بوسٹن دھماکے: ’مشتبہ شخص کی تصویر ملی ہے‘

130417104020_boston_crime_site_304x171_getty_nocredit.jpg

تفتیش کاروں کا ماننا تھا کہ میراتھن دوڑ میں استعمال ہونے والے بم ممکنہ طور پر پریشر ککر میں نصب کیے گئے تھے

130416202405_marathon_boston_304x171__nocredit.jpg

بوسٹن کے شہری اس سوال کا جواب ڈھونڈ رہے ہیں کہ کسی نے ان کی محبوب دوڑ کو کیوں نشانہ بنایا


امریکی شہر بوسٹن میں ایک میراتھن دوڑ کے دوران بم دھماکوں کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں سکیورٹی کیمروں سے حاصل ہونے والے ویڈیو فوٹیج سے ایک مشتبہ شخص کی تصویر ملی ہے۔

بوسٹن سٹی کونسل کے صدر سٹیفن مرفی نے جسے پولیس نے تفتیش کے حوالے سے آگاہ کیا کہا کہ ایک آدمی کو دھماکے کی جگہ پر ایک بیگ رکھتے دیکھا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاہم یہ معلوم نہیں کہ تحقیقات کرنے والو نے اس مشتبہ شخص کی شناخت کی ہے یا نہیں لیکن ’وہ جلد ہی کسی کو گرفتار کرنے والے ہیں۔‘خبیر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق سٹیفن مرفی نے بتایا کہ تفتیش کاروں نے ممکنہ طور پر مشتبہ شخص کو جائے وقوعہ کے قریب ایک سٹور کے سکیورٹی کیمرے سے حاصل ہونے والے ویڈیو فوٹیج میں دیکھ لیا ہے۔
اس سے پہلے ایف بی آئی نے اس خبروں کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پیر کو بوسٹن شہر میں ہونے ولے بم حملوں میں تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
اس سے پہلے بدھ کو تفتیش کاروں کا ماننا تھا کہ میراتھن دوڑ میں استعمال ہونے والے بم ممکنہ طور پر پریشر ککر میں نصب کیے گئے تھے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی اور وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے نشر کردہ بلیٹن میں ایک سیاہ رنگ کا پشتی بیگ، ایک دھماکا خیز آلہ اور دھات کے ٹکڑے دکھائے گئے تھے۔
مرنے والوں میں ایک آٹھ سالہ بچہ، ایک 29 سالہ عورت اور ایک چینی طالب علم شامل تھے۔
صدر اوباما جمعرات کو بوسٹن میں ایک ماتمی تقریب میں شرکت کریں گے۔
ایف بی آئی کے سپیشل ایجنٹ رچرڈ ڈے لاریئرز نے ایک اخباری کانفرنس کو بتایا تھا کہ جائے وقوعہ سے نائلون کے ٹکڑے، بال بیئرنگ اور کیلیں ملی ہیں جنھیں ’ممکنہ طور پر ایک پریشر ککر سے بنائے گئے آلے میں رکھا گیا تھا‘۔



انھوں نے مزید کہا ’ابھی تفتیش ابتدائی مراحل میں ہے۔ فی الحال کسی نے ذمے داری قبول نہیں کی، اور ملزمان کی شناخت اور مقاصد کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔‘
امریکی خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے تفتیش سے وابستہ ایک شخص کے حوالے سے بتایا ہے کہ بموں کو 1.6 گیلن کے پریشر ککروں میں رکھا گیا تھا، ایک میں دھات کے ٹکڑے تھے اور دوسرے میں بال بیئرنگ اور کیلیں۔
اس شخص نے بتایا کہ بموں کو ایک سیاہ بیگ میں رکھ کر زمین پر رکھ دیا گیا تھا۔
زخمیوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زخموں سے اندازہ ہوتا ہے کہ بموں میں دھات کے ٹکڑے موجود تھے۔ کئی زخمیوں کے اعضا کاٹنا پڑے۔
صدر اوباما جمعرات کی صبح بوسٹن میں ایک بین المذہبی ماتمی تقریب میں شرکت کریں گے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر اوباما نے کینسس کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ اس سے قبل انھوں نے ان بم دھماکوں کو دہشت گردی کی واردات قرار دیا تھا۔

بہ شکریہ بی بی سی اردو
 

شمشاد

لائبریرین
واقعہ تو افسوسناک ہی ہے۔

لیکن پاکستان میں ایسے واقعات تو معمول کی بات ہیں۔
 
Top