جانباز قید ہے

انیس جان

محفلین
باھر ہوں میں مگر ,مری آواز قید ہے
پیٹوں نہ کیوں میں سر مرا ہمراز قید ہے

پڑھ کر مجھے یہ سورۃِ یوسف پتہ چلا
عزّت جو چاہتے ہو, تو آغاز, قید ہے

یہ رِیت ہے جہان کی, سو آج دیکھ لو!
زاغ وزغن آزاد ہیں, شہباز قید ہے

انصاف دیکھیے گا ذرا منصفین کا
غدّار سرخ رو ہوئے, جانباز قید ہے

اک شخص ہی نہیں ہے فقط قید میں انیس
اس قوم کا وقار اور اعجاز قید ہے
 

انیس جان

محفلین
بس مقطع میں قافیہ نبھ نہ سکا وگرنہ غزل کے ہر شعر میں شاعرانہ لطف و اثر کمال کا ہے ، واہ!
بعض اشعار بحرسے متصادم ہیں۔۔
مقطع میں اگر اعجاز کی جگہ اعزاز لایا جائے تو کیا خیال ہے?
بحر سے متصادم اشعار کی اگر نشاندہی کردیں تو نوازش ہوگی
 
باھر ہوں میں مگر ,مری آواز قید ہےباہر ہوں میں۔۔۔۔۔باھر غلط ہے یعنی باہر کا باھر املا کرنا غلط ہے
پیٹوں نہ کیوں میں سر مرا ہمراز قید ہے

پڑھ کر مجھے یہ سورۃِ یوسف پتہ چلا
عزّت جو چاہتے ہو, تو آغاز, قید ہے بحرکے اعتبار سے دُرست ،تلمیح کے اعتبار سے سچا نکتہ پیش کیاہے

یہ رِیت ہے جہان کی, سو آج دیکھ لو!
زاغ وزغن آزاد ہیں, شہباز قید ہے یہاں لفظ آزاد مصرعے کو بحرسے خارج کررہا ہے اگر یوں کرلیں زاغ و زغن نہیں یہاں شہباز قید ہیں تو بات بنتی ہے

انصاف دیکھیے گا ذرا منصفین کایہاں بھی منصفین بحرسے خارج ہے
غدّار سرخ رو ہوئے, جانباز قید ہے

اک شخص ہی نہیں ہے فقط قید میں انیس
اس قوم کا وقار اور اعجاز قید ہے بحر سے خارج ہے اور وقار اور اعجاز کا میل نہیں بنتا
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
باھر ہوں میں مگر ,مری آواز قید ہے
پیٹوں نہ کیوں میں سر مرا ہمراز قید ہے
درست
پڑھ کر مجھے یہ سورۃِ یوسف پتہ چلا
عزّت جو چاہتے ہو, تو آغاز, قید ہے
درست
یہ رِیت ہے جہان کی, سو آج دیکھ لو!
زاغ وزغن آزاد ہیں, شہباز قید ہے
بحر کی بات ہو چکی ایک یہ ممکن ہے
آزاد تو ہیں زاغ پہ شہباز قید ہے
اگرچہ تو طویل کھنچ رہا ہے
انصاف دیکھیے گا ذرا منصفین کا
غدّار سرخ رو ہوئے, جانباز قید ہے
منصفین میرے خیال میں چلے گا سید عاطف علی
اک شخص ہی نہیں ہے فقط قید میں انیس
اس قوم کا وقار اور اعجاز قید ہے
اعزاز بہترضرور ہے لیکن" اور "درست نہیں، اُ تقطیع ہو رہا ہے یعنی ر تقطیع میں نہیں آ رہی
 
آخری تدوین:
Top