بلا تبصرہ: روزنامہ انقلاب دہلی میں صفحہ اول پر شائع ایک اشتہار

Dawat+e+Mubahila.jpg

http://epaper.inquilab.com/EpaperImages/Delhi/31122013/31122013-MD-DL-1/61225256.jpg
 

ابن عادل

محفلین
اشتہار کی صورت میں یہ سب کچھ 1800عیسوی کے اخبارات میں دنیائے انٹرنیٹ میں موجود تصویروں ہی میں دیکھا ہے ۔ کافی دلچسپ اشتہار ہے ۔
ویسے اس دلچسپی سے قطع نظر اہم بات یہ ہے کہ ان کے دعویٰ کے قبول ورد میں صاحبان تحقیق کی کیا رائے ہے ۔۔۔!
 
اشتہار کی صورت میں یہ سب کچھ 1800عیسوی کے اخبارات میں دنیائے انٹرنیٹ میں موجود تصویروں ہی میں دیکھا ہے ۔ کافی دلچسپ اشتہار ہے ۔
ویسے اس دلچسپی سے قطع نظر اہم بات یہ ہے کہ ان کے دعویٰ کے قبول ورد میں صاحبان تحقیق کی کیا رائے ہے ۔۔۔ !
مجھے بھی اسی کا انتظار ہے ۔
 

گرائیں

محفلین
میرا خیال ہے یہ دعویٰ غلط بھی نہیں۔ میں خود اس بات کا قائل ہوں کہ بشمول دوسرے ممالک کے، سعودی حکومت بھی شام میں ہونے والے قتل عام کی ذمہ دار ہے۔ اور دونوں جانب کے مقتولین کا خون ان کے ذمہ ہے۔ جہاں تک مصر کی بات ہے، سعودی حکومت کی پالیسی اس لئے درست ہے کہ اگر انھوں نے گُربہ کُشتن روز اول کے مصداق مصر میں ہی اخوان کا ٹنٹا نہ دبایا تو کل کو سعودی عرب میں ان کو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔

باقی، انقلاب اس طرح کامیاب نہیں ہوتے جس طرح یار لوگوں نے سوچا ہوا تھا۔ وہ پنجابی میں کہتے ہیں نا کہ " ہور چُوپو!"
 
اس اشتہار میں سعودی حکومت کی زیادہ تر خارجہ پالیسی کو ہدف تنقید بنایا گیا ہے، یوں لگتا ہے کہ سعودی حکومت کی داخلی صورتحال سے صاحب اشتہار کو کوئی خاص شکائت نہیں ہے۔
 
Top