بلوچستان میں زلزلے سے 9 ہلاک، درجنوں زخمی

130416132104_earthquake624.jpg


ایران اور پاکستان کے سرحدی علاقے میں آنے والے شدید زلزلے سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں کم از کم نو افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر سات اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز ایران کے جنوب مشرقی علاقے میں خش اور سراوان کا درمیانی علاقہ تھا۔

زلزلہ ایران کے مقامی وقت کے مطابق شام تین بج کر چودہ منٹ پر آیا اور یہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے مشرق وسطیٰ اور پاکستان اور بھارت میں بھی محسوس کیے گئے۔
پاکستان میں صوبہ بلوچستان کا سرحدی علاقہ زلزلے سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے افسر بریگیڈیئر سجاد نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ تحصیل ماشکیل میں زلزلے سے مکانات منہدم ہونے کی وجہ سے اکیس افراد ملبے تلے دب گئے تھے جن میں سے نو کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
تاہم خاران کے سابقہ ایم این اے احسان اللہ ریکی نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ماشکیل کے ہسپتال میں اب تک پندرہ لاشیں اور درجنوں زخمیوں کو لایا گیا ہے لیکن ہسپتال میں طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
احسان اللہ کے مطابق زلزلے سے لدگشت نامی قصبہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔
ہلالِ احمر پاکستان کے نمائندے محمد عظیم نے بی بی سی اردو کو بتایا ہے کہ زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور زخمیوں کی تعداد سو سے زیادہ ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایف سی کے اہلکار متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بھی امداد پہنچائی جا رہی ہے۔

بہ شکریہ بی بی سی اردو
 

شمشاد

لائبریرین
زلزلہ واقعی بہت شدید تھا کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں بھی اس کے جھٹکے محسوس کیئے گئے۔
 

زین

لائبریرین
پاک ایران سرحد پر واقع ضلع واشک کی تحصیل ماشکیل میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 35 افراد جاں بحق اور 200 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ سب سے افسوسناک بات کہ ماشکیل اسپتال میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ۔
 

arifkarim

معطل
یاد رہے کہ یہی مقام ہے جہاں سے امریکہ دشمن اور پاکستان - ایران دوست گیس پائپ لائن گزر رہی ہے۔
 
مرنے والوں کی تعداد 41 ہو گئی:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(:(

کراچی سمیت ملک بھر میں شدید زلزلہ، بلوچستان میں ایک ہزار مکانات منہدم،41افراد جاں بحق، ایران، عراق، افغانستان، سعودی عرب اور بھارت میں بھی جھٹکے


116415-ZalzalaMapPhotoExpress-1366147781-866-640x480.JPG

پاکستان ،ایران اور خلیجی ممالک میں منگل کو آنے والے زلزلے کا مرکز خش اور سراوان کا علاقہ نقشے میں واضح کیا گیا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس


