حامد میر زخمی

ابھی حال ہی میں ایک خبر نظر سے گذری تھی کہ شام کے بعدمملکت خداداد پاکستان میڈیا اور صحافت کے لئے سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک ہے ۔آج کے اس حادثہ نے کافی حد تک اس خبر کی تصدیق کر دی اور نواز شریف حکومت کے اس دعوے پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کر دیا کہ جمہوریت اپنے ثبات و استقرار کی جانب گامزن ہے ۔ مجھے ذاتی طور پر حامد میر کے بہت سارے خیالات سے شدید اختلاف ہے ۔لیکن ایسے واقعات کی ہمت افزائی نہیں کی جا سکتی حکومت پاکستان کو ایسے افراد پر سخت نوٹس لینی چاہئےجو آزادی صحافت کا گلا گھوٹنا چاہتے ہیں ۔ہم صحافی برادری سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں ۔
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
پاکستان کے سینیئر صحافی اور نجی ٹی وی چینل جیو کے اینکر پرسن حامد میر کراچی میں ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق حامد میر کراچی ایئرپورٹ سے اپنے دفتر کی جانب جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی جس میں وہ زخمی ہو گئے۔

کراچی میں بی بی سی کے نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق نیوز چینل جیو نے الزام عائد کیا ہے کہ حامد میر نے جنگ انتظامیہ، اپنے خاندان اور حکومت کے کچھ لوگوں کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا تھا کہ اگر ان پر حملہ ہوا تو پاکستان کا خفیہ ادارہ آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ جنرل ظہیر السلام اس کے ذمے دار ہوں گے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے عامر میر نے کہا کہ ان کے بھائی حامد میر نے انہیں بتایا تھا کہ آئی ایس آئی نے ان کے قتل کا ایک منصوبہ بنا رکھا ہے۔
عامر میر کے مطابق حامد میر نےکمیٹی تو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے لیے ایک پیغام ریکارڈ کرا رکھا ہے جس میں انہوں نے آئی ایس آئی کے سربراہ ظہیر السلام اور کچھ کرنل رینک کے افسران کو نامزد کیا ہے۔

جذباتی انداز میں جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے عامر میر کا کہنا تھا کہ ’حامد میر کو دہشت گردوں سے زیادہ آئی ایس آئی سے خطرہ تھا، جس کی وجہ بلوچستان کے مسئلے اور پرویز مشرف کے حوالے سے اختلاف رائے تھا۔ یہ اختلافات آئی ایس آئی کے سابق سربراہ احمد شجاع پاشا کے دور سے تھے۔‘

اس سے قبل کراچی پولیس کے چیف شاہد حیات نے جیو نیوز کو بتایا کہ حامد میر کے ساتھ ایک محافظ بھی موجود تھا لیکن ان کی گاڑی پر حملہ اتنا اچانک ہوا کہ وہ بھی کچھ نہ کر سکا۔

شاہد حیات کے مطابق حامد میر اس وقت آغا خان ہسپتال میں موجود ہیں اور انھیں بتایا گیا ہے کہ جسم کے نچلے دھڑ میں تین گولیاں لگی ہیں اور انھیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ سے آپریشن تھیٹر منتقل کیا گیا ہے۔
آغا خان یونیورسٹی ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ حامد میر کے پیٹ اور کندھے میں گولیاں لگی ہیں۔ان کا آپریشن جاری ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ نے بی بی سی کو بتایا کہ صحافی حامد میر کو جب ہسپتال لایا گیا تو وہ ہوش میں تھے اور بات چیت کر رہے تھے۔
پولیس چیف کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حملہ آوروں کو حامد میر کی کراچی آمد کے بارے میں پہلے سے ہی علم تھا اور وہ ان کے منتظر تھے۔ پولیس چیف کے مطابق حملے میں دو موٹر سائیکل اور ایک کار استعمال کی گئی۔

بقیہ یہاں
 
حامد میر زخمی تین گولیاں لگی ہیں۔ سب سے دعا کی درخواست ہے

اللہ تعالیٰ انہیں صحت کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے

دعا کس لئے؟ بچنے کی کہ مرنے کی؟
 

nazar haffi

محفلین
آپ کے خیال میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ پروفیسرز،ڈاکٹرز،دانشمندوں،صحافیوں،شاعروں اور ملت پاکستان کی برجستہ شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کس کے فائدے میں ہے؟اسلام کے۔۔۔پاکستان کے۔۔۔یا اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کے۔۔۔
 

arifkarim

معطل
کہنے والے کہتے ہیں کہ یہ کام آئی ایس آئی کا ہے ان حالیہ کالمز کے بعد جس میں انہوں نے ان اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے:
15209.jpg

15259.jpg

15340.jpg
 

arifkarim

معطل
ملین ڈالر کا سوال ہے کہ آئی ایس آئی اتنی نکمی کیسے ہو گئی کہ ایک بندہ ان سے نہ مارا جا سکا :)

