عبدالقیوم چوہدری
محفلین
اور نا ہی ٹی وی چینلزقادری صاحب ہوں یا حکومت، دونوں ہی ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر غلطیاں کر رہے ہیں۔ اب فوج ان کی ذاتی ملازم تو نہیں ہے کہ ان کو حفاظتی اسکورٹ دینے پہنچ جائے؟
اور نا ہی ٹی وی چینلزقادری صاحب ہوں یا حکومت، دونوں ہی ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر غلطیاں کر رہے ہیں۔ اب فوج ان کی ذاتی ملازم تو نہیں ہے کہ ان کو حفاظتی اسکورٹ دینے پہنچ جائے؟
ٹی وی چینلز تو مردے چچوڑنے کا کام بخوبی جانتے ہیں اور اسی کی کمائی کھاتے ہیںاور نا ہی ٹی وی چینلز
ٹی وی چینلز اپنی ریٹنگ کے لیے فوری پہنچ جائیں گے۔۔ یہ تو پاکستانی میڈیا کے لیے جیسے حلوہ ہے کہ سارا دن انہیں دکھاتے رہیںاور نا ہی ٹی وی چینلز
ویسے محترم طاہر القادری صاحب کی آمد کو مکمل کوریج ملنی چاہیے۔ٹی وی چینلز اپنی ریٹنگ کے لیے فوری پہنچ جائیں گے۔۔ یہ تو پاکستانی میڈیا کے لیے جیسے حلوہ ہے کہ سارا دن انہیں دکھاتے رہیں
جہازی کی بجائے جہازوی زیادہ سوٹ کرتامعزز حضرات یہ ٹریلر ۔ " کمپنی" کی مشہوری کے لیئے دکھایا گیا ۔۔ انقلاب کے اگلے مرحلے کا انتظار کیجیئے گا۔ (مولانا جہازی)
مزید مطالبات
پنجاب حکومت کی مہیا کردہ گاڑی پر نہیں بیٹھوں گا ۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور صاحب آئیں، ہم ان کے ساتھ جانے کو تیار ہیں۔
24 گھنٹے کے اندر اندر میری رہائیش پر بیرئیر دوبارہ لگائے جائیں
خبر یہ ہے کہ 75 تقریباً پولیس کے بندے زخمی ہوئے۔ہمارا میڈیا اور بریکنگ نیوز:
طاہر القادری نے عینک پہن لی۔
طاہر القادری نے فون اٹھا یا۔
طاہر القادری کے پاسپورٹ پر اینٹری سٹیمپ لگی۔
طاہر القادری گاڑی میں بیٹھ گئے۔
طاہر القادری نے سر دائیں طرف گھمایا۔
طاہر القادری نے سانس لی۔
طاہر القادری نے اگلی سانس لی۔
ان نیوز چینلز کو ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ بریکنگ نیوز کیا ہوتی ہے اور یہی میڈیا ہے جو زیرو کو ہیرو بنا کر قوم کے سامنے پیش کرتا ہے۔
میری سیاسی ہمدردیاں ن لیگ کے ساتھ نہیں لیکن جس طرح اس میڈیا نے ماڈل ٹاؤن والے واقعے میں پولیس اور حکومت کا گھیراؤ اور متاثرین کے لیے واویلا کیا۔ آج ان کا واویلا کیوں سنائی نہیں دیا جب ان کے کیمرے فوری لمحہ بہ لمحہ کوریج کر رہے تھے اور پولیس و املاک پر 'انقلابی' جس طرح حملہ آور ہو رہے تھے۔ اس پر کسی کو توفیق نہیں ہوئی۔ پولیس والے بھی اسی قوم کا حصہ ہیں۔ ان کے بھی خاندان موجود ہیں۔ کہیں سنا کہ 'معصوم' ، پُرامن' ، 'نہتے' انقلابیوں نے دسیوں قانون نافذ کرنے والوں کو زخمی کر ڈالا ہو۔
اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جو صبح سے میڈیا پر ہی شور مچا ہوا ہے کہ فون سروس معطل کر دی گئی ہے۔ یہاں بالکل فون سروس معطل نہیں ہوئی۔
جی ہاں اور ان میں سے کچھ شدید زخمی ہیں۔خبر یہ ہے کہ 75 تقریباً پولیس کے بندے زخمی ہوئے۔
ہسپتال میں ہیں۔ آج انقلابی کارکن ڈنڈوں سے لیس ہو کر آئے تھے۔جی ہاں اور ان میں سے کچھ شدید زخمی ہیں۔
چھڈو یارRetweeted by Umar Cheema
Faisal Sherjan@fsherjan 20m
All news channel without any exception. Sharam sey doab maro. No coverage of NWA operation. No coverage of IDPs. Pathetic journalism