ساتواں انسان
محفلین
عجیب و غریب قتل
" مجھے جانا ہی پڑے گا مامی " ۔ ڈاکٹر شوکت نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے اوورکوٹ کی دوسری آستین میں ہاتھ ڈالتے ہوئے کہا ۔
" ایشور تمہاری رکشا کرے اور اس کے سوا میں کہہ ہی کیا سکتی ہوں " بوڑھی سبیتا دیوی بولیں ۔ " لیکن سر میں اچھی طرح مفلر لپیٹ لو ۔ ۔ ۔ سردی بہت ہے ۔ "
" مامی ۔ ۔ ۔ ! " ڈاکٹر شوکت بچکانے انداز میں بولے ۔ " آپ تو مجھے بچہ ہی بنائے دے رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مفلر سر میں لپیٹ لوں ۔ ۔ ۔ ہاہاہا ۔ ۔ ۔ ! "
" اچھا بوڑھے میاں ! جو تمہارا جی چاہے کرو ۔ " سبیتا دیوی منہ پھیلا کر بولیں ۔ " مگر میں کہتی ہوں یہ کیسا کام ہوگیا ۔ ۔ ۔ نہ دن میں چین نہ رات میں چین ۔ آج آپریشن کل آپریشن ۔ "
" میں اپنی اچھی مامی کو کس طرح سمجھاؤں کہ ڈاکٹر خود آرام کرنے کے لئے نہیں ہوتا بلکہ دوسروں کو آرام پہنچانے کے لئے ہوتا ہے ۔ "
" میں نے تو آج خاص طور سے تمہارے لئے میکرونی تیار کرائی تھی کیا رات کا کھانا بھی شہر میں کھاؤگے ۔ " سبیتا دیوی بولیں ۔
" کیا کروں مجبوری ہے ۔ ۔ ۔ اس وقت سات بچ رہے ہیں ۔ نو بجے رات کو آپریشن ہوگا ۔ کیس ذرا نازک ہے ۔ ۔ ۔ ابھی جاکر تیاری کرنی ہوگی ۔ ۔ ۔ اچھا خداحافظ ۔ "
ڈاکٹر شوکت اپنی چھوٹی سی خوبصورت کار میں بیٹھ کر شہر کی طرف روانہ ہوگیا ۔ وہ سول ہسپتال میں اسسٹنٹ سرجن کی حیثیت سے کام کررہا تھا ۔ دماغ کے آپریشن کا ماہر ہونے کی حیثیت سے اس کی شہرت دور دور تک تھی ۔
" مجھے جانا ہی پڑے گا مامی " ۔ ڈاکٹر شوکت نے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے اوورکوٹ کی دوسری آستین میں ہاتھ ڈالتے ہوئے کہا ۔
" ایشور تمہاری رکشا کرے اور اس کے سوا میں کہہ ہی کیا سکتی ہوں " بوڑھی سبیتا دیوی بولیں ۔ " لیکن سر میں اچھی طرح مفلر لپیٹ لو ۔ ۔ ۔ سردی بہت ہے ۔ "
" مامی ۔ ۔ ۔ ! " ڈاکٹر شوکت بچکانے انداز میں بولے ۔ " آپ تو مجھے بچہ ہی بنائے دے رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مفلر سر میں لپیٹ لوں ۔ ۔ ۔ ہاہاہا ۔ ۔ ۔ ! "
" اچھا بوڑھے میاں ! جو تمہارا جی چاہے کرو ۔ " سبیتا دیوی منہ پھیلا کر بولیں ۔ " مگر میں کہتی ہوں یہ کیسا کام ہوگیا ۔ ۔ ۔ نہ دن میں چین نہ رات میں چین ۔ آج آپریشن کل آپریشن ۔ "
" میں اپنی اچھی مامی کو کس طرح سمجھاؤں کہ ڈاکٹر خود آرام کرنے کے لئے نہیں ہوتا بلکہ دوسروں کو آرام پہنچانے کے لئے ہوتا ہے ۔ "
" میں نے تو آج خاص طور سے تمہارے لئے میکرونی تیار کرائی تھی کیا رات کا کھانا بھی شہر میں کھاؤگے ۔ " سبیتا دیوی بولیں ۔
" کیا کروں مجبوری ہے ۔ ۔ ۔ اس وقت سات بچ رہے ہیں ۔ نو بجے رات کو آپریشن ہوگا ۔ کیس ذرا نازک ہے ۔ ۔ ۔ ابھی جاکر تیاری کرنی ہوگی ۔ ۔ ۔ اچھا خداحافظ ۔ "
ڈاکٹر شوکت اپنی چھوٹی سی خوبصورت کار میں بیٹھ کر شہر کی طرف روانہ ہوگیا ۔ وہ سول ہسپتال میں اسسٹنٹ سرجن کی حیثیت سے کام کررہا تھا ۔ دماغ کے آپریشن کا ماہر ہونے کی حیثیت سے اس کی شہرت دور دور تک تھی ۔