کراچی میں منگل کی سہ پہر 3 بجکر 44منٹ پرآنے والے زلزلے نے شہرکی ہر چھوٹی، بڑی اور کثیر المنزلہ عمارت کو لرزا کے رکھ دیا۔
زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس ہوتے ہی ہے بلند وبالا عمارات لرزنے لگیں، رہائشی اپارٹمنٹس اور دفاتر میں موجود افراد اذانیں دیتے، اﷲ اکبر کی صدائیں بلند کرتے اور درودشریف پڑھتے ہوئے باہر نکل آئے،مساجد سے اذانیں دی جانی لگیں اورآیت کریمہ واستغفار کا ورد کرنے لگے۔بعض علاقوں میں گھروں کی دیواروں پر دراڑیں پڑگئیں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ زلزلے کے وقت پرندے بے چین ہوکر اپنے آشیانوں سے نکل کر فضا میں اڑنے لگے اور دیگر جانور بھی خوف کا شکار نظر آئے۔
شہر کے بیشتر علاقوں میں 10 تا 12 سکینڈ تک زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے ججاتے رہے، اہم شاہراہوں اور تجارتی علاقوں میں افراتفری اور بھگدڑ کے باعث ٹریفک جام ہوگیا۔ موبائل سروس بھی 20منٹ تک معطل رہنے کے بعد بحال ہوئی، محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کا مرکز ایران تھا جس کی شدت 7.9ریکارڈ کی گئی جبکہ گہرانی 76کلومیٹر تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلیکے آفٹرشاکس کئی دنوں تک آنے کا خطرہ ہے، زلزلے کا مرکز زاہدان سے 123 کلومیٹر میل جنوب مشرقی علاقہ ایرانی شہر سراوان تھا۔ زلزلے کے جھٹکے کراچی سمیت سندھ کے کئی اضلاع میں محسوس کیے گئے۔
کراچی میںگلشن اقبال، لانڈھی، ملیر، کورنگی، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریا، ڈیفنس، کلفٹن، محمودآباد، قیوم آباد اور دیگر علاقوں میں متواتر 10 تا 12 سیکنڈ تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاتے رہے اور لوگ شدید خوف و ہراس کا شکار ہوگئے۔ زلزلے سے کورنگی سیکٹر 32اے میں واقع لیبر اسکوائر میں چوتھے فلور پر قائم گھروں کی کھڑکیوں کی شیشے ٹوٹ گئے جس کے باعث مکین خوف وہراس کی حالت میں گھروں سے باہر نکل آئے۔ اولڈ سٹی ایریا میں مخدوش عمارات میں بھی دراڑیں پڑگئیں۔
چیف میٹرولوجسٹ توصیف عالم نے بتایا کہ زلزلے کے مرکز ایران میں آفٹرشاکس کا سلسلہ کئی دنوں تک جاری رہنے کا خطرہ ہے ، اس کی شدت 6.0تک ہوسکتی ہے اور اس میں بتدریج کمی آنے کا امکان ہے۔آفٹر شاکس کے خطرات سے سندھ اور پنجاب محفوظ رہیں گے تاہم ایران سے ملحقہ پاکستانی سرحدی علاقہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ شہریوں نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ زلزلہ کے دوران دیواریں، الماریاں وغیرہ لرر رہی تھیں اور ایسا محسوس ہوا کہ کسی نے کرسی پیچھے سے کھینچی ہے۔ بہت سے لوگوں نے بتایا کہ زلزلے کے وقت ایسا لگا جیسے بہت شدید چکر آرہے ہوں۔
دریں اثناکراچی میں زلزلے کے دوران سندھ سیکریٹریٹ، اسٹیٹ لائف بلڈنگ، انکم ٹیکس بلڈنگ، اولدکے ڈی اے بلڈنگ، تغلق ہاؤس، سوک سینٹر ، کے ایم سی آفس اور دیگر سرکاری دفاتر میں موجود صوبائی سیکریٹریز اور اعلیٰ افسران وعملہ باہر نکل آئے اور بھگدڑ مچ گئی۔آئی آئی چندریگر روڈ، صدر اور دیگر اہم شاہراہوں پر افراتفری کے باعث ٹریفک جام ہوگیا۔ حیدرآباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں کی طرح منگل کی سہہ پہر حیدرآباد سمیت زیریں سندھ کے تمام علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
حیدرآباد، میرپورخاص، ٹنڈو محمد خان، ماتلی، بدین، ٹنڈوالہیار، عمر کوٹ، ٹھٹھہ، نوابشاہ، دوڑ، مٹھیِ، بدین، کنری، میرپوربھٹورو، سجاول، سانگھڑ، شاہ پورچاکر، کھپرو، اچھرو تھر، ٹنڈو آدم، قاضی احمد، تھرپارکر، جاتی، دھابیجی، ٹنڈوالہیار، ٹنڈو حیدر، قاضی احمد، مٹیاری، ڈگری، نوکوٹ، جھڈو، میرواہ گورچانی ، زیریں سندھ کے12اضلاع کے تمام تعلقہ جات اور علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مرد، خواتین، بچے اور بزرگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ اور استغفار کا ورد کرتے ہوئے کثیر المنزلہ عمارات، گھروں، دفاتر اور دکانوں سے باہر سڑکوں اور کھلے میدانوں میں نکل آئے۔ ابتدائی طور پر کسی بھی جگہ سے کسی نقصان کی اطلاع نہیںملی تاہم مختلف مقامات پر لوگوں نے بتایا کہ گھروں میں رکھی ہوئی کچھ اشیا، ٹی وی وغیرہ زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے گرپڑے۔ لطیف آباد نمبر 8 میں 2 سے3 مکانات کی دیواوں میں دراڑیں پڑ گئیں جبکہ ڈگری، نوکوٹ میں کچے گھروں کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں اور ٹھٹھہ و بدین کی ساحلی پٹی میں کئی دیہات میںمکانات کو نقصان پہنچا۔
