حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں جاں بحق

حسینی

محفلین
حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں جاں بحق
198916_76342971.jpg

شمالی وزیرستان: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے دورہ امریکا کے بعد دوسرا ڈرون حملہ، ڈرون حملے میں تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
امریکی جاسوس طیارے نے میران شاہ کے قریب ڈانڈے درپہ خیل کے علاقے میں ایک مکان اور اس کے باہر کھڑی گاڑی کو نشانہ بنایا اور میزائل داغے، ڈرون حملہ حکیم اللہ محسود کی سربراہی میں جاری طالبان کے اجلاس پر کیا گیا جس میں حکیم اللہ محسود کے قریبی ساتھی کمانڈر عبداللہ سمیت دیگر اہم کمانڈر بھی شریک تھے۔ یہ اجلاس حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے مشاورت کے لیے بلایا گیا تھا۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد طالبان کمانڈر روانہ ہونے لگے تو پہلا میزائل مکان پر اور دوسرا میزائل حکیم اللہ محسود کی گاڑی پر فائر کیا گیا۔ حکیم اللہ محسود کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئے۔ ڈانڈے درپہ خیل میں کالعدم تحریک طالبان کا مرکز ہے اور حکیم اللہ محسود کا اس مرکز پر آنا جاتا رہتا تھا۔ طالبان ذرائع نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ۔ طالبان ذرائع کے مطابق ان کی نماز جنازہ کل سہ پہر شمالی وزیرستان میں ادا کی جائے گی۔ دوسری جانب آج جماعت الدعوۃ نے ڈرون حملوں کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔ حافظ محمد سعید کہتے ہیں حملے نہ رکے تو نیٹو سپلائی بند کر دیں گے۔ قومی ایشو پر تمام جماعتیں متحد ہو جائیں۔ واضح رہے چوبیس تاریخ کو لندن میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم نواز شریف نے امید ظاہر کی تھی کہ ڈرون حملوں کا سلسلہ اب رک جائے گا، وہ جو کہتے ہیں کر کے دکھاتے ہیں۔ میرانشاہ میں ہونے والے ڈرون حملوں کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ امریکا ڈرون حملوں کی پالیسی پر نظر ثانی کو تیار نہیں اور پاکستانی حکام کے دعوے، دعوؤں سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/198916_1
 

قیصرانی

لائبریرین
ابھی سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم بی بی سی اردو خبر سے اندازہ ہوتا ہے کہ واقعی مارا گیا ہے
 
اس کھیل میں تعینِ مراتب ہے ضروری
شاطر کی عنایت سے تُو فرزیں، میں پیادہ
بیچارہ پیادہ تو ہے اک مُہرہِ ناچیز۔۔۔۔۔۔
فرزیں سے بھی پوشیدہ ہے شاطر کا ارادہ
 

سید ذیشان

محفلین
ویسے حکیم اللہ کا مارا جانا اتنی انہونی بات بھی نہیں ہے۔ طالبان نے ماضی قریب میں ایک فوجی جرنیل کا قتل کیا تھا اور فوج اپنا بدلہ ضرور لیتی ہے۔
 

حسینی

محفلین
پاک فوج اور بے گناہ عوام کے اس قاتل کو پاک فوج کے ہاتھوں قتل ہونا چاہیے تھا۔۔۔ لیکن اب امریکہ نے ہماری سرحدوں کو پائمال کرتے ہوئے اس کو مار دیا۔
بہر حال ہم نے آم کھانے ہیں۔۔۔ پیڑ گننے کی ضرورت نہیں۔۔
 

حسینی

محفلین
ویسے حکیم اللہ کا مارا جانا اتنی انہونی بات بھی نہیں ہے۔ طالبان نے ماضی قریب میں ایک فوجی جرنیل کا قتل کیا تھا اور فوج اپنا بدلہ ضرور لیتی ہے۔

تو بدلہ کیا صرف جنرل کا ہوتا ہے۔۔۔ سپاہی جب مارا جائے تو اس کی کوئی اہمیت نہیں؟؟؟؟
 

حسینی

محفلین
اس واقعے پر فیس بک پر کسی کا تبصرہ:

امریکہ نے ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے خود ہی اپنے خاص ایجنٹ کو مار ڈالا ۔