نکمی؟ یہ تو پھر حامد میر ہے۔ ہماری آئی ایس آئی تو اتنی نا اہل ہے کہ اسامہ بن لادن جیسا عالمی اسلامی دہشت گرد اتنے سال تک ایبٹ آباد کے ایک کمپاؤنڈ میں دندناتا پھرتا رہا اور کاکول اکیڈمی کے کیڈیٹس کو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Allegations_of_support_system_in_Pakistan_for_Osama_bin_Laden
 

nazar haffi

محفلین
ملین ڈالر کا سوال ہے کہ آئی ایس آئی اتنی نکمی کیسے ہو گئی کہ ایک بندہ ان سے نہ مارا جا سکا :)
دوباتیں ہیں ایک تو مارنے والے سے بچانے والے کی ذات بڑی ہے اور دوسری یہ بات کہ کچھ کام ٹانگ میں گولی مار کر بھی نکلوائے جاسکتے ہیں جناب۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون
ایک اسامہ کا انٹرویو کے نتیجہ میں ہم نے حامد میر کو کتنے سالوں بُگھتا۔۔۔ اب ان چلنے والی گولیوں کی برکت سے نہ جانے اور کتنے سال کیسی کیسی عقیدت سے اُسے جھیلیں گے ویسے اللہ پاک اسے صحت و سلامتی عطا فرمائے اور ہم سب کو ہدایت آمین
کہتے ہیں کہ :
حامد میر پر حملہ، صحافت پر حملہ
بھٹو ،زرداری اور نواز پر حملہ ،سیاست یا پھر جمہوریت پر حملہ
مشرف پر حملہ، فوج پر حملہ
افتخار پر حملہ عدلیہ پر حملہ
اور وہ جو ہمہ وقت حملے کی ننگی زدوں میں رہتے ہیں اور جن پر گذشتہ 65 سالوں سے یہ سب ادارے بار بار ملی بگھت سے بار بار و لگاتارحملے کررہے ہیں یعنی عوام پاکستان انکا کیا؟؟؟
 

arifkarim

معطل
دوباتیں ہیں ایک تو مارنے والے سے بچانے والے کی ذات بڑی ہے اور دوسری یہ بات کہ کچھ کام ٹانگ میں گولی مار کر بھی نکلوائے جاسکتے ہیں جناب۔

ٹانگ میں؟ حضرت، حامد میر کو کمر میں 6 گولیاں لگی ہیں!!!
http://www.thenews.com.pk/article-145204-Geo-News-senior-anchor-Hamid-Mir-was-shot-six-times-
 

nazar haffi

محفلین
ٹانگ میں؟ حضرت، حامد میر کو کمر میں 6 گولیاں لگی ہیں!!!
http://www.thenews.com.pk/article-145204-Geo-News-senior-anchor-Hamid-Mir-was-shot-six-times-
جی میری مراد ٹانگ سے کچھ اوپر تھی۔۔۔جہاں لگی ہیں وہیں۔۔۔ویسے کل تک تو تین تھیں اب چھ ہوگئی ہیں ،کیا کسی کولگنے کے بعد گولیوں کی بھی افزائش نسل شروع ہوجاتی ہے۔۔۔۔
 

nazar haffi

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون
ایک اسامہ کا انٹرویو کے نتیجہ میں ہم نے حامد میر کو کتنے سالوں بُگھتا۔۔۔ اب ان چلنے والی گولیوں کی برکت سے نہ جانے اور کتنے سال کیسی کیسی عقیدت سے اُسے جھیلیں گے ویسے اللہ پاک اسے صحت و سلامتی عطا فرمائے اور ہم سب کو ہدایت آمین
کہتے ہیں کہ :
حامد میر پر حملہ، صحافت پر حملہ
بھٹو ،زرداری اور نواز پر حملہ ،سیاست یا پھر جمہوریت پر حملہ
مشرف پر حملہ، فوج پر حملہ
افتخار پر حملہ عدلیہ پر حملہ
اور وہ جو ہمہ وقت حملے کی ننگی زدوں میں رہتے ہیں اور جن پر گذشتہ 65 سالوں سے یہ سب ادارے بار بار ملی بگھت سے بار بار و لگاتارحملے کررہے ہیں یعنی عوام پاکستان انکا کیا؟؟؟
اس کا واحد علاج یہی ہے کہ عوام ان سب پر حملہ کردے۔۔۔کچا چبا ڈالے سب کو۔۔۔البتہ انہوں نے عوام کے دانت کھٹے کر رکھے ہیں اس لئے انہیں چبانا لوہے کے چنے چبانے والی بات ہے۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی میری مراد ٹانگ سے کچھ اوپر تھی۔۔۔ جہاں لگی ہیں وہیں۔۔۔ ویسے کل تک تو تین تھیں اب چھ ہوگئی ہیں ،کیا کسی کولگنے کے بعد گولیوں کی بھی افزائش نسل شروع ہوجاتی ہے۔۔۔ ۔
دیکھے پھر آئی ایس آئی کے کمال، تین سے چھ گولیاں، اللہ نے چاہا تو یہ چھ سے چھ ہزار بنیں گی :)
 
Top