ریحانہ بیٹا کوشش کرو کہ ہر لفظ مکمل بحر میں آئے، اور جہاں جائز ہو وہاں بھی حروف کا اسقاط نہ کیا جائے۔ اسقاط سے روانی متاثر ہوتی ہے۔ الفاظ بدل کر دیکھنے سے یہ خود ہی بہتر ہو سکتی ہے۔ فوراً غزل کہہ کر ہی اصلاح کے لئے پیش مت کرو، کچھ وقت گزارو، الفاظ بدل بدل کر دیکھو، تو خود ہی بہتری کا احساس پیدا ہو گا۔ میں اتنا اشارہ کر دوں کہ
پوجوں.. صرف پوج تقطیع ہوتا ہے
مچاتے... مچات
عادی... عاد
اجالوں... اجال
ملتا.... ملت
ریحانہ... ریحان
رہی... رہِ
ذرا خود ہی غزل کو غور سے دیکھ کر روایز کر کے پیش کرو