حیوانانِ ظریف

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
السلام علیکم
انسانی لطیفے تو آپ نے سینکڑوں بار سنے ہوں گے، یہاں چھوٹا غالبؔ آپ کیلئے لایا ہے کچھ حیوانی یعنی حیواناتی لطیفے
حس ِ مزاح سے عاری کرم فرماؤں سے دست بستہ گزارش ہے کہ آپ یہیں سے لوٹ جائیں،یہاں آپ کے کام کی کوئی چیز نہیں۔ کیونکہ پسند تو آپ نے کرنا کچھ نہیں الٹا سب کچھ پڑھ کے غیر متفق ، یا نا پسند پر کلک کر دینی ہے

نوٹ:۔ درمیان میں تبصرے بھی موجود ہیں جن کو حذف کرنے کیلئے شمشاد بھائی کی منت ترلہ کرتا تو ہوں، مگر بقول غالبؔ "اجارہ نہیں کرتے" اس لیے آپ اس دھاگے کو آخر تک پڑھتے جائیے، تبصرے اور لطیفے شانہ بشانہ چلتے رہیں گے
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
مادہ کنگرو گھر میں داخل ہوئی تو نر کنگرو نے پوچھا:۔ "منا کہاں ہے؟"
مادہ کنگرو نے جھک کر نیچے دیکھا اور چلا اٹھی :۔ "اوہ مائی گاڈ۔۔۔۔!!! کسی نے میری جیب کاٹ لی۔۔۔"
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
ہالی ووڈ کی ایک گلی کے کونے پر دو کتوں کی ملاقات ہوئی۔ ایک نے دوسرے سے پوچھا
"تم یہاں کیا کر رہے ہو؟"
دوسرے کتے نے جواب دیا :۔ " میں یہاں اپنی دوست کا انتظار کررہا ہوں"
"کیسی ہے وہ؟" پہلے کتے نے تجسس سے پوچھا
"سفید رنگ کی ہے، دو فٹ لمبی ہے، دم چھوٹی ہے، لیڈی کہہ کے آواز دو تو متوجہ ہو جاتی ہے" دوسرے نے جواب دیا
"اچھا۔۔۔ اچھا۔۔۔ اس کی پیشانی پر سیاہ دھبہ ہے اور ذرا لنگڑا کر چلتی ہے" پہلے کتے نے مزید نشانیاں بتائیں
ہاں۔۔۔!!! ہاں وہی ۔۔۔ " دوسرے نے تائید کی
"میں تو خود اسی کا انتظار کر رہا ہوں" پہلا کتا بولا
دوسرے نے ٹھنڈی سانس لی اور بولا:۔ "کیا زمانہ آگیا ہے، ہماری مادائیں بھی ہالی ووڈ کی ہیروئنز ہوتی جارہی ہیں"
 

یوسف-2

محفلین
بھتیجہ غالب!
اگر آچ چچا غالب موجود ہوتے تو وہ بھی یہی کہتے:
ماشاء اللہ بھتیجے، کیا کہنے، بہت خوب
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
ثانی صاحب جب آپ بہت خوب کہتے ہیں تو نہ جانے کیوں قبلہ بڑے استاد جی کی خوشبو آتی ہے
بے شک وہ آج بھی موجود ہیں، ھاھاھاھاھاھا لیکن جنت میں ، ہمارے دلوں میں

اگر خوشامد نہ سمجھیں تو ضرور کہوں گا کہ جب آپ بہت خوب کہتے ہیں یا پسند پر کلک کرتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ واقعی کچھ اچھا لکھ بیٹھا ہوں
جیسے قبلہ بڑے غالبؔ کیلئے منشی نبی بخش حقیرؔ صاحب تھے، ویسے ہی چھوٹے غالبؔ کیلئے یوسف ثانی صاحب ہیں
مزے کی بات یہ کہ غالبؔ نے اپنے ایک شعر میں اپنے چھوٹے بھائی (مرزا یوسف) کو یوسف ثانی بھی لکھا ہے:redrose:
 

یوسف-2

محفلین
ثانی صاحب جب آپ بہت خوب کہتے ہیں تو نہ جانے کیوں قبلہ بڑے استاد جی کی خوشبو آتی ہے
بے شک وہ آج بھی موجود ہیں، ھاھاھاھاھاھا لیکن جنت میں ، ہمارے دلوں میں

اگر خوشامد نہ سمجھیں تو ضرور کہوں گا کہ جب آپ بہت خوب کہتے ہیں یا پسند پر کلک کرتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ واقعی کچھ اچھا لکھ بیٹھا ہوں
جیسے قبلہ بڑے غالبؔ کیلئے منشی نبی بخش حقیرؔ صاحب تھے، ویسے ہی چھوٹے غالبؔ کیلئے یوسف ثانی صاحب ہیں
مزے کی بات یہ کہ غالبؔ نے اپنے ایک شعر میں اپنے چھوٹے بھائی (مرزا یوسف) کو یوسف ثانی بھی لکھا ہے:redrose:
جب ہم نے 1986 میں باقاعدہ کالم نویسی کا آغاز کیا تھا تو کالم کا نام ’’شوخئی تحریر‘‘ رکھا تھا اور اپنا قلمی نام ’’یوسف ثانی‘‘ ۔ :D
 

