" اگرلڑکی خوبصورت ہو؟ " ریمشاں سوال دوسرا سوال کیا۔
اگرلڑکی حسین ہو تو اس کے لئے رحیم یار خان خود کسی شیح سےاسکا سودا کرتا ہے۔ یہ لاکھوں والا معاملہ ہے ۔ شیخوں کو کنواری لڑکی چاہیے ۔ وہ ان کو لڑکی کا کنوارہ پن توڑ نا پسند ہے ۔وہ سمجھتے کہ یہ عمل ان کو جوان بناتا ہے۔ اس کے بعد لڑکی باپ سے بیٹے کو ملتی ہے ۔ اور15 یا20 دن میں جب بیٹے کا دل بھر جاتا ہے توشیخ لڑکی کو یہاں واپس بھیج دیتے ہیں۔ اگرلڑکی کے بچہ ہوجائے تو شیخ اس کےتمام اخراجات اٹھاتا ہے۔
ریمشاں نے پوچھا ۔" وہ کیوں ۔شیخ کیوں اخراجات اٹھاتاہے ۔
" اس لئے کہ یہ شادیاں ہوتی ہیں ۔تمہیں نہیں پتہ اسلام میں یہ اصول خاص طور پر بنایاگیا۔ اس کو متحہ کہتے ہیں۔ یہ ہم طوائفوں کو قانون سے بھی بچاتا ہے۔یہ مشرق وسطی میں عام ہے"۔
تم دونوں اچھی شکل کی ہو۔ ریمشاں نے کہا۔ شمیم نےہنس کر کہا میری بہن ہے اس سے پوچھو ۔ مجھے تو صرف ڈانس کے گروپ میں کام ملا۔ اس نے تو شیخ کےساتھ بیس دن گزارے۔
تسنیم نے کہا۔ "ہاں۔ لیکن افسوس ہے کہ میں پیٹ سے نہیں ہوئ۔ ماں کو ماہانہ پیسے ملتے" ۔
" وہ کیوں" ۔ ریمشاں نے سوال کیا۔
" شیخ نےمجھ سے ہم بستری نہیں کی۔ اس نےمیرا کنواراپن اپنے ہا تھ سےتوڑا اس نےکلائ تک اپنے ہاتھ پرچکنائ لگائ اورپھر ہاتھ میرے اندر میں داخل کردیا میں درد سے بےہوش ہوگی۔ دس دن تک میں محل کے ڈاکٹر کی نگرانی میں تھی اور باقی دس دن تک اس محل میں آرام کیا۔ مجھےدنیا کی تمام سہولتیں مہیا تھیں۔ وہ ہر روز مجھے تازہ پھول بھیجتا تھا۔ وہ ابھی تک مجھ تحفے بھیجتا ہے
ایک گاہک نےریمشاں کو کمرے میں چلنے کو کہا۔ مگر تسنیم اسکا گاہک ہاتھ پکڑ کر اپنےساتھ کمرے میں لےگی۔
ریمشاں کی آنکھوں سےآنسوچھلک آئےاور وہ خاموشی سے کھڑکی کے قریب کھڑی ہوگی۔ اس کے دل میں یہ سوال اٹھا۔ کیا کہیں عورتوں کا بھی خدا ہوتا ہے؟