وہ بھی سارے دیکھ رکھےہیں میں نے ،،،انڈیا ڈراموں سے زیادہ بکواس ڈرامے کہیں نہیں بنتےآپ لوگ ان ڈراموں کا موازنہ بھارتی ڈراموں سے کرنے پر کیا کہتے ہیں ؟
کونسے نسبتاً بہتر ہیں ؟
میں ڈرامے نہیں دیکھتا مگر ذاتی خیال ہے کہ جواب نفی ہی میں آئے گا۔ارے بھئی میں سوال پوچھ رہا ہوں۔ کسی کے علم میں ہے ؟
یعنی ٹی وی کچھ بہتری کی طرف جا رہا ہے۔وہ بھی سارے دیکھ رکھےہیں میں نے ،،،انڈیا ڈراموں سے زیادہ بکواس ڈرامے کہیں نہیں بنتے
پوری محفل حکایتوں پر لگا کر خود ڈرامے۔ یہ کیا انصاف ہے۔وہ بھی سارے دیکھ رکھےہیں میں نے ،،،انڈیا ڈراموں سے زیادہ بکواس ڈرامے کہیں نہیں بنتے
ڈرامے تو میں بھی شاذ ہی دیکھتا ہوں۔میں ڈرامے نہیں دیکھتا مگر ذاتی خیال ہے کہ جواب نفی ہی میں آئے گا۔
پوری محفل حکایتوں پر لگا کر خود ڈرامے۔ یہ کیا انصاف ہے۔
ڈرامے تو میں بھی شاذ ہی دیکھتا ہوں۔
بس آجکل اپنی منگیتر کے کہنے پر عمیرہ احمد کا ایک ڈرامہ دیکھ رہا ہوں۔
بھارتی ڈراموں میں زیادہ بھارتی کلچر ہی دکھایاجاتا ہے ،،جو کہ بھارت کا اب رہا نہیں ،،وہ بھی ویسٹ کلچر بہت فالو کرتے ہیں ،،اُ ن کے ڈراموں میں اُن کے اپنے کلچر کو زندہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہےآپ لوگ ان ڈراموں کا موازنہ بھارتی ڈراموں سے کرنے پر کیا کہتے ہیں ؟
کونسے نسبتاً بہتر ہیں ؟
جب ساس بہو والے ڈرامے کا آغاز ہوا تھا تو تب میں پاکستان ہی میں تھا۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے وہ اپنے مذہب اور کلچر کا کافی پرچار کرتے تھے۔ ہوسکتا ہے کہ اب صورتحال مختلف ہوگئی ہو۔بھارتی ڈراموں میں زیادہ بھارتی کلچر ہی دکھایاجاتا ہے ،،جو کہ بھارت کا اب رہا نہیں ،،وہ بھی ویسٹ کلچر بہت فالو کرتے ہیں ،،اُ ن کے ڈراموں میں اُن کے اپنے کلچر کو زندہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
ابھی بھی وہ ہی حال ہے وہ ہی سٹوری ہے وہ ہی ساس بہو ہے صرف ڈراموں کے نام بدل گئے ہیںجب ساس بہو والے ڈرامے کا آغاز ہوا تھا تو تب میں پاکستان ہی میں تھا۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے وہ اپنے مذہب اور کلچر کا کافی پرچار کرتے تھے۔ ہوسکتا ہے کہ اب صورتحال مختلف ہوگئی ہو۔
لوگوں کے اذہان سے سٹیریو ٹائپس دور کرنے کے لئے یہ بات اہم ہے کہ انہیں دوسرے ممالک خاص کر دوسرے اسلامی ممالک کے کلچر سے روشناس کرایا جائے۔
بہت کچھ رومانوی دنیاؤں سے نکل کے زمین پر آجائے گا۔
ہاں ایرانی فلموں کا تذکرہ تو یہاں اب مغرب میں بھی سننے میں آتا ہے۔ ان کی پروڈکشن کوالٹی بلاشبہ علاقے کے کئی دوسرے ممالک سے بہت بہتر ہے۔ایرانی ڈراموں کا تو میں نے ایویں شغل میں کہہ دیا مگر ان کی فلمیں تو کمال ہوتی ہیں اور میں ان کا بہت بڑا فین ہوں۔ وہ پاکستان میں ضرور دکھائی جانی چاہیں۔ بہت کم بجٹ میں بہت ہی کمال فلمیں بناتے ہیں۔