بلوچستان کے علاوہ کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور اور ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، بلوچستان کے علاقے ماشکیل میں مکانات گرنے سے3 بچوں سمیت 35 افراد جاں بحق جبکہ 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق سہ پہر 3 بج کر 44 منٹ پر دو مرتبہ زلزلہ آیا، جھٹکے 25 سیکنڈ تک جاری رہے۔ زلزلے کا مرکز ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے علاقے سراوان میں زمین کے اندر 155 کلو میٹر گہرائی میں تھا اور اس کی شدت ریکٹر اسکیل پر7.9 ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان کے علاوہ زلزلے کے جھٹکے ایران، افغانستان، متحدہ عرب امارات، قطر، سعودی عرب اور بھارت میں بھی محسوس کیے گئے۔ پاک، ایران سرحد سے ملحقہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے ماشکیل میں زلزلے سے ایک ہزار مکانات منہدم اور ملبے تلے دب کر 35 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، سیکڑوں افراد کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہو گئے۔
دور افتادہ مقام ہونے کی وجہ سے مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے دبے افراد کو نکالا تاہم بعد میں پاک فوج نے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر شہروں سے نمائندگان ایکسپریس کے مطابق زلزلے سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ پاک ایران سرحدی علاقے ماشکیل میں سب سے زیادہ نقصانات ہوئے ۔ دالبندین نوکنڈی میں کچے مکانات منہدم ہوگئے اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی فرنٹیئر کور نے امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں اور ڈاکٹروں کی ٹیمیں اور امدادی سامان فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پہنچایاگیا ہے۔
زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کے مطابق ملک کے دیگر حصوں کی طرح کوئٹہ ،زیارت، دکی، مستونگ، سبی، ہرنائی، قلات، خضدار، لسبیلہ، حب ، قلعہ سیف اﷲ، قلعہ عبداﷲ، چمن، نصیرآباد جعفرآباد لورالائی موسیٰ خیل، بارکھان خاران،واشک، چاغی،نوکنڈی دالبندین ماشکیل تربت گوادر پسنی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ لوگ کافی دیر تک خوفزدہ رہے ، زلزلے سے اندرون صوبہ دور دراز علاقوں میں کچے مکانات منہدم ہونے کی اطلاعات ملی ہیں لیکن سب سے زیادہ جانی ومالی نقصان پاک ایران سرحدی علاقے ماشکیل میں ہوا ۔ پی ڈی ایم اے کے قائمقام ڈائریکٹرجنرل طاہر منیرمنہاس کے مطابق ماشکیل میں زلزلہ متاثرین کیلیے پہلے مرحلے میں خیمے ،کمبل، خشک خوراک، ہیلی کاپٹروں کے ذریعے روانہ کردی گئی ہے۔چاغی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، دور دراز اور دشوارگزار علاقہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ این این آئی کے مطابق پنجگور میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے کئی مکانات منہدم ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق میڈیکل اسٹاف کے ہمراہ آرمی ہیلی کاپٹر متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔ ایف سی ذرائع کے مطابق زلزلے سے ایف سی کی متعدد بیرکس کونقصان پہنچا۔ گوادر میں پہاڑی تودہ گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، پنجگور میں بھی زلزلے کی وجہ سے 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم پنجگور کے ڈپٹی کمشنر نصیر احمد ناصر نے کہا ہے کہ زلزلے سے پنجگور میں جانی تقصان نہیں ہوا ۔ زلزلے نے ایران کے کئی شہروں میں تباہی مچا دی، 57 افراد جاں بحق ہوئے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ زلزلے کے بعد تہران کا مواصلاتی رابطہ دوسرے شہروں سے کٹ گیا۔ عراق میں زلزلے سے 10 افراد ہلاک ہوئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کے نام اپنے پیغام میں نواز شریف نے کہا کہ آسمانی و زمینی آفات اللہ تعالیٰ کی طرف سے آزمائش ہیں۔

