دونوں طرف کی نظر سے دیکھ لیا۔۔کمال ہے بھئیعبارت : I love you too
ترجمہ (بیوی کی نظر میں) : میں بھی تم سے پیار کرتی ہوں۔
ترجمہ (شوہر کی نظر میں) : میں تم سے بھی پیار کرتا ہوں۔
وا وا ۔۔۔
سرمہء مفت نظر ہوں مری قیمت یہ ہے
کہ رہے چشمِ خریدار پر احساں میرا
غالب
ہم نے کسی سے سُن کر ٹائپ کیا ہے۔
وا وا ۔۔۔
ویسے ۔۔۔۔ اگر 'کسی' کا بھی تعارف ہو جائے ۔۔۔ تو شاید ان کا سرمہ مزید فروخت ہونا شروع ہو جائے
کچھ سوچ کر اگلا جملہ لکھ کر کاٹ دیا ہے ۔۔
آپ ان کراسز کو 'کرش' سمجھا کریں
شبیر حسین تاب صاحب وہ اس لیےکیونکہ اب معاملہ اس کے برعکس ہےاردوساگر صاحب بهلا اس سے آپ کیوں غیر متفق ہونے لگے ، لطیفہ ہے بهائی ! دانت دکها دیا کیجئے ( پر مزاح )
آپ کی محبتیں بهائی
آپ نے اقتباس لیا اس میں میں نے تدوین کی تهی آپ کا محض نام آیا ہے صاحب ، بهائی وغیرہ کا لاحقہ روانگی میں چهوٹ گیا ہے اس کے لیے معذرت ... مجھے لگا تدوین کردوں تو کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوگی مگر آپ نے تو اقتباس لی کر اسے امر کردیا
بجا فرمایا حضرت صاحبحضرت اور صاحب تو لوگ طنزیہ بھی کہہ دیتے ہیں۔
شبیر حسین تاب صاحب وہ اس لیےکیونکہ اب معاملہ اس کے برعکس ہے
اس ترجمہ میں بیوی کو شوہر سے تبدیل کردیں تو ٹھیک ہوگا۔دوسرے لفظوں میں تعدد (ازدواج) پر دونوں یقین(عمل) رکھتے ہیں ، فرق صرف اتنا ہے کہ لڑکیاں شادی سے پہلے اور لڑکے شادی کے بعد
جی ضرور بضروراس بارے میں تو اپنے چوہدری صاحب ہی کچھ روشنی ڈال سکتے ہیں۔