عدم توجہ کی کوئی جھوٹی نظر مبذول ہو جائے

عاطف بٹ

محفلین
توجہ کی کوئی جھوٹی نظر مبذول ہو جائے​
خلوصِ عشق کی یہ التجا مقبول ہو جائے​
دلوں میں رابطہ جاری نہ رہتا ہو اگر ہر دم​
تو مجھ کو کس طرح تیری خبر موصول ہو جائے​
کس آسانی سے وہ ٹوٹے ہوئے دل جوڑ دیتا ہے​
خوشی سے بولنا جس شخص کا معمول ہو جائے​
چمن میں بیل بوٹے موت سے محفوظ ہو جائیں​
ترے آنچل کی چھاپ ان پر اگر منقول ہو جائے​
مرا ہاتھ اس دلیری سے نہ مس کر پائے گا تم کو​
مری آنکھوں سے ہو جائے تو کوئی بھول ہو جائے​
تو مانے گا ترا آنچل مجھے کیوں اتنا پیارا ہے​
اگر کانٹا ترے آنچل کو چھو کر پھول ہو جائے​
عدم ہر مسئلہ دل کا سلجھ سکتا ہے خوبی سے​
خرد انسان کی تھوڑی سی گر معقول ہو جائے​
سید عبدالحمید عدم​
 
واہ کیا خوبصورت انتخاب ہے ۔
عدم ہر مسئلہ دل کا سلجھ سکتا ہے خوبی سے​
خرد انسان کی تھوڑی سی گر معقول ہو جائے۔
مقطع تو لاجواب ہے ۔​
 

محمداحمد

لائبریرین
تو مانے گا ترا آنچل مجھے کیوں اتنا پیارا ہے​
اگر کانٹا ترے آنچل کو چھو کر پھول ہو جائے​
عدم ہر مسئلہ دل کا سلجھ سکتا ہے خوبی سے​
خرد انسان کی تھوڑی سی گر معقول ہو جائے​
لاجواب! کیا بات ہے "عدم" کی
 

عاطف بٹ

محفلین
تو مانے گا ترا آنچل مجھے کیوں اتنا پیارا ہے​
اگر کانٹا ترے آنچل کو چھو کر پھول ہو جائے​
عدم ہر مسئلہ دل کا سلجھ سکتا ہے خوبی سے​
خرد انسان کی تھوڑی سی گر معقول ہو جائے​
لاجواب! کیا بات ہے "عدم" کی
بہت شکریہ احمد صاحب۔
 
Top