در جوابِ آں غزل​
سوال: محترم! کیا بحر سے بے بہرہ ہو کر شعر نہیں لکھا جا سکتا ؟


یوں تو بے پر کی اڑاتے ہی رہے احباب سب
اک جواب ایسا بھی ہے جو آپ نے پوچھا بھی ہے

بند باندھیں گے زمینوں پر یونہی بہرِ خدا
سوچ لینا بحر سے یاں کوئی بے بہرہ بھی ہے

ہم کہ ٹھہرے اجنبی بعد اتنی تشریحات کے
کوئی پوچھے یاں کسی نے آپ کو پوچھا بھی ہے؟

اعتقادِ بحر ہونا چاہیے یوں تو جناب
پوچھتے ہیں شعر میں کچھ بحر سا ہوتا بھی ہے؟

تو ہی ناداں چند بحروں پر قناعت کرگیا
ورنہ نثری نظم کا محفل میں اب چرچا بھی ہے

ہم تکلف کیوں کریں شعروں میں بحروں کا خلیلؔ
ایسے صحرا میں کسی نے بحر کو دیکھا بھی ہے
 
بہت عمدہ سے سر داد قبول ہو
ہم بھی کسی ایک بحر میں کہتے تو غزل ہو ہی جاتی:)

حضرت ہم تو بار بار آپ کو اکسانے کی کوشش کررہے تھے، آپ ہی ادھر ادھر کنی کترا جاتے تھے۔ ملاحظہ فرمائیے ہم نے امجد علی راجا بھائی کے ساتھ ملکر اسی طرح ایک مشترکہ غزل کہی تھی:

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/ایک-غزل-دو-شاعر.66313/
 
Top