شمشاد

لائبریرین
ایک گلی کے کونے پر دو کتوں کی ملاقات ہوئی۔ ایک نے دوسرے سے پوچھا
"تم یہاں کیا کر رہے ہو؟"
دوسرے کتے نے جواب دیا :۔ " میں یہاں اپنی دوست کا انتظار کررہا ہوں"
"کیسی ہے وہ؟" پہلے کتے نے تجسس سے پوچھا
"سفید رنگ کی ہے، دو فٹ لمبی ہے، دم چھوٹی ہے، لیڈی کہہ کے آواز دو تو متوجہ ہو جاتی ہے" دوسرے نے جواب دیا
"اچھا۔۔۔ اچھا۔۔۔ اس کی پیشانی پر سیاہ دھبہ ہے اور ذرا لنگڑا کر چلتی ہے" پہلے کتے نے مزید نشانیاں بتائیں
ہاں۔۔۔ !!! ہاں وہی ۔۔۔ " دوسرے نے تائید کی
"میں تو خود اسی کا انتظار کر رہا ہوں" پہلا کتا بولا
دوسرے نے ٹھنڈی سانس لی اور بولا:۔ "کیا زمانہ آگیا ہے، ہماری مادائیں بھی عورتیں ہوتی جارہی ہیں"

مزہ نہیں آیا۔ کوئی معیاری قسم کی چیز لائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہم ہرکس و ناکس کو گدھا کہہ دیتے ہیں لیکن گدھا لاٹھی لات کھا لیتا ہے لیکن انسان کہلانا پسند نہیں کرتا۔
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
مرغی اپنی جان سے گئی اور کھانے والے کو مزہ نہ آیا:)
شمشاد بھائی آپ ذرا اس دھاگے کو شروع سے پڑھیں تو شاید آپ کا ابہام دور ہوجائے (آپ شاید علمی و ادبی لطیفے کی امید میں تھے مگر یہ عوامی لطیفوں کے زمرے میں پیش کیا گیا ہے)
البتہ اگر آپ "ان ڈو" کریں تو ادبی لطیفوں والے زمرے میں ایک پھڑکتا پھڑکتا اعلی معیاری لطیفہ حاضر کیے دیتا ہوں مگر "اس ہاتھ دے اس ہاتھ لے "
ام نور العين
سسٹر آپ کس بات کے بدلے لے رہیں ہیں مجھ سے؟ مجھے تو نہیں لگتا کہ قبلہ بڑے غالبؔ آپ کے اجداد کے مقروض رہے ہوں، پھر بھی میرا ہر دھاگہ آپ کی "دہشت گردی" کی نذر ہوتا ہے، یہ ظلم نہیں تو اور کیا ہے
معزز بہنا!! لطیفے صرف ہنسنے کیلئے ہوتے ہیں، کبھی کبھی ہنسنے کی فرصت بھی نکال لیا کریں
آپ کے اکثر لطیفے میں پڑھ کر ہنسے بغیر ہی واپس آ جاتا ہوں، مگر کبھی یہ ناپسندی کا جھنڈا نہیں لہرایا، آپ کا یک نیوٹرینو اور بیویاں والا لطیفہ بھی تو اسی قسم کا ہے، مگر
 

شمشاد

لائبریرین
چھوٹا غالب صاحب کوئی معیاری چیز پیش کریں تو بات بھی ہے۔

مزاح کی بھی اقسام ہوتی ہیں، ایک وہ جن کو پڑھ کر بے اختیار ہنستی آ جاتی ہے اور ایک وہ جن کو پڑھ کر ہنسی تو کجا اُلٹا خجالت سی ہوتی ہے کہ کیوں پڑھا۔

ایک واقع سُناتا ہوں جو کسی لڑکی نے ایک رسالے میں لکھا تھا :

کسی نے اس سے پوچھا تھا کیا وہ مزاح کو پسند کرتی ہے تو اس نے کہا گرمی کے دن تھے، یونیورسٹی سے چھٹی ہوئی تو مجھے باہر آتے آتے دیر ہو گئ۔ اتنے میں میری بس نکل گئی۔ میں پیدل ہی چل پڑی کہ اب آگے جا کر دوسری بس سے جاؤں گی۔ کوئی سواری بھی نظر نہیں آ رہی تھی۔ میں گرمی سے پریشان اکیلی چلی جا رہی تھی کہ آگے سے دو لڑکے آئے۔ جب قریب سے گزرنے لگے تو ان میں سے ایک نے مجھ سے وقت پوچھا۔ میں نے گھڑی دیکھ کر کہا، چار بجے ہیں۔ دفتاً دوسرے لڑکے نے کہا، شکل پر تو بارہ بجے ہیں۔ مجھے اس کی بات سُن کر بے اختیار ہنسی آ گئی۔

اس نے آگے چل کر لکھا کہ بازار میں کچھ لوگ ایسا بیہودہ مذاق کرتے ہیں کہ جی چاہتا ہے ان کے گال پر پنجاب کے پانچ دریا کا نقشہ بنا دوں۔
-------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------

جانوروں پر اور بھی بے شمار لطائف ہوں گے۔ کوئی اور بیان کریں جسے پڑھ کر بے اختیار ہنسی نکل جائے۔
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
ایک تو بات کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے کہ پتا نہیں کب کوئی کونسی بات دل پر لے لے
لیکن شیخ سعدی کی ایک حکایت سنانا چاہتا ہوں، یا پھر ایک قرآن مجید کی آیت ہی سن لیں
"اور جب وہ برے لوگوں سے گزرتے ہیں تو شریف لوگوں کی طرح شرافت سے گزر جاتے ہیں" (ترجمے میں کمی بیشی مترجم کے سر)
3 لوگ اور وہ بھی اچھے خاصے باذوق "بزرگ قسم کے" اس لطیفے کو پر مزاح قرار دے چکے ہیں (اب میں ان کی پسندیدگی کو کس کھاتے میں ڈالوں)
میں نے دھاگے کے شروع میں ہی عرض کی تھی کہ کچھ لوگوں کو یہیں سے لوٹ جانا چاہیے، کیونکہ "ہر روز عید نیست کہ حلوہ خورد کسے"
آپ کا چھوٹا غالب صاحب کہنا نجانے کیوں جتا رہا ہے کہ مجھے پیار سے چھوٹے چچا کہنے والا کچھ کچھ برہم ہے، شمشاد بھائی جانے بھی دو یار:):):)
یا پھر اس دھاگے کو ڈیلیٹ کر دیا جائے، تاکہ ام نور العین سسٹر کو ثواب ہو:):):)
 

شمشاد

لائبریرین
مجھ سے ڈرنے کی کوئ ضرورت نہیں۔

چھوٹے غالب صاحب ہر ایک کی اپنی پسند ہوتی ہے اور کوئی کسی پر اپنی پسند مسلط نہیں کر سکتا۔

بحیثیت رکن اور بحیثیت ناظم مجھے ہر دھاگے اور ہر زمرے میں جانا ہی پڑتا ہے۔ اس لیے آپ کا یہ کہنا کہ لوٹ جاؤں، اس پر عمل پیرا ہونا ذرا مشکل ہے۔
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
آپ کا چھوٹا غالب صاحب کہنا نجانے کیوں جتا رہا ہے کہ مجھے پیار سے چھوٹے چچا کہنے والا کچھ کچھ برہم ہے، شمشاد بھائی جانے بھی دو یار:):):)
یا پھر اس دھاگے کو ڈیلیٹ کر دیا جائے، تاکہ ام نور العین سسٹر کو ثواب ہو:):):)
 

شمشاد

لائبریرین
جناب جب تک مجھے آپ کا نام تک معلوم نہیں، تو چھوٹا غالب صاحب ہی کہوں گا ناں۔ اور میں برہم بالکل بھی نہیں ہوں۔ آپ نے ایک لطیفہ لکھا، اس پر میں نے جیسا محسوس کیا سو لکھ دیا۔ ویسے میں نے آپ کے کہنے پر اپنی ریٹنگ واپس لے لی ہے۔
 

یوسف-2

محفلین
بھتیجہ غالب! آپ ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر رنجیدہ نہ ہوا کریں کہ کس نے کیا ریٹنگ دی، کس نے کیا کومنٹ کیا۔ اور ہاں بڑے بھیاؤں اور باجیوں کی بات کا بُرا نہیں مانتے۔ نہ ہی اُن کی "خطاؤں" کو گرفت میں لاتے ہیں۔ آپ نے تو سنا ہی ہوگا کہ، خطائے بزرگاں گرفتن خطا است ع شمشاد بھیا تو اتنے کول مائنڈڈ ہیں کہ سارا جہاں ان کا بڑی ح سے مداح ہے :D (چھوٹی ہ سے مداہ اپنے زلفی بھائی ہوا کرتے ہیں :D ) ۔ بس آپ اپنا کام کئے جائیں، لوگوں کو اپنی اچھی اچھی ادبی کاوشوں سے محظوظ کئے جائیں۔ اور مثبت تنقید کا بُرا نہ منائیں۔ یہ نصیحت برادرانہ ہے۔ پسند نہ آئے تو پیسے واپس :D
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
کسی اور نے ریٹ کیا ہوتا تو میں بھی لا حول پڑھ کے چل دیتا، لیکن جیسا کہ میں اپنی تاسف والی گزارش میں لکھ چکا ہوں کہ یہ شمشاد ہے، مجھے بہت فرق پڑتا ہے اس کے پسند کرنے یا ناپسند کرنے سے، پیارے لال اب ذرا لطیفہ ملاحظہ ہو، میں نے حتی الامکان اس کی تابکاری زائل کر دی ہے،

اور یوسف بھائی میں نے بھائی کیا کہہ دیا آپ تو یوسف سے برادران یوسف ہوگئے، میں ابھی پچھلا اعمال نامہ صاف کر رہا تھا کہ آپ نے بھی:(
 
Top