بہ شکریہ روزنامہ ایکسپریس
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا پاک ایران سرحد پر زلزلہ کے بارے میں بیان


ریاست ہائے متحدہ امریکہ گزشتہ روز جنوب مشرقی ایران اور مغربی پاکستان میں آنے والے زلزلہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتی ہے۔

ہماری سوچیں جاں بحق ہونے والے افراد کےاہل خانہ، زخمیوں اور اُن لوگوں کے ساتھہ ہیں جن کے گھروں اور جائیداد کو نقصان پہنچا ہے۔ ہم اس مشکل گھڑی میں امداد فراہم کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://vidpk.com/83767/US-aid-in-Dairy-Projects/
 

زین

لائبریرین
ہمارے ساتھی جو کوئٹہ سے پندرہ گھنٹے کا سفر کرکے آج دوپہر ماشکیل پہنچے ہیں ان کے مطابق جانی نقصانات نسبتآ کم ہوئے ہیں ۔ مالی نقصانات کافی زیادہ ہیں۔ اسی فیصد کچے مکانات مکمل تباہ ہوگئے ہیں۔
 

Fawad -

محفلین
بس تو پھر پتہ چل گیا کہ یہ امریکہ کا کارستانی ہے اور ہو سکتا ہے ہارپ کی طرح کا کوئی ہتھیار آزمایا ہو۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ہارپ ٹيکنالوجی کے حوالے سے موجود سازشی سوچ کو ماننے والے ايڑی چوٹی کا زور لگا کر يہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کرتے ہيں کہ امريکی حکومت قدرتی آفات کو کنٹرول کر کے دنيا بھر کے موسموں میں تبديلی کے علاوہ زلزلے کے وقوع پذير ہونے کے عمل پر بھی قدرت رکھتی ہے۔

ليکن زمينی حقائق اور اعداد وشمار ايک مختلف تصوير پيش کر رہے ہيں۔

اگر آپ سال 2009 ميں قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے ممالک کی لسٹ پر نظر ڈاليں تو آپ پر يہ واضح ہو جائے گا کہ امريکہ خود اس لسٹ ميں تيسرے نمبر پر ہے۔

  • Philippines: 25 disaster events
  • China People's Republic: 24 events
  • United States: 16 events
  • India: 15 events
  • Indonesia: 12 events
  • Brazil: 9 events
  • Mexico: 7 events
  • Australia: 6 events
  • Bangladesh: 6 events
  • Viet Nam: 6 events
يہ کيونکر ممکن ہے کہ ايک طرف تو امريکہ کو ايک ايسے طاقتور اور بے پناہ صلاحيتوں سے مزين ولن کے روپ ميں پيش کيا جائے جو دنيا بھر کے موسموں اور قدرتی آفات پر کنٹرول اور دسترس رکھتا ہے ليکن پھر وہی ملک خود اپنے ہی دفاع ميں انھی قوتوں کے سامنے بےبس ہو جاتا ہے؟

اس کے علاوہ گزستہ بارہ برسوں کے دوران خود امريکہ ميں زلزلوں کی تاريخ اور اس سے متعلق اعداد وشمار پر ايک نظر ڈاليں


http://earthquake.usgs.gov/earthquakes/eqarchives/year/eqstats.php

اعداد وشمار سے قطع نظر ميں تو اس بے بنياد اور فلمی طرز کے الزام کی بنيادی سوچ اور منطق ہی سمجھنے سے قاصر ہوں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top