اب وہ اس کی جگہ کوئی اور لے کر آئے گا۔اور اب جو کمانڈر جگہہ لے گا اس بیوقوف کو نہیں پتا کے کچھ عرصہ بعد اس کے ساتھ کیا ہو گا . ?
تحریک طالبان پاکستان کے چاہنے والو اک بات بتاؤ کیا اب بھی آپ لوگوں کی آنکھیں نہیں کھلیں ؟
...
حکیم الله کا کیا ہوا ؟ کتے کی موت مر گیا . دشمن کے ساتھ مل کر اپنے مسلمانوں کو مارتا رہا .کیا وہ نہیں جانتا تھا کے یہ کسی کے دوست نہیں یہ صرف مسلمانوں کے دشمن ہیں .اگر آپ کے ذہن میں یہ بات ہے کے آج ہی یہ امریکا کو نظر آیا اور آج ہی انہووں نے اس کو مار دیا تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے.امریکا شروع سے جانتا تھا اور نا صرف جانتا تھا بلکے اس کو استمال بھی کر رہا تھا .اور آج جب حکیم الله معسود نے پاکستان سے مزاکرات کی بات کی تو وہ امریکا کے لئے بیکار ہو گیا اور مار دیا گیا .

اب اس کی جگہ کوئی اور ہمارا مسلمان بھائی آے گا اور اپنے ہی مسلمانوں کو مارے گا .اور پھر اک دن وہ بھی مر جائے گا اور اس کی جگہہ کوئی اور ہو گا.لیکن اس جنگ کو جہاد کہنے والو یہ آپ لوگ صرف امریکا کے لئے لڑ رہے ہو .اور اس میں تم مرو گے تو امریکا کے لئے نا کے اسلام کے لئے۔
 
حقِ "مغفرت" کرے عجب آزاد " طالب" تھا
او معذرت "واصلِ جہنم ہوا عجب آزاد مرد تھا"

وہ بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
حکیم اللہ سارے وزیرستان کو ویراں کر گیا
 

ساقی۔

محفلین
گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے
لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے

کم از کم حد سے زیادہ دانشور لوگوں کو اب اتنا تو معلوم ہو گیا کہ امریکہ پاکستان میں امن نہیں چاہتا ۔ جونہی امن کی بات ہونے لگتی ہے وہ شیطان کی طرح دیوار پر انگلی ضرور لگا دیتا ہے ۔ اور لمحوں کی خطا صدیوں کی سزا میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
حکیم اللہ محسود اس حملے میں مارا گیا ۔اچھا ہوا یا برا ، بحث برائے بحث سے کچھ فائدہ نہ ہو گا۔ مگر امن مذاکرات جو شروع ہونے ہی والے تھے ان کو سبو تاژ کرنے پر امریکہ بہادر اب بھی ہر گناہ سے ان کی نظروں میں کیا ویسے ہی پوتر ہے؟ اگر ہے تو پھر ان اوور دانشوروں کو بھی ” اعتدال پسندی کی عینک“ کو کم از کم صاف ضرور کرنا چاہیے۔
 

زبیر حسین

محفلین
گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے
لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے

کم از کم حد سے زیادہ دانشور لوگوں کو اب اتنا تو معلوم ہو گیا کہ امریکہ پاکستان میں امن نہیں چاہتا ۔ جونہی امن کی بات ہونے لگتی ہے وہ شیطان کی طرح دیوار پر انگلی ضرور لگا دیتا ہے ۔ اور لمحوں کی خطا صدیوں کی سزا میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
حکیم اللہ محسود اس حملے میں مارا گیا ۔اچھا ہوا یا برا ، بحث برائے بحث سے کچھ فائدہ نہ ہو گا۔ مگر امن مذاکرات جو شروع ہونے ہی والے تھے ان کو سبو تاژ کرنے پر امریکہ بہادر اب بھی ہر گناہ سے ان کی نظروں میں کیا ویسے ہی پوتر ہے؟ اگر ہے تو پھر ان اوور دانشوروں کو بھی ” اعتدال پسندی کی عینک“ کو کم از کم صاف ضرور کرنا چاہیے۔
ہمارے خطے میں انتشار کی بنیادی اور بڑی وجہ امریکہ ہی ہے۔۔
 

زبیر حسین

محفلین
یہ تو ہونا ہی تھا۔۔۔ !

جنگ کے بجائے ڈائیلاگ کی بات اسلحہ بنانے والوں کو کہاں پسند آتی ہے۔
ہمارے گھر میں دہکتی آگ کی ایک وجہ کی وضاحت آپ نے ایک جملے میں کر دی۔۔۔۔ لیکن یہاں امریکہ کے گن گانے والے یہ بات نہیں سمجھ پائیں گے۔
 
Top