہ بازوں کے بارے میں نہ پوچھ ۔ بس دیکھ اور تو بھی تہیہ کر تو نے کام اور محنت کرنی ہے ۔ تہیے ان کے لئے چھوڑ دے آ تو کام کر اور پاکستان کو مضبوط بنا