خلاف ذوق محفلوں میں حاضری محال ہے(غزل)۔،

خلاف ذوق محفلوں میں حاضری محال ہے

فضول سے یہ سر سبھی فضول ہی سی تال ہے

مکین قلب کی قسم شراب ہم نے پی نہیں
نہ جانے کیوں یہ لڑکھڑائی سی ہماری چال ہے

طلب ہے اضطراب کی تجھے میں چھوڑ کیوں نہ دوں؟
مرے سکوں ! مجھے بتا کہ تیرا کیا خیال ہے

جسے بغیر موتی سیپ کہتے ہیں وہ آنکھ تو
رواں دموع سے رہی ہمیشہ مالامال ہے

مرے خیال میں زمانہ سارا ہی اداس ہے
اگر ہو ٹوٹے تم تو نوشی ! اس میں کیا کمال ہے؟
 

Arshad khan

محفلین
ﻣﺮﮮ ﺧﯿﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺳﺎﺭﺍ ﮨﯽ ﺍﺩﺍﺱ ﮨﮯ

زمانہ کو اداس نہ کہو. اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں"میں زمانہ ہوں"
 

ظفری

لائبریرین
ﻣﺮﮮ ﺧﯿﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺳﺎﺭﺍ ﮨﯽ ﺍﺩﺍﺱ ﮨﮯ

زمانہ کو اداس نہ کہو. اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں"میں زمانہ ہوں"

ابھی ایک موضوع پر سائنس کو مذہب سے الگ کرنے کی کوشش کی ۔ اب یہاں فنونِ لطیفہ کو بھی مذہب متصادم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ :idontknow:
 

ندیم مراد

محفلین
واہ بہت خوب بہت اجھے اشعار موضوع کءے ہیں ماشاءاللہ
ایک بات سمجھنے کی ہے
زمانہ کیا چیز ہے دوسرے لفظوں میں اسے وقت کہ سکتے ہیں دور کہہ سکتے ہیں تاریخ وغیرہ
تو یہ زمانہ پرانہ ہو نیا ہو زمانہ ہوتا ہے
ںہ برا ہوتا ہے نہ اچھا نہ اداس نہ خوش
ہاں اس میں بسنے والے لوگ اچھے برے اداس و خوش ہوتے ہیں
یہاں زمانہ نہیں جہاں یا دنیا وغیرہ آپ کا مقصد ہے، اگر اسے تبدیل کردیں تو ابلاغ بڑھ رہا ہے ،
وسلام
 
واہ بہت خوب بہت اجھے اشعار موضوع کءے ہیں ماشاءاللہ
ایک بات سمجھنے کی ہے
زمانہ کیا چیز ہے دوسرے لفظوں میں اسے وقت کہ سکتے ہیں دور کہہ سکتے ہیں تاریخ وغیرہ
تو یہ زمانہ پرانہ ہو نیا ہو زمانہ ہوتا ہے
ںہ برا ہوتا ہے نہ اچھا نہ اداس نہ خوش
ہاں اس میں بسنے والے لوگ اچھے برے اداس و خوش ہوتے ہیں
یہاں زمانہ نہیں جہاں یا دنیا وغیرہ آپ کا مقصد ہے، اگر اسے تبدیل کردیں تو ابلاغ بڑھ رہا ہے ،
وسلام
شکریہ !
اگر زمانے سے میں "وقت" مراد لیتی تو لفظ "زمانہ" کے بعد "سارا" کا کیا محل ؟ "ہر زمانہ" پھر بھی قابل فہم ہے ۔ جب میں "زمانہ سارا" کہتی ہوں تو یقیناً محاورتاً کہہ رہی ہوں اور "زمانہ" مجازی معنوں میں استعمال ہوا ۔
جیسے ہم کہتے ہیں :
"زمانہ خراب ہے" تو ہمارا مطلب ہوتا ہے "لوگوں کی اکثریت خراب ہے"
یا
"ایک زمانہ میری بات کی تائید کرتا ہے"
شعر ملاحظہ ہو :
برسوں چلے زمانے کے ساتھ قتیل ہم
واقف ہوئے نہ پھر بھی زمانے کی چال سے ۔
 
ﻣﺮﮮ ﺧﯿﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺳﺎﺭﺍ ﮨﯽ ﺍﺩﺍﺱ ﮨﮯ

زمانہ کو اداس نہ کہو. اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں"میں زمانہ ہوں"
بخاری شریف کی اس حدیث قدسی میں زمانے کو برا بھلا کہنے سے منع کیا گیا ہے ، جبکہ اس شعر میں زمانے کو برا بھلا نہیں کہا گیا بلکہ زمانے سے اہل زمانہ مراد لے کر اس کی طرف اداسی کی نسبت کی ہے۔ نیز اللہ تعالیٰ نے جو "انا الدہر" (میں ہی زمانہ ہوں) فرمایا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اللہ زمانہ ہے ، بلکہ مراد یہ ہے کہ متصرف حقیقی اللہ ہے ، اگر کوئی شخص یہ کہے "زمانہ خراب ہوچکا ہے" تو گویا وہ زمانے کو متصرف سمجھ رہا ہے ، اس غلط فہمی کا ازالہ مقصود ہے۔ واللہ اعلم۔
 
بخاری شریف کی اس حدیث قدسی میں زمانے کو برا بھلا کہنے سے منع کیا گیا ہے ، جبکہ اس شعر میں زمانے کو برا بھلا نہیں کہا گیا بلکہ زمانے سے اہل زمانہ مراد لے کر اس کی طرف اداسی کی نسبت کی ہے۔ نیز اللہ تعالیٰ نے جو "انا الدہر" (میں ہی زمانہ ہوں) فرمایا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اللہ زمانہ ہے ، بلکہ مراد یہ ہے کہ متصرف حقیقی اللہ ہے ، اگر کوئی شخص یہ کہے "زمانہ خراب ہوچکا ہے" تو گویا وہ زمانے کو متصرف سمجھ رہا ہے ، اس غلط فہمی کا ازالہ مقصود ہے۔ واللہ اعلم۔
بےحد شکریہ سر !
:)